استاد محترم ایم ایچ جعفری

استاد محترم ایم ایچ جعفری
تحریر محمد اظہر حفیظ
استاد محترم ایم ایچ جعفری صاحب سے پہلی ملاقات بطور ھاسٹل وارڈن ھوئی، بہت نفیس انسان تھے، کم ھی دخل اندازی کرتے تھے طلبہ کے معاملات میں پھر پتہ چلا کہ گرافک ڈیزائن کے بہت بڑے استاد ھیں، میں نے بھی اسی فیلڈ میں جانا تھا، سو ان سے محبت بڑھنا شروع ھوگئی، سر ھاسٹل چھوڑ کر ریواز گارڈن شفٹ ھوگئے اور مجھے یہ سعادت حاصل تھی کہ میں انکے پاس کام بھی کرتا تھا نیشنل کالج آف آرٹس سے فارغ ھوکر انکے گھر چلا جاتا اور سیکھنے کو بے شمار چیزیں ملتیں، ایک دن گیا تو مجھے ایک کاغذ دیا اور ساتھ کالا پوائنٹر بھی دیا کہنے لگے، اظہر حفیظ ایسے نقطے لگانے ھیں کہ سب برابر ھوں کچھ گھنٹے لگے وہ کاغذ نقطوں سے بھر گیا تو مجھے ایک دوسرے کاغذ پر ذخیرہ کی کیلی گرافی کرکے دی استاد محترم کمال کے ڈیزائنر، پینٹر، کیلی گرافر اور بہترین استاد تھے، کہنے لگے دونوں کاغذوں کو ساتھ رکھ کر یہ لفظ کاٹ دو جب کاٹا تو نقطوں کی شکل میں ذخیرہ سامنے تھا مختلف شعراء کے اشعار کا مجموعہ تھا یوں اس کتاب کا ٹائٹل تیار تھا، استاد محترم پینٹنگ کرتے تو میں ساتھ انکی مدد کرتا کیسے ربڑ سلوشن سے کس چیز کو جوڑنا ھے پھر اس پر لیکر سپرے کرتے میں پاس بیٹھا یہ سب دیکھتا اور سیکھتا رھتا، اور کئی کام مکمل ھوتے دیکھے، ایک صاحب کہنے لگے تمھیں پتہ کچھ اپنے استاد کے بارے میں ایک دفعہ حیدرآباد میں کرکٹ کا میچ تھا پورے گراونڈ کے برابر باٹا لکھنا تھا بہت سے لوگ گراف اور دوسرے طریقے سے کوشش کر رھے تھے پر فرق آرھا تھا پھر ایک شخص آیا جس نے چونا ھاتھ میں لیا اور ساتھ ساتھ گراونڈ میں چلتا جاتا تھا اور آوٹ لائن ڈرا کرتا جاتا تھا پھر تھوڑی دیر میں وہ باٹا لکھا گیا سب نام پوچھ رھے تھے یار یہ بندہ کون ھے تو پتہ چلا ایم ایچ جعفری صاحب ھیں نیشنل کالج آف آرٹس لاھور میں پڑھاتے ھیں، میرے ساتھ جعفری صاحب کی خاص شفقت تھی،
ایک دن پانچ ٹمپل روڈ لاھور میں انکل آئی اے رحمن صاحب کے ساتھ ٹھرا ھوا تھا سارے گھر والے ملتان یا کراچی گئے ھوئے تھے، اور بیل بجی میں نے باھر جاکر دیکھا تو جعفری صاحب کھڑے تھے کہنے لگے اوئے بدمعاش تو یہاں کیسے، میں بتایا سر گھر والے دوسرے شہر گئے ھوئے ھیں اور رحمن انکل کے پاس میں رھتا ھوں، شاباش خدمت کرو خدمت رحمن صاحب کی ، اچھا رحمن صاحب کدھر ھیں سر وہ کچن میں فرنچ ٹوسٹ اور چائے بنارھے ھیں اوئے تمھیں کوئی شرم حیا ھے رحمن صاحب کو کام پر لگایا ھوا ھے،
اتنی دیر میں انکل کی آواز آئی، بھئی اظہر کون ھے میں دوڑا ھوا اندر گیا انکل ایم ایچ جعفری صاحب تشریف لائے ھیں اچھا انہیں بٹھا اور یہ ٹرے بھی ڈرائنگ روم میں لے جاو، جی انکل، میں ٹرے اٹھائے واپس آگیا، جعفری صاحب بیٹھ چکے تھے، کہنے لگے لڑکے اگر زندگی میں کوئی بھی عقل کا کام اگر تم کر گئے تو وہ آئی اے رحمن صاحب کے ھاتھوں کے بنے فرنچ ٹوسٹوں کا مرھون منت ھوگا، اتنی دیر میں انکل مسکراتے ھوئے آگئے، پھر ھم سب نے مل کر ناشتہ ساتھ کیا، دو دن بعد جعفری صاحب پھر تشریف لائے میں نے دروازہ کھولا تو ھنسنے لگے یار تو تو پکا ھی ھوگیا، قبضہ تو نہیں کرلیا رحمن صاحب کے گھر پر،
یوں مختلف مواقع پر ملاقات ھوتی رھتی تھی، اکثر اپنے کام کی ٹرانسپیرنسی بنوانے کیلئے مجھے بلاتے اور میں فورا حاضر ھوجاتا، پھر ھم پاس ھوگئے اور واپس اسلام آباد آگیا، پہلا ڈیجیٹل کیمرہ جب پاکستان آیا تو اگفا نے اس کو لانچ کرنا تھا، اشفاق افضل بھائی اس وقت اگفا فلمز کی مارکیٹنگ ٹیم میں تھے تو پہلا کیمرہ مجھے استعمال کرنے کا موقع ملا تو میں نے جعفری صاحب کے کام کو ڈیجیٹل کیمرہ کی مدد سے انکے کمپیوٹر پر ٹرانسفر کردیا، سر اس وقت ریواز گارڈن سے ایک نئی آبادی میں شفٹ ھوچکے تھے اور بہت محبت سے پیش آئے، اس طرح استاد محترم کے ساتھ اتنی یادیں وابستہ ھیں کہ کتابیں لکھی جاسکتا ھیں، سر مشرقی موسیقی کے بھی بہت دلدادہ تھے خود اور انکی بیٹی طیبہ بھی بہت اچھی سنگر تھیں، ھمیشہ دیکھ کر مسکراتے اور کہتے اوئے بدمعاش کیا ھو رھا ھے آجکل آخری ملاقات ھوئی تو کہنے لگے یار تم نیشنل کالج آف آرٹس لاھور میں پڑھاتے کیوں نہیں ھو، سر بہت مشکل ھے اسلام آباد سے لاھور آنا اچھا یار کوئی ورکشاپ ھی کروادو، یوں مسلسل رابطہ رھتا تھا، کل پتہ چلا کہ انکی طبعیت ٹھیک نہیں ھے اور انکی فیملی بھی ساتھ ھی کرونا سے متاثر ھوچکی ھے، آج خبر آئی کہ ایم ایچ جعفری صاحب انتقال فرما گئے ھیں
إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّ إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
پاکستان میں جدید آرٹ کا ایک باب بھی انکے ساتھ ھی بند ھوگیا، پاکستان ایک پینٹر، ڈیزائنر، کیلیگرافر اور بڑے استاد سے محروم ھوگیا، یہ خبر جعفری صاحب کے خاندان، دوست احباب اور ھزاروں شاگردوں کیلئے بہت بری خبر ھے، سب احباب سے دعا کی درخواست ھے، اللہ تعالٰی ایم ایچ جعفری صاحب کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائیں آمین اور انکی فیملی کو صحت کاملہ اور صبر عطا فرمائیں آمین

Prev صاف شفاف
Next آم

Comments are closed.