پاکستان زندہ باد

پاکستان زندہ باد
تحریر محمد اظہر حفیظ
سیاست کریں یا نہ کریں ووٹ دیں یا نہ دیں ایک مہربانی کریں کسی بھی پاکستانی کو پاکستان کی شناخت سے الگ مت کریں۔
مجھے یاد ھے جب میں نے ھوش سنبھالا مجھے شاید پاکستان اور انڈیا کا فرق بھی نہیں پتہ تھا اور انڈیا سے نفرت کا یہ عالم تھا کہ جہاں اندرا گاندھی صاحبہ کی تصویر دیکھی چتھرول اسکا مقدر ٹھری۔
مجھے آج تک اس نفرت کی وجہ ماسوائے میری ماں مجھے جو پاکستان بننے کے وقت مظالم کی داستاں سناتی تھیں اور کوئی سمجھ نہیں آتی۔
یہی کافی ھے۔
میں نے بہت سے دوستوں سے جان چھڑا لی اس الیکشن میں جب بھی انھوں نے لکھا ایک پارٹی کے پیچھے پاکستانی فوج ھے تو دوسری کے پیچھے انڈیا کی فوج ھے۔ نہ میں یہ سوچ سکتا ھوں نہ یقین کرتا ھوں کہ کسی بھی پاکستانی کے پیچھے انڈیا کی فوج ھوسکتی ھے۔ ایسا الزام لگانے سے بہتر ھے اسکو سزائے موت دے دی جائے۔ 
ایسا الزام کسی پر بھی لگے تو فوری طور پر ھمارے اداروں کو ایکشن لینا چاھیئے اور قرار واقعی سزا دینی چاھیئے اگر الزام سچ ثابت ھو تو سزائے موت سے کم سزا نہ ھو لیکن اگر الزام جھوٹا ھو تو پھر یہی سزا جھوٹ بولنے والے کو بھی ملنی چاھئے۔ تاکہ آس جرات کی حوصلہ شکنی ھو۔
سب کو سب کا احترام کرنا ھوگا ایک دوسرے کو عزت دیں برداشت کے کلچر کو فروغ دیں اور آئیں ملکر نیا پاکستان بنائیں۔
پاکستان بہت سےنازک موڑوں سے گزر چکا ھے الحمداللہ قائم دائم ھے اور رھے گا۔
تمام مکتبہ فکر کا بلا تفریق احتساب ھونا چاھیئے ۔ تمام اداروں کا بلا تفریق حساب ھونا چاھیئے۔
کوئی بھی انسان احتساب سے بالا تر نہیں ھونا چاھیئے۔ 
نئی حکومت کی آمد آمد ھے۔ لوگ زیادہ تر پرانے ھیں میں پر امید ھوں ان پرانوں کے بھی اچھے تجربوں سے فائدہ اٹھایا جائے۔
مثال کے طور پر شھباز شریف صاحب کا وقت پر پراجیکٹ مکمل کرانے کا بہت اچھا تجربہ ھے ان ہر الزام ھے کہ وہ پیسہ کھاتے ھیں آپ پیسے کا اختیار انکو مت دیں لیکن انکے تجربے سے فائدہ اٹھائیں۔ چوھدری پرویز الہی کا فلاحی کاموں کا بہت اچھا تجربہ ھے ان سے اس سلسلے میں مدد لیں۔ طریقہ وھی فنانس خود کنٹرول کریں۔ 
ناصر درانی صاحب کے پولیس تجربے کو سارے پاکستان میں استعمال کریں ۔ ایلیٹ فورس،پولیس،ٹریفک پولیس کو قاعدے میں لائیں ۔ایاز صادق صاحب۔ڈاکٹر فہمیدہ مرزا صاحبہ فخر امام صاحب کے سپیکر قومی اسمبلی کے تجربے کو استعمال میں لایا جائے ۔
محمود قریشی صاحب، چوھدری نثار صاحب کے وزارت داخلہ کے تجربے کو استعمال میں لایا جائے۔ جہانگیر ترین صاحب کے صنعت کے تجربے کو کام میں لایا جائے کیسے صنعتوں کو خسارے سے نکالنا ھے۔
ھر انسان کو اس کے اچھے تجربے کی بنیاد پر موقعہ دیا جائے۔
دفاعی معاملات فوج بہتر طور پر جانتی ھے ان سے مدد لی جائے۔
انصاف کے معاملات ٹھیک کرنے کیلئے بہتر عدالتی نظام قائم کیا جائے اور وقت مقرر کیا جائے کتنے عرصے میں کس نوعیت کے مقدمے کا فیصلہ ھونا چاھیئے فوری اور ٹھیک انصاف ھو۔
کسی سے رعایت نہ کی جائے۔
سب نوکریاں میرٹ پر ھوں سفارش کرنے والے کو اسکے عہدے سے فارغ کر دیا جائے۔
سب سکول کالج کے داخلے میرٹ پر ھوں
سکول کالج یونیورسٹیوں کی فیس کی حد مقرر کی جائے۔
پرائیویٹ اور سرکاری سکول کالج یونیورسٹی کا معیار تعلیم جانچنے کا طریقہ مقرر ھو
ھر فرد درِخت لگانے اور اسکی حفاظت کا پابند ھو۔
پانی کا مکمل طریقہ کار وضع ھو 
استعمال کیسے کریں بچائیں کیسے ۔
دریاوں چشموں اور گلیشیئر کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ڈیم بنائے جائیں ۔ پانی کا لیول برقرار رکھنے کئے چک ڈیم بنائے جائیں ۔
زراعت کے فروغ کیلئے پانی کی سہی تقسیم نہری نظام کی وسعت پر زور دیا جائے بیج ،مصنوئی کھاد، قدرتی کھاد ، سپرے بارے کسان کو معلومات دی جائیں۔ آرٹ اور فن سکھانے والے کالجز بنائے جائیں۔ مقامی صنعت کو فروغ دیا جائے۔ھمارے علاقائی ثقافت اور اسکی مصنوعات کیلئے بیرون ممالک منڈیاں تلاش کی جائیں۔ بجلی مسلسل اور سستی کی جائے پن بجلی کی پیداوارپر دھیان دیا جائے۔ میڈیا کا ضابطہ اخلاق طے کیا جائے۔
سب اداروں کو باھمی طور پر کام کرنے کو سراھا جائے۔ اداروں میں اختلاف ختم ھوں۔ دینی اور مذھبی اختلافات کو باھمی رضا مندی سے حل کیا جائے۔ تمام طرح کےمدارس براہ راست بیرونی سرمایہ وصول نہ کر سکیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بلایا جائے۔ 
گورنمنٹ اپنے کنٹرول بہتر بنائے۔ چادر چاردیواری کا تحفظ فراھم کیا جائے۔ 
یہ سب کام شروع کرنے اور انکو عملی جامہ پہنانے کیلئے مناسب وقت چاھیئے تمام ادارے نیک نیتی کے ساتھ اپنا کام شروع کریں انشاءاللہ روز بروز ھم ایک بہتر پاکستان کی طرف چلنا شروع ھوجائیں گے۔ انشاءاللہ
اور جلد نیا پاکستان ایک مستحکم پاکستان دنیا کے سامنے ھوگا انشاءاللہ
پاکستان زندہ باد
عوام پاکستان،افواج پاکستان پائندہ باد

Prev محمد اظہر حفیظ
Next شٹ اپ کال

Comments are closed.