إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
تحریر محمد اظہر حفیظ

ھر سال کو کسی نہ کسی نام سے پکارا جاتا ھے۔ سن 2020 کو إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ کا سال قرار دیا جائے،
2019 میں گوگل کے اندازے کے مطابق سب سے زیادہ کاپی اور پیسٹ ھونے والے الفاظ
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ تھے،
اب تو گوگل کو سرچ کرنے کی بھی ضرورت نہیں سب کو اب إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ کاپی، پیسٹ کے علاوہ لکھنا بھی آگیا ھے،
عجیب بے بسی کا زمانہ ھے کوئی کرونا سے فوت گیا تو اس کے جنازے میں شریک نہیں ھوسکتے اور کوئی کسی دوسری بیماری سے فوت ھوا ھے تو گورنمنٹ نماز جنازہ کے اجتماع کی اجازت نہیں دیتی بس آپ پڑھ اور لکھ سکتے ھیں إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ،
میرے محترم خالو جان میاں اسلم صاحب کا انتقال ھوگیا اور لاک ڈاون کی وجہ سے ھم جنازے میں شرکت نہیں کر سکے۔ ایک ایسے فرشتہ صفت انسان جو ھر خوشی اور غمی میں ھمارے ساتھ کھڑے ھوئے، اور ھمارے سر پر ھاتھ رکھا،
ھم بس پڑھتے رھے إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ اور ان کے جنازے میں شامل نہ ھو سکے، بھائی ضیاء کوثر سے تو فون پر افسوس کرلیا پر باقی بہن بھائیوں سے فون پر افسوس بھی ممکن نظر نہیں آتا، جب تک گلے لگا کر دکھ بانٹ نہیں لیتے تسلی ممکن نہیں،
محترم دوست امین اویسی صاحب کے والد فیصل آباد میں انتقال کرگئے پیغام بھی عجیب آتا ھے بھائی والد صاحب انتقال فرما گئے ھیں
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ موجودہ حالات کے پیش نظر بے شک جنازے کیلئے سفر مت کیجئے، کتنا مشکل کام ھے اپنے والد صاحب کی فوتگی کی اطلاع دینا اور ساتھ لکھنا جنازے میں مت آئیے گا۔ اللہ اکبر
میرے اللہ رحم فرما ھمیں معاف کردیں بے شک تو ھمت سے زیادہ بوجھ اپنے بندوں پر نہیں ڈالتا پر اب ھمت جواب دیتی جارھی ھے پڑھ پڑھ إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ۔
میرا بہت ھی عزیز دوست اور محسن حسنین ملک ڈپٹی کنٹرولر پروگرامز ھارٹ اٹیک سے انتقال کرگئے، إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
بیس سال زندگی کے ساتھ ساتھ گزرے ھر غمی خوشی میں ساتھ ساتھ رھے، جب اطلاع ملی کہ فوت ھوگئے ھیں کچھ گھنٹے تو اپنے آپکو سنبھالنے میں لگے ھوش آیا تو دوڑتا ھوا ان کے گھر پہنچا وھاں تالا لگا تھا۔ سمجھ نہ آئے کیا ھوا ھے جہان ھی بند ھوگیا ھے، دوستوں سے رابطہ کیا جی میت کو لیکر جھنگ چلے گئے ھیں، انکے والد صاحب کا فیصلہ تھا۔
گھر کے باھر کھڑا ھوکر پڑھا إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ اور رونے لگ گیا کس شوق سے یہ گھر خریدا اور تیار کیا تھا پھر گاوں واپس چلا گیا، اسکی ساری زندگی آنکھوں کے سامنے آگئی کیسے اسلام آباد آیا کن مشکلات سے گزرا زندگی آسان ھوئی تو زندگی نہ رھی، افسوس صد افسوس۔
گھر پہنچا مجھے جھنگ جانا ھے فورا۔
صبح حسنین ملک بھائی کے جنازے میں شریک ھونا ھے، گھر والے بولے کرونا کےحالات دیکھ لیں لمبا سفر ھے آپ کی طبعیت بھی ٹھیک نہیں ھے اکیلے کیسے جائیں گے بس رو سکتا تھا اور پڑھ سکتا تھا إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ اور کیا کرتا یہی ھماری اوقات ھے۔
صبر شکر کا لفظ تو اس سال نزدیک سے بھی نہیں گزرا، بس یہی پڑھتے إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ ساتواں مہینہ ھے 2020 کا، اللہ خیر کریں،
بھائی غزوان شمشاد ایک بہادر زندہ دل آدمی۔ اسلام آباد کی طرف سے 1988 میں ھم باسکٹ بال اکٹھے کھیلتے تھے پھر فوٹوگرافی میں ساتھ ساتھ رھے اور 2017 میں ھنزہ کا سفر ساتھ کیا تو کئی یادیں پھر سے تازہ ھوگئیں۔ کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا بہادر ڈائریکٹر انوائرمینٹ تھا، ھر بات پر مشورے اظہر صاحب بائیک لینا ھے یہ کیسا بائیک ھے چار لاکھ کا مل رھا ھے اچھا ھے بس کچھ دن تک لے لوں گا جی پی فنڈ لون اپلائی کیا ھے۔ یار غزوان چار لاکھ تیرے لئے کیا مسئلہ ھے تیرا بھائی ایک ایماندار سرکاری آفیسر ھے، ایک دن بھابھی کی پوسٹ سے پتہ چلا کرونا وائرس کی وجہ سے طبعیت بہت سیریس ھے اور وینٹیلیٹر پر ھے سارے ملک نے اس کیلئے دعائیں کیں پر پھر پتہ چلا وہ بھی اپنے رب کے پاس چلے گئے ھیں إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ پڑھا صبر نہ آیا جنازہ کے وقت بھائی معظم کا فون آیا کہ آپ نہیں آئے۔ کرونا سےکیا ڈرنا بس ھمت نہیں تھی غزوان شمشاد کی میت کو دیکھنے کی بس پڑھتا رھا إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ۔ اور کر کیا سکتا تھا۔
طیب نوید کامرس کالج کے ساتھی تھے ساری زندگی دین کے مطابق گزاری، انتہائی شریف النفس انسان، الرجی کے مریض تھے ایک دن پولن الرجی کا اٹیک ھو پمز ھسپتال اسلام آباد لیکر گئے اور انتقال ھوگیا انکی بیٹی کا پیغام آیا میرے والد نوید طیب صاحب انتقال کرگئے ھیں ھسپتال والے کہتے ھیں کرونا ٹیسٹ کروا کر میت دیں گے اور اسکی قسمت کہ میت کا کرونا پازیٹو آگیا ھم میت کو خود دفنائیں گے مکمل احتیاط کے ساتھ اب یہ سب اطلاعات اپنے عزیز رشتے داروں کو ایک بیٹی کا میسج کرنا کتنا مشکل ھے ایک باپ ھی جان سکتا ھے۔ جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں ھے بس دعا کریں اور ھم پڑھتے رھے، إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ،
بھائی خالد لکھن صاحب بہت پیارے دوست ھیں ملتان پی ٹی وی کے جنرل مینیجر ھیں کا میسج آیا چھوٹا بھائی راجہ ساجد طبی موت سے فوت ھوگیا ھے ،
پڑھا إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ اور
تمام کرونا احتیاطی تدابیر کو ایک سائیڈ پر رکھ کر جنازے میں گئے جنازہ اٹھایا گلے ملے تو خالد لکھن بھائی کہنے لگے یار اظہر آج پہلی دفعہ رویا ھوں، مجھے یہ الفاظ نہیں بھولتے، کتنے جنازے گزر گئے اور ھم اپنوں کو گلے لگا کر پرسہ بھی نہ دے سکے، شمعون ھاشمی بھائی، عمار مسعود بھائی کی والدہ جنت الفردوس کو روانہ ھوگئیں پیغام تھا والدہ محترمہ انتقال فرما گیئں ھیں موجودہ کرونا حالات کے پیش نظر اپنے اپنے طور پر دعا کیجئے ۔ جنازے میں شرکت ضروری نہیں۔ إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ۔
مشکل کام ھے ماں کے جنازے میں شرکت نہ کرنا اور اولاد کا خود منع کرنا کہ بے شک جنازے میں مت آئیں۔
بھائی رضوان ھنڈل کے والد صاحب فیصل آباد، بھائی محمد افضل صاحب کی والدہ محترمہ لاھور، بھائی عنیب کے والد صاحب واہ کینٹ میں کل کینسر سے وفات پاگئے ، إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ جنازوں میں شرکت نہ ھوسکی عمر بھر کا افسوس ھے۔
ھر طرف انسان فوت ھورھے ھیں، کوئی ڈاکٹر ھے، کوئی مریض ھے، کوئی فوجی ھے کوئی پولیس ھے، کوئی امیر ھے کوئی غریب ھے، کوئی حکمران ھے اور کوئی عوام ھے، بس کچھ لوگ ان حالات میں بھی پیسہ کما رھے ھیں یہ وہ بےحس ھیں جو عمر خضر لائے ھیں۔ جن کو موت نہیں آنی۔

اللہ تعالی فوت ھوجانے والے سب احباب کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کریں آمین ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کریں آمین ۔ اللہ تعالی ھم سب کو معاف کردیں اس وباء کو ختم کردیں ساری دنیا اس کی متحمل نہیں ہو سکتی اور نہ ھی ھم اس قابل ھیں اور نہ ھی ھوسکتے ھیں۔
اب تو یہ دعا اتنی اعصاب پر سوار ھوگئی ھے کہ کوئی بھی دعا پڑھنی ھو، کھانے کی ھو، سفر کی ھو، گھر داخل ھونے کی ھو، گھر سے باھر جانے کی ھو۔
بس یہی الفاظ ادا ھوجاتے ھیں۔

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ

Prev آمنہ پٹوڈی
Next علم سے مبرا ڈگری

Comments are closed.