حاجی اعظم

حاجی اعظم

حاجی اعظم ھمارے ایک دیرینہ دوست انکا نام حج کرنے پر حاجی نہیں ھے بلکہ حج اعظم والے دن پیدا ہونے کی مناسبت سے حاجی اعظم ھے پر اپنے نام کی طرح ھیں بہت بڑے حاجی,
ایک دن بھائی جی,
اٹک آئل ریفائنری کی فوٹوگرافی کرنا ھے اور ایک بروشر بنانا ھے وہاں شفیق پراچہ صاحب سے مل لیجئے گا,
جی حاجی صاحب اگلے دن وہاں گیا اس کے ایڈمن بلاک میں پراچہ صاحب سے ملاقات ھوئی بہت ھی نفیس انسان خوش اخلاق اور خوش گفتار پر ان کا سب لطیفے یاد تھے جن پر ھم کبھی بچپن میں بھی نہی ھنسے تھے
لیکن انھوں نے دوبارہ سب سنائے برداشت کے بعد کچھ ھم نے نئے پیش کیئے تو انکو لیول کا اندازا ھوا اور دوبارہ انھوں نے یہ کوشش بند کردی اور میں اس اذیت سے نکل آیا,
کام شروع ھوا اور پلانٹ پر محترم کرمانی صاحب سے ملاقات اور انکی راھنمائی میں فوٹوگرافی شروع ھوئی اندازا ھی نہیں تھا کہہ اتنا بڑا پلانٹ ,سٹوریج ٹینک,جم,میس,گیسٹ ھاؤس,پارک, پیٹرول کی بدبو ھر وقت جلتی آگ کی مشعل اور اندر بہت بڑا فائر برگیڈ بہت منظم ادارہ بہت خوشی ھوئی گیٹ پر سب اشیاء لے لی گئیں تاکہ کسی بھی حادثے سے محفوظ رکھا جا سکے,
فوٹوگرافی کے لیئے جب پہلے ٹینک کی سینکڑوں سیڑھیاں چڑھ کر اوپر گیا
یہ کیا فائر برگیڈ الرٹ لوگ اشارے کر رھے ھیں رک جاؤ رک گیا ایک صاحب اوپر آئے سر ان ٹینک کی چھتیں فلوٹینگ ھیں اگر چھت اوپر تک ھو تو تصو یر نہیں بنانی اگ لگ سکتی ھے اور اگر بالکل نیچے ھو تو بنا لیں لیکن بھائی سینکڑوں سیڑھیوں کے بعد یہ فیصلہ بہت مشکل ھے آپ خود ٹینک مارک کر دیں انکے اوپر سے تصاویر بنا دوں گا جی کام شروع ھیلمنٹ پہن کر فوٹوگرافی بہت مشکل کام ھے پر حفاظت پہلا قدم ھے تو پہننا پڑا اور اس کا فائدہ بھی پتہ چل گیا جب ایک بڑے سائز کا نٹ سر پر آکر لگا ھیلمنٹ اور امی جی کی دعاؤں سے محفوظ رھا الحمدللہ
بہت تھکا دینے والا علم دینے والی فوٹوگرافی تھی دوپہر کا کھانا کھایا اور واپسی ھوئی,
نیگیٹو سکین کروائے اور ڈیزائن کرنا شروع جب بروشر فائنل ھوگیا تو اس دن میری طبیعت بہت خراب تھی الٹیاں اور سیدھیاں لگیں ھوئیں تھیں,
مجبورا حاجی اعظم صاحب کو زحمت دینا پڑا حاجی صاحب کو مکمل بریفنگ دی
حاجی صاحب یہ سی ڈی اور پرنٹ کرمانی صاحب کو دینی ھے
وہ پلانٹ پر ھوتے ھیں جب آپ پلانٹ کے گیٹ پر جائیں گے وہ آپ سے سیگریٹ لائٹر ماچس سب لے لیں گے بحث نہیں کرنی پلیز
کیونکہ حاجی صاحب ادب سے بھی زیادہ ادبی آدمی ھیں
سب سمجھانے کے بعد انکو بھیج دیا کوئی ایک گھنٹہ بعد کرمانی صاحب کا فون چیختے ہوئے یہ کس پاگل کو بھیجا ھے کیوں میری نوکری کے پیچھے پڑ گئے ھیں
سر سر ھوا کیا ھے کیا سر سر لگائی ھوئی ھے ایک آدمی سیگریٹ پیتے ھوئے پلانٹ کے اندر نو سموگنگ ایریا میں آکر.مجھ سے پوچھتا ھے بھائی جان کرمانی صاحب کہاں بیٹھتے ہیں اور وہ گیٹ کہاں ھے جہاں سگریٹ مگرٹ جمع ھوتے ھیں,
میں حیران کھڑا کہ اسکو سیکورٹی نے روکا کیوں نہیں اور ساتھ بتایا جی میں ھی ھوں کرمانی,
اچھا بھائی جان وہ اظہر صاحب سیٹ نہیں ھیں یہ سامان بھیجا ھے آپ لے لیئے
اچھا شکریہ اب آپ جائیں فوراً سے پہلے, اور پلیز اب سگریٹ نہیں پینا,
تھوڑی دیرمیں بیل ھوئی کون حاجی اعظم جی ,
یار حاجی تو کی کیتا اظہر جی کچھ وی نہیں بہت نامعقول آدمی تھا کرمانی بلاوجہ ھی بدتمیزی کرتا رھا,
چائے پانی بھی نہیں پوچھا, جب گیٹ آیاھی نہیں تو کس سے پوچھتا
حاجی صاحب اتنی بریفنگ کا کیا فائدہ ھوا
حاجی صاحب “اظہر جی اس ملک میں سیکورٹی نام کی چیز ھے ھی نہیں”
جب میڑک کیا تو سوچا جہاز اڑانا سیکھ لیتا ھوں گجرانوالہ سے بذریعہ وین لاھور ائرپورٹ پہنچا اور اندر ایک سڑک تھی خالی ساتھ کچھ ورکشاپس تھیں وہاں ایک بزرگ بیٹھے تھے انکو سلام کیا وہ حیرانی سے کاکا کدھر
چاچا جی گوجرانوالہ سے آیا ھوں جہاز اڑانا سیکھنا ھے بیٹا اندر کیسے آئے روکا نہیں کسی نے نہیں چاچا,جی سب آرھے تھے میں بھی آگیا کیوں کوئی مسلئہ اے اچھا اے چائے پی بتاتا ھوں چائے پینے کے بعد انہوں نے انتہائی شفقت سے کہا بیٹا جو یہ سامنے گیٹ ھے اس کے ساتھ سڑک ھے تم نے گیٹ سے دوڑنا شروع کرنا ھے اور گھر جا کر رکنا ھے ورنہ گرفتار ھو جاؤ گے,
اب بتائیں اظہر بھائی میرا کی قصور سیکورٹی اپنی خراب تے الزام میرے اوپر,
اب میں اٹک ریفائنری کو تو بھول گیا نئی کہانی سامنے تھی مذاق میں پوچھا پھر حاجی پائلٹ نہیں بنے
حاجی صاحب بس جی بری سوسائٹی برے دوست میرا دوست ھے جی محبوب الیاس اچھا وہ کہاں سے آگیا بیچ میں اظہر صاحب گل تے پوری سن لؤ ٹوکیا نہ کرو وچ بری گل ھوندی اے,
اچھا دسو فر کی ھویا,
محبوب الیاس نے پائلٹ تو نہیں جہاز بنا دیا,

Prev مدینہ مدینہ مدینہ
Next نفرت کے کاشتکار 

Comments are closed.