تباھی

تباھی

تحریر محمد اظہر حفیظ

1998 میں اور جاوید چوھدری خبریں گروپ کا ایک میگزین “اور” نکالتے تھے چوھدری صاحب ایڈیٹر تھے اور میں ڈیزائنر اور فوٹوگرافر لیکن سارا دن نوک جھونک چلتی رھتی تھی چوھدری صاحب میگزین کے ساتھ ساتھ خبریں کے لیے کالم بھی لکھتے تھے ھمارا اس ماہ کا شمارہ اسامہ بن لادن صاحب پر تھا چوھدری صاحب سوچ، رھے تھے مضمون کہاں سے شروع کریں اور میں باربار انکو تنگ کر رھا تھا یار اظہر حفیظ لکھن دے پہلے ھی کالم شروع، نہیں ھورھا اوپر سے تیری بکواس، اچھا جی پریشان نہ ھوں لکھیں میں لکھواتا ھوں، چوھدری صاحب اچھا، کر بکواس کی کرنی اے، تو لکھیں جناب،
رات کے پچھلے پہر مجھے اپنے گھر کے پچھلے دروازے کے نیچے سے کالے رنگ کی پشاوری چپل پہنے دو پاؤں نظر آئے میرے رونگٹے کھڑے ھوگئے اور، میری ریڑھ کی ھڈی میں ایک سردی کی لہر دوڑ، گئی، میں نے اپنی سب توانائی اور ھمت اکٹھی کی اور آیت الکرسی پڑھتے ھوئے دروازہ کھول دیا اور میں حیران و، پریشان جس شخصیت کو ملنے جانے کے لیے حامد میر کو کمبلوں میں لپیٹ کر آنکھوں پر، پٹیاں باندھ کر لیجایا جاتا، تھا وہ خود بلکہ بقلم خود میرے سامنے کھڑے تھے آپ ھرگز نہ سمجھیں کہ وہ اسفند یارولی تھے بلکہ وہ اسامہ بن لادن تھے اور القاعدہ کے سرپرست اعلیٰ میں نے انکو اندر انے کی دعوت دی وہ سفید کپڑوں میں ملبوس بائیں ھاتھ میں کلاشنکوف اور انکا موٹر سائیکل بھی میرے گھر کے پچھلے صحن میں کھڑا، تھا چوھدری بولا اوئے بکواس بند کر میریاں نقلاں کم اتارا کرو اور مجھے لکھنے دو ویسے یار تیری ابزرویشن اچھی ھے، اب مجھے تھوڑی شہہ مل گئی چوھدری صاحب جو طالبان کر رھے ھیں سننے میں آرھا ھے افغانستان میں پہلی دفعہ امن قائم ھوا ھے ملا راکٹی کا سنا ھے نشانہ سو فیصد ھے کبھی نشانہ خطا نہیں ھوا، وہ سب کام میرٹ پر کر رھے ھیں اور چانسز ھیں شائد طالبان امریکہ کو تباہ کر دیں یا پھر امریکہ افغانستان کو تباہ کر دیں جاوید چوھدری بہت شرارتی انسان اور دوست ھیں مسکراتے ھوئے گویا ھوئے یار تیرا تجزیہ ٹھیک ھے “جو بھی تباہ ھو دعا کرنا ھمارے اوپر گر کر تباہ نہ ھو”، بہت گہرا جملہ تھا مجھے اج بھی یاد ھے، آج سوشل میڈیا اس بات سے بھرا ھوا ھے سعودی عرب یا قطر، دونوں اسلامی ممالک ھیں لڑائی کی بجائے صلح کی طرف جانا چاھیے پاکستان کو انکے معاملات کو حل کرنے میں مدد کرنی چاھیے، میں نے جب سے ھوش سنبھالا ھے کوئی نہ کوئی اسلامی ملک حالت جنگ میں ھوتا ھے اسلحہ بیچنے والے امن کو پسند، نہیں کرتے، اور جب بھی امن ھونے لگتا ھے ایک نئی جنگ شروع ھو جاتی ھے وہ افغانستان ھو، عراق ھو، ایران ھو، پاکستان ھو، قطر ھو، کویت ھو، بحرین ھو یا کوئی دوسرا اسلامی ملک اسلحہ امریکہ کا ھوگا یا روس کا جنگی جہاز فرانس کا ھوگا یا امریکہ کا ،جب بھی ورلڈ ٹریڈ سنٹر تباہ ھوتا ھے یا لندن دھماکے یا پھر فرانس میں دھماکے مجھے آواز اتی ھے وھاں بہت تباھی ھو گئی دل ڈرتا ھے حالانکہ میرا ان دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں، میں نے این سی سی ضرور کی تھی جن بندوقوں پر کی تھی سنا ھے اب وہ بننا بند ھوگئی ھیں اور مجھے دوسری کوئی بندوق چلانا بھی نہیں آتی،پر مجھے خواب آتے ھیں ھیلی کاپٹر ھمارے گھر پر فائرنگ کر رھے ھیں سامنے والا پلاٹ جب خالی ھوتا تھا تو کئی دفعہ دیکھا خواب میں جنگی جہاز ھمارے گھر کو تباہ کر رھے ھیں لیکن اللہ کا شکر ھے جب سے وھاں گھر بن گیا ھے اب یہ خواب نہیں آتے، سمجھ نہیں اتی ھماری فوج کے پاس بھی وھی اسلحہ ھے اور ھمارے دشمن کے پاس بھی وھی طالبان کے پاس بھی وھی اسلحہ ھے اور بلوچ شدت پسندوں کے پاس بھی وھی اسلحہ ھے مولویوں کے پاس بھی وھی اسلحلہ ھے اور پڑھے لکھوں کے پاس بھی وھی تو پھر اگر اسلحہ ھی نہ ھو تو ھاتوں سے کتنا لڑ لیں گے ، نہ کو ئی نیا ناگاساکی ھو گا نا کوئی نیا ھیروشیما، پھر سوچتا ھوں ھم ٹھرے فوٹوگرافر ھمارے ماشاءاللہ اپنے اتنے فوٹوگرافی کے قبیلے اور فرقے ہیں شائد ھی کسی مذھب یا ملک میں ھوں اور مختلف بنیادوں پر ھیں،کراچی فوٹوگرافی کلب، لاھور فوٹوگرافی کلب، فیصل آباد فوٹوگرافی کلب، ملتان فوٹوگرافی کلب ،اسلام آباد فوٹوگرافی کلب، پاکستان فوٹوگرافی کلب، امریکہ فوٹوگرافی کلب، ایران فوٹوگرافی کلب، جاپان فوٹوگرافی کلب وغیرہ وغیرہ چلو یہ سب تو ٹھیک ھے پر اب میری سوچ ختم ھوتی جارھی ھے جب کوئی کہتا ھے یہ سنی فوٹوگرافر ھے، یہ شعیہ فوٹوگرافر ھے یہ وھابی فوٹوگرافر ھے ،سر اپکی تصویر پر جو اختلافی نوٹ لکھا ھے پتہ ھے کونسے فرقے سے ھے جی میں نے پتہ کرکے کیا کرنا ھے سب کو سب کے حال پر چھوڑ دو پلیز، فوٹوگرافی کو تباھی سے بچا لو، کن کاموں میں پڑ گئے ھو، تصویریں بناؤ، نمائشیں لگاؤ، ھمیں کیا کون کونسا، کیمرہ استعمال کرتا ھے اور کونسا لینز، بس اچھی تصویر بننی چاھیے،اور کچھ نہیں،لیکن سوچتا ھوں یار میرا کوئی تعلق ھی نہ نکال دیں اور میں دعا کرتا رھتا ھوں یا اللہ کوئی بھی تباہ نہ ھو،اگر ھو تو پلیز ھمارے اوپر گر کر ھرگز تباہ نہ ھو۔

Prev روزے
Next دوست

Comments are closed.