نالائق

نالائق
تحریر محمد اظہر حفیظ
اٹھائیس سال کی انتھک کوشش اور محنت سے مجھے لوگ جاننے لگ گئے لیکن میں خود بھی اپنے آپ کو جان گیا، میں نے آج تک اپنے سے نالائق، کم عقل ،کم علم اور کم فہم فوٹوگرافر نہیں دیکھا، مجھے آج تک کسی ایک انگریز، فوٹوگرافر کا نام یاد نہیں ھو سکا، میں تو اکثر، اپنا نام بھول جاتا ھوں کوئی پوچھ لے تو، اکثر کہہ جاتا، ھوں صبر کریں ابھی بتاتا، ھوں اور تھوڑی دیر سوچتا ھوں یار محمد طارق حفیظ کے بھائی کا کیا، نام ھے اور میں نے اپنا، نام اپنے موبائل میں محفوظ کیا ھوا ھے سرچ کرنے پر جب حفیظ لکھتا، ھوں تو طارق حفیظ سے پہلے اظہر حفیظ لکھا، ھوا آتا ھے تو یاد آتا ھے محمد اظہر حفیظ، بس اسی طرح زندگی گزر رھی ھے کئی دفعہ سوچتا ھوں شٹر کیمرہ باڈی میں ھوتا ھے یا لینز میں ڈھنڈنے پر اکثر کیمرہ باڈی میں ملتا ھے، ایک دن اپنی عینک ڈھونڈ رھا تھا اور سوچ رھا تھا الحمدللہ اب عینک کے بغیر بھی ٹھیک ھی نظر آتا ھے اور چیزہں الٹ پلٹ رھا تھا بیٹی بابا کیا ڈھونڈ رھے ھیں میری جان عینک نہیں مل رھی بابا جی لگائی تو ھوئی ھے شرمندگی بچانے کے لیے بیٹا، دوسری والی، نالائق ھونے کی حد ھے ھر نام کے ساتھ ریفرنس لکھا ھوتا ھے نام نسٹ نام پی ٹی وی ھوم اور حد یہ ھے فون ملا کر دوبارہ فون دیکھتا ھوں اور سوچتا ھوں کیا کام تھا جو فون ملایا اور اکثر معافی مانگنا پڑھتی ھے جی میں بھول گیا اسی طرح میں اکثر اپنا حق بھی نہیں لے پاتا کہ شائد یہ میرا حق ھے بھی یا نہیں، میرے اردگرد ایسے عظیم انسان بستے ھیں ایک کامہ یا فل سٹاپ مس، ھونے پر تحقیقات کا حکم دے دیتے ھیں لیکن انکو یاد نہیں رھتا جو انکا اپنا کام ھوتا ھے، مجھے اب معافی مانگنے کی اتنی عادت ھو گئی ھے کہ میں اکثر جب بچوں کے کپڑے لینے جاؤں کپڑے دکھانے والے کو، معاف کیجئے گا آپ کو بلا وجہ تنگ کیا، نہیں جی میری ڈیوٹی ھے اچھا بھائی پھر بھی معاف کر دیجئے، پچھلے دنوں بہت ھی کم علمی کا احساس ھوا جب فوٹوگرافی کی ورکشاپ کرواتے ھوئے قائداعظم یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی سکالر نے ھاتھ کھڑا، کیا میں نے گھبراتے ھوئے پوچھا، جی ڈاکٹر صاحب انھوں نے فوٹوگرافی کے متعلق ایسا سوال پوچھا کہ اپنی کم علمی کے باعث شرمندہ ھوگیا، کہنے لگے یہاں باتھ روم میں پانی نہیں آتا آپ فوٹوگرافی کی بات، کرتے ھو، میں نے ان سے اپنی اس گستاخی کی معافی چاھی اور انکو اپنا فون نمبر دیا سر جب بھی باتھ روم جائیں مجھے فون کر دیا کریں بندہ پانی کی بوتلوں کے ساتھ خدمت میں حاضر ھو جائے گا پھر بھی انکی تسلی نہیں ھوئی کہنے لگے وعدے تو اور بہت لوگوں نے بھی کئے، پر آیا کوئی نہیں، تین گھنٹے کی ورکشاپ میں دو گھنٹے ڈاکٹر صاحب باتھ روم کے پانی سے باھر نہیں نکلے، پھر ھاتھ کھڑا کر دیا جی ڈاکٹر صاحب حکم، جی دیکھیں اتنی یہ فیس، لیتے ھیں یونیورسٹی والے کم از کم باتھ روم میں پانی تو، دیں علم بے شک نہ دیں، مجھے اپنی نالائقی کا بہت احساس ھوا واپسی پر اپنے بھائی ڈاکٹر بھٹی سے درخواست کی سر علم کے ساتھ ساتھ باتھ روم میں مٹی کے ڈھیلے ضرور رکھوائیں تاکہ بچوں کو پانی کا احساس محرومی جاتا رھے، کل انکا فون آگیا بھائی جی آپکی وجہ سے یونیورسٹی آٹھ دن کے لیے بند، ھوگئی جی وہ کیسے وہ مٹی کے ڈھیلوں کو، ان کم علموں نے غلط استعمال کر لیا استعمال اپنے اوپر کرنا، تھا، کر سامنے والے پر دیا بڑا جھگڑا، ھوگیا، اور یونیورسٹی بند کرنا پڑا اس لیے اپنی نالائقی اپنے تک رکھیں اور مزید فساد مت پھیلائیں ان سے معذرت کی اور شرم سے سر جھکا لیا، کہہ یار، کوئی اتنا بھی نالائق، ھو سکتا ھے،
ابھی ایک بائیک خریدی سوزوکی جی ایس 500 اس کو کھول کر اس کی صفائی ستھرائی کر رھے تھے وقار مغل جو چھوٹے بھائیوں کی طرح ھیں یار اے پولیس والے بہت ھی چور ھوتے ھیں دیکھو بائیک کی کک تک اتار لی وہ ھنسا اظہر بھائی یہ سلف سٹارٹ ھے اس میں کک نہیں ھوتی بہت شرم آئی ساتھ وہ قہقہے لگا کر ھنسنے لگا کیا ھوا وقار بھائی جان بات اپکی ٹھیک ھے ھیں چور ھی انجن میں سلف نہیں ھے کلچ بکس نہیں ھے باھر، سے سب پورا ھے شکر ھے کوئی بات تو سچ ثابت ھوئی اور میں تھوڑے کندے فخر سے چھوڑے کرکے بیٹھ گیا، اور وہ اور زور سے ھنسا بھائی نقصان ھوگیا یہ سب بھی نیا لینا پڑھے گا میں پھر اپنی نالائقی پر شرمندا ھوگیا آج ایک دوست نے اللہ کے ساتھ کرنٹ اکاونٹ کھولنے کا طریقہ پوچھا وعدہ کیا بتاؤں گا آسان سا طریقہ ھے حساب کتاب میں نالائق ھو جاو جمع نہ کرو تقسیم کرو لینے والے سے بھول جاو دینے والے کے یاد رکھو، بس اتنا ھی آسان ھے اکاونٹ کھولنے کا طریقہ نا کسی شناختی کارڈ، کی ضرورت نہ فارم فل کرنے کی اکاونٹ اوپن،
میرا خیال ھے کامیاب زندگی کے لیے نالائق ھونا بہت ضروری ھے آپ بے شک مائیکروسوفٹ کے مالک کو دیکھ لو یا آئی فون کے مالک کو مجھے دونوں کے نام نہیں آتے لیکن دونوں نالائق کامیاب ھیں،
حیدر رفیق بھائی بہت محترم دوست ھیں کیپیٹل گروپ کے مالک ھیں ایک دن کہنے لگے یار اظہر میں تمھیں یقین سے بتاتا ھوں کامیاب وہ ھیں جو پڑھائی میں درمیانے درجے کے طالبعلم تھے لائق بچوں کو کبھی کامیابی کی سیڑھی پر اوپر نہیں دیکھا، اس دن اپنا نالائق ھونا اچھا لگا سر تھوڑا اور جھکایا یا اللہ تیرا شکر ھے جو ایک نالائق انسان بنایا ورنہ پتہ نہیں عقل کے ساتھ کہاں کہاں خوار ھو رھے ھوتے،
ایک دوست تھا این سی اے میں میاں نعیم ھمارے سیشن کا سب سے خودساختہ عقل مند اور ھم سب اسکو دانشور کہتے تھے، پچھلے کئی برس، سے بے روزگار ھیں میں نے ایک دن زچ ھو کر کہا میاں جو عقل اپنے کام نہ آئے اسکا کیا فائدہ، اور وہ ھنسے لگا یار تیرے جیسے بیوقوف کے منہ سے اتنی عقل کی بات، میں شرم سے سر جھکا کر میاں معاف کر دئیں غلطی ھوگئی،
ھماری اقراء یونیورسٹی کی فیشن ڈیپارٹمنٹ کی ھیڈ سعدیہ نیازی بہت اچھی بہن ھیں بہت خیال رکھتی ھیں ایک دن کہنے لگیں سر اتوار کو برنچ ھمارے ساتھ کریں جی میں شام میں مصروف ھوں مسکرائیں سر برنچ مارننگ ٹائم میں ھوتا ھے اچھا مجھے نہیں پتہ تھا وہ آج تک سمجھتی ھیں شائد میں نے مذاق کیا تھا لیکن مجھے واقعی نہیں پتہ تھا کیونکہ میں ایک نالائق انسان ھوں اور وہ واحد نالائق ھوں جسکو پتہ ھے کہہ میں نالائق ھوں الحمدلله اور میں اپنی نالائقی پر خوش ھوں میرے لیے دعا کیجئے گا میں کبھی بھی لائق نہ بنو تاکہ میرے لائق پن سے لوگوں کے دل دکھیں اور وہ مجھے میرے علم کو بد دعا دیں۔ میری ماں دعا کرتے کرتے اللہ پاس چلی گئی، ” میرا کالو کرے قوللیاں رب سیدھیاں پاوے” ( میرا کالو الٹے کام کرے اور میرا رب انکو سیدھا کر دے )الحمد للہ میرے رب نے ھمیشہ میری ماں کی سنی اور میری سب نالائق حرکتوں کو سیدھا کر دیا شکریہ نالائق اور لائق انسانوں کے رب تو ھمیں بھی رزق عطا کرتا ھے ھماری بھی عزت رکھتا ھے ھمیں بھی اولاد دیتا ھے شکریہ میرے اور ھمارے رب شکریہ

Prev اکیلا
Next امن کی کہانی

Comments are closed.