نیا پاکستان

نیا پاکستان
تحریر محمد اظہر حفیظ

دو کی جگہ ایک روٹی کھانے سے الحمدللہ میری شوگر کنٹرول ھے زیادہ بھوک لگے تو دو گلاس پانی پی لیتا ھوں۔ شکر الحمدللہ ۔
وزن بھی کم ھورھا ھے تقریبا دس کلو کم کر لیا ھے شکریہ میرے وزیراعظم،
پہلے چور اور ڈاکو میرے حکمران تھے میرا وزن میرے کنٹرول سے باھر تھا۔ میں نے اپنی زندگی میں بھٹو صاحب سے نواز شریف تک کوئی بھی اتنا عوام ھمدرد حکمران نہیں دیکھا۔ شکریہ میرے وزیراعظم۔
جس طرف بھی نظر دوڑاوں تیری تصویر نظر آئے۔آج کا میچ جو فیس بک پر دیکھا افغانستان سے پاکستان جیت گیا یہ بھی آپکی نیک حکومت کی وجہ سے ممکن ھوا ھم اس کیلئے بھی شکر گزار ھیں۔ سر ھم ارائیں ھیں اورایک شکایت کرنی تھی میٹرو سٹور والے بڑے بڑے پیاز لاتے ھیں جس کی وجہ سے املیٹ بنانے میں بہت دقت ھوتی ھے۔انکو سمجھائیں چھوٹے پیاز بھی لایا کریں۔ سر الحمدللہ میں نے سب بینکوں میں اپنا انگوٹھا رجسٹر کروادیا ھے۔ امید ھے اب ملکی کرنسی بہتر ھوگی سر میں ھمیشہ سے وقت پر ٹیکس، ٹوکن ادا کرتا ھوں کبھی بھی دیر نہیں کی ملک کی موجودہ بگڑتی صورتحال میں میرا بھی ھاتھ محسوس ھورھا ھے کیونکہ پیسہ تو میرے ٹیکس کا استعمال ھوا ھے ۔ میرے پاس ڈالر نہیں تھے صرف آپ کے حکم پر خرید کر بیچ دیئے پھر بھی مجھے 100 روپے کا منافع ھوگیا 4 گھنٹوں میں۔ شکریہ
میرے وزیراعظم مجھے 29 سال ھوگئے ھیں نوکری کرتے ھوئے دوران تعلیم ھی شروع کردی تھی۔ لیکن میرے پاس ایک روپیہ کی بھی بچت نہیں ھے بوجہ پرانے چور اور ڈاکو حکمران۔ سر آپ کی ریاست مدینہ میں میں ڈرتا رھتا ھوں اللہ نہ کرے کوئی ایمرجنسی آجائے تو میں کیا کروں گا۔ پیسے کہاں سے لاوں گا۔جس طرح پہلے سردرد کی عام شکایت ھوتی تھی اور ھم سر پر ڈوپٹہ باندھ لیتے تھے اب اسی طرح میرے وزیراعظم اب ھارٹ اٹیک، کینسر، ایڈز، کالایرقان،گردوں کا ڈائلیسز عام بیماریاں ھیں اور ان کا علاج ھر پاکستانی کی پہنچ سے باھر ھے۔ میرے وزیر اعظم،عزت ماب ڈالر صاحب اور عزت ماب پیٹرول صاحب کی قیمت کا فرق ھر چیز کی قیمت پر پڑتا ھے، مجھے یقین ھے آپکو اس بات کا علم نہیں ھوگا کیونکہ نہ آپ نے کبھی ڈالر خریدے، نہ ھی پیٹرول ڈلوایا،نہ ٹینڈے خریدے،نہ گوشت خریدا،نہ منرل واٹر کی بوتل خریدی، نہ بچوں کی کتب اور بستے خریدے،نہ کبھی کپڑے خریدے،نہ ھی کبھی جوتے خریدے آپ کو تو ھمیشہ سے سب پہنچ جاتا ھے اس لیئے آپ کا کوئی خرچ نہیں ھے۔
آج کچھ سبزیاں خریدیں اور ایک کلو قیمہ اللہ کا شکر ھے دس ھزار دو سو پچاس میں آگئیں۔ کل تنخواہ آئی تھی خرید لی اور اگلے ھفتے کی فکر نہیں کیونکہ تنخواہ تو ختم ھوجائے گی پر رزق کاوعدہ اللہ کا ھے وہ ھمیشہ سے دیتا ھے دیتا رھے گا۔ سر پوچھنا یہ تھا کیا آپ کے بچے اکیڈمی جاتے ھیں۔ تو انکی فیس کتنی ھے اور وین کا کرایہ کتنا ھے، میرے وزیراعظم صاحب ھماری ساری قوم کی آپ سے بہت سی توقعات وابستہ ھیں۔ مہربانی فرماکر ھمیں مایوس مت کیجئے گا۔ اس ایک مہینے اپنا خرچ خود کرکے دیکھیں تو شاید آپ کو اندازہ ھو ایک وزیراعظم کی تنخواہ میں بھی گھر کا گزارہ نہیں چل سکتا تو پھر غریب مزدور پر کیا گزرتی ھوگی۔ سر ھوائی جہاز کے کرائے اور ریلوے کے کرایوں پر نظرثانی کیجئے جب کوئی سفر ھی نہیں کرے گا تو ادارے منافع بخش کیسے ھونگے، جب ادارے نہیں چلیں گے تو ٹیکس ٹارگٹ کیسے پورے ھوں گے۔ اداروں کے چلنے کے انتظامات کیجئے مراعات دیجیئے آپ کے تمام اہداف باآسانی پورے ھو جائیں گے۔ ساری زندگی آپ کو میرٹ پر فیصلے کرتے دیکھا۔ اب کیا ھوگیا آپ جیسا دبنگ خان کیوں مجبور ھے نااھل لوگوں کو بااختیار بنانے پر۔ 
میرے وزیراعظم اللہ نے آپ کو صاحب اختیار بنایا ھے آپ اللہ کے فضل سے سب ٹھیک کر سکتے ھیں بس تھوڑی سی توجع اور دھیان کی ضرورت ھے اپنی ٹیم پر اور اپنی عوام پر ۔ یکم جولائی سے ایک مہینہ آپ اپنے گھر کا نظام خود چلائیں، اپنے بچوں کی فیسیں خود ادا کریں، آپکو عوام کی سب مشکلات کا اندازہ ھوجائے گا۔ اور آپ باآسانی ان سب کو حل کر سکیں گے۔ اللہ ھم سب کا حامی و ناصر ہو امین۔

Prev شکریہ 
Next منافق کون ؟

Comments are closed.