تصویر اور تصویروں سے تصویر

تصویر اور تصویروں سے تصویر
تحریر محمد اظہر حفیظ

ایک عمر فوٹوگرافی کے نام کرنے کے بعد فیصلہ کرنا مشکل ھوتا جارھا ھے کہ ایک تصویر بنائی جائے یا پھر بہت سی تصویروں کو ملا کر ایک تصویر بنائی جائے۔ آپ کا میری رائے سے متفق ھونا ضروری نہیں اختلاف کا حق سب ھی رکھتے ھیں۔
میری کوشش ھوتی ھے ایک اچھی تصویر کھینچی جائے اس کی روشنی، کمپوزیشن، مضمون سب کچھ اچھا ھو پھر اس کی پوسٹ پروسیسنگ بھی بہترین ھو اور ایک اچھی تصویر بن جائے ۔ 
میرا مکمل یقین ھے ایک بہترین تصویر ھی ایڈیٹ ھو کر اور بہترین ھوسکتی ھے۔ ناکہ ایک بری تصویر ایڈیٹ ھو کر کبھی بھی اچھی ھوسکتی ھے بے شک آپ کتنے ھی ایڈیٹنگ کے کاریگر ھوں۔ 
بہتر ھے آپنی بنائی ھوئی تصاویر کو ایڈیٹ بھی خود ھی کریں تاکہ آپ کو پتہ ھو رنگ کیا تھے دوسرا ایڈیٹر کیسے جان سکتا ھے کہ روشنی اور رنگ کیسے تھے۔
کچھ دوست اپنی بہت سی تصویروں کے امتزاج سے ایک تصویر بناتے ھیں اور اس کو بھی تصویر ھی کہتے ھیں یہ شاید میرے مزاج کے خلاف ھو لیکن کچھ تو اس سے بھی آگے چلے جاتے ھیں وہ اپنی اور دوسروں کی تصاویر کو ملا کر ایک نئی تصویر بنا لیتے ھیں اور پھر اس کو نمائش کیلئے سوشل میڈیا اور گیلریز میں بھی لگا دیتے ھیں اور اسکو تجربے کا نام دیتے ھیں جو بلکل بھی میرے لیئے تو قابل قبول نہیں پر آپ اپنی رائے خود دے سکتے ھیں۔ تاکہ سند رھے اور بوقت ضرورت کام آئے۔ 
کچھ تصویریں تو سمجھ آتی ھیں اور کچھ میری کم علمی کی وجہ سے میری سمجھ سے بالا تر ھیں۔ 
ایڈیٹنگ میں رنگ ٹھیک کرنا، شاپر ڈیلٹ کرنا ، کنٹراسٹ ٹھیک کرنا تو سمجھ آتا ھے پر بادل بدلنا،انسانوں کو شامل کرنا یا نکالنا ،پہاڑ ڈالنا یا نکالنا، اونٹ شامل کرنا کچھ سمجھ نہیں آتا کوئی تو ھو جو مجھ نا سمجھ کو سمجھائے۔
ایک ھی دن میں نیلے آسمان، کالا سیاہ آسمان، بجلی چمکتی والا آسمان اور اورنج روشنی کا ڈوبتا سورج کیسے ممکن ھے یہ فوٹوگرافر تو فوٹوگرافی میں خدا کی خدائی کو چیلج کرنے بیٹھ جاتے ھیں۔ نعوذ باللہ ۔
میرے رب نے جیسے کائنات بنائی ھے جیسے اس کا نظام بنایا ھے مہربانی فرما کر اس کو ویسے ھی چلنے دیں ایک جعلی تصویر کے چکر میں اس کو مت خراب کریں۔ ایک ھی تصویر میں کچھ چیزوں کے سائے ھیں اور کچھ کے نہیں یار اتنی بھی لٹ مت ڈالو۔ ایسی فنکاری کرتے وقت کچھ تو خیال کرو۔ کیوں اللہ کے نظام میں نیا نظام لانے کی کوشش کر رھے ھو میرے خیال میں اسکا گناہ بھی شرک کے برابر ھی ھوگا۔ اگر اس سے زیادہ نہ ھوا تو۔
فوٹوگرافی برائے ایڈورٹائزنگ میں تو یہ سب ممکن ھے انکی مرضی کے ڈیزائن بنا کر دیں پر اسکو مہربانی فرما کر تصویر مت کہیں۔
ڈیزائن کا نام دیں ۔ شکریہ ۔
تاکہ فوٹوگرافرز کی دل آزاری کم سے کم ھو۔ اور آپ کیلئے دوزخ اور جنت کا فیصلہ کرتے وقت بھی آسانی ھو۔ 
کچھ لوگ اپنے آپ کو فوٹوگرافی کا فرعون سمجھتے ھیں اور اپنی اپنی کائنات بنانے کی کوشش کرتے ھیں اگر وہ اپنے رویے کو بدلیں تو یقینا اچھی تصاویر بھی بنا سکتے ھیں ۔ اللہ ھدایت دیں امین۔ میرا مقصد ھرگز بھی کسی کی کردار کشی کرنا نہیں ھے بلکہ عاجزانہ کوشش ھے کہ پاکستان میں معیاری فوٹوگرافی ھو اور اس کی ترویج ھو۔ مجھے کسی کا بھی نام لکھنے میں کوئی قباحت نہیں ۔ لیکن میں کسی ایک کو ٹارگٹ کر کے نہیں لکھ رھا بہت سے لوگ اس عمل میں شامل ھیں ان سے درخواست ھے احتیاط برتیں۔ کیونکہ پرھیز علاج سے بہتر ھے۔
دنیا میں جتنی پذیرائی اصل تصاویر کو ملتی ھے اتنی ڈیزائن شدہ تصاویر کے حصے میں کبھی بھی نہیں آئی۔ وہ زیر بحث تو ضرور آتی ھیں پر قابل تحسین نہیں ھوتیں۔ اصل فوٹوگرافی کو ھی آرٹ مانا اور سمجھا جائے تو بہتر ھے ۔ مجھے ایسا محسوس ھوتا ھے 2018 شاید ڈیجیٹل فوٹوگرافی کے دور کا عروج تھا اور اب ڈیجیٹل فوٹوگرافی زوال پزیر ھونا شروع ھوچکی ھے۔ 
اللہ تعالی ھماری مدد فرمائیں اور ھمیں توفیق دیں کہ ھم اچھے کو اچھا اور برے کو برا کہ سکیں اسی سے بہتری کی امید ھے اور امید پر دنیا قائم ھے۔

Prev پاکستان کی نیشنیلٹی
Next ذاتیات 

Comments are closed.