تجاوزات

تجاوزات

تحریر محمد اظہر حفیظ

کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی، اسلام آباد ایک مہربان ادارہ ھے پیسے دکھائیں اور کام کروائیں، ریڑھی لگائیں، سٹال لگائیں بس پیسے دیتے جائیں کہیں ھفتہ وار ، کہیں ماہانہ اور کہیں سالانہ، جائز کام آپ اسلام آباد میں کر نہیں سکتے بس رشوت دیتے جائیں اور منہ زبانی اجازت لیتے جائیں، کیونکہ رشوت کی رسید نہیں ھوتی ، آپ کھوکھا کرایہ پر لیں اور اسکی مارکیٹ بنا لیں بس حصہ دیتے جائیں، اور تجاوزات بڑھاتے جائیں، دوکان مالک دوکان سے کرایہ پر لیں اور برآمدے اور باقی جگہ کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے رشوت خور آپ کو کرایہ پر دے دیں گے، گھر کو ھر طرف سے چھت لیں بس حصہ دیتے جائیں، جو حصہ نہیں دے گا یہ نامعلوم درخواست خود ھی دے کر اس کو گرانے آجاتے ھیں، اور پھر پریشر بنا کر یا گرا دیتے ھیں یا پھر حق حلال کی کمائی لیکر چلے جاتے ھیں، اگر آپ معجزے دیکھنا چاھتے ھیں تو ان کے ملازمین کے گھر دیکھ سکتے ھیں، پلاٹ مفت کے محکمہ دے دیتا ھے اور گھر تجاوزات بنوا دیتی ھیں، کسی نیب کو کسی ایف آئی اے کو یہ نظر نہیں آتا، ایک کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کا انسپکٹر کیسے چار سے چھ کروڑ کا گھر بنا لیتا ھے، اگر آپ اپنے گھر کے مکمل ھونے کا سرٹیفکیٹ لینا چاھتے ھیں تو تیار رھے سب کھڑکیاں، دروازے، دیواریں آگے پیچھے کرنے کیلئے یا پھر انکا حصہ ادا کردیں تو جلد ممکن ھے ورنہ کئی سالوں پر محیط ایک لامتناہی سلسلہ ھے جو ون ونڈو نامی کرپشن کی ونڈو سے شروع ھوکر ختم ھونے کا نام ھی نہیں لیتا، ھر دفعہ ایک نیا اعتراض، پانی کے اخراج والوں کا سرٹیفکیٹ، ٹیکس کلیرنس سرٹیفکیٹ، پانی کے بل، فیسز، سب کچھ ادا کرکے جو جو حکم ھوا پورا کرکے جب دوسال بعد گھر مکمل ھونے کا سرٹیفکیٹ ملتا ھے تو سرٹیفکیٹ دینے والا بھی آپ کی طرف فخر سے دیکھتا ھے کہ جناب کچھ خدمت کریں گے تو سرٹیفکیٹ ملے گا، ان کے دفاتر کوئی میئر آفس میں ھے، کوئی آبپارہ میں اور کوئی آئی نائن میں، ان سب کو ون ونڈو کا نام دیا گیا ھے، آج کل کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کا سوشل میڈیا سیل بنایا گیا ھے جو روزانہ کچھ تصاویر لگاتا ھے کہ جناب تجاوزات ھٹاتے ھوئے صرف ان غریبوں کی ریڑھیاں اٹھائی جاتی ھیں جو ھفتہ نہیں دے سکتے باقی اپنی جگہ پر اسی طرح کام کر رھے ھیں، کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو چاھیئے کوئی قانون بنائے کہ تجاوزات کو کیسے مکمل ختم کرنا ھے، یا سب تجاوزات ختم کریں، ورنہ یہ شو مارنے سے گریز کریں، سب سیکٹرز کی تجاوزات کلیئر کریں، وہ کوئی بھی ھوٹل ھو، وہ کوئی بھی ایمبیسی ھو، وہ کوئی بھی گھر ھو، وہ کوئی بھی مارکیٹ ھو، وہ کوئی بھی دفتر ھو سب کو تجاوزات سے پاک ھونا چاھیئے، اسلام آباد کا ماسٹر پلان اٹھائیں اس کے علاوہ جو بھی تعمیرات ھیں ان کو ختم کیا جائے، تحقیقات کی جائیں یہ بلند وبالا عمارت کے ساتھ والا پلاٹ سالانہ کروڑوں لیکر کونسا محکمہ برائے پارکنگ مہیا کرتا ھے اور اگر رشوت کی ادائیگی میں دیر ھوجائے تو خندقیں کھود کر پارکنگ بند کر دی جاتی ھے، اور جیسے ھی ادائیگی ھوجائے یہ پارکنگ دوبارہ سے فعال ھوجاتی ھے، گھروں کے اندر آفسز تقریبا بند ھوگئے ھیں لیکن بہت سے آفس اور گیسٹ ھاوسز جن سے کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی خوش ھے وہ اپنا کام جاری رکھے ھوئے ھیں، کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی آوے کا آوا ھی بگڑا ھوا ھے، پوری دنیا میں سڑکوں پر میٹل کی کیٹ آئیز لگنا بند ھوگئی ھیں اور ھمارا اسلام آباد کی سب سڑکیں ان سے بھری پڑی ھیں، ٹائروں اور گاڑیوں کا نقصان کرنا بھی ان کا اولین فرض ھے، جناح سپر کے تمام برآمدے اور انکے آگے لگے سٹال انکی آمدن کا منہ بولتا ثبوت ھیں، آپ پیدل آبپارہ، کراچی کمپنی، آئی ٹین مرکز میں چل کر دکھائیں جو کہ ممکن نہیں سب بھتہ لیکر کاروبار کیلئے مہیا کردیئے گئے ھیں، تمام سیر گاھیں کھوکھوں کی مارکیٹیں بن گئی ھیں، اگر حکومت کو نیا پاکستان بنانے میں ابھی وقت ھے تو مہربانی فرماکر کم از کم اسلام آباد کو ھی بہتر کردیں، کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین خاص پر جو تجاوزات کی نگرانی کرتے ھیں انکی تنخواہوں اور جائیدادوں کا حساب کر لیں، سب پتہ چل جائے گا۔ شکریہ

Prev اللہ اکبر
Next عشق

Comments are closed.