خاموشی کا سفر

خاموشی کا سفر
تحریر محمد اظہر حفیظ

مجھے باتیں کرنا اچھا لگتا تھا اپنی رائے کا اظہار کھلے سچے الفاظ میں کرتا تھا آوٹ آف فوکس تصویر کو کبھی دیکھ کر بہترین کول اور شاندار نہ کہہ سکا ۔ جو جیسا نظر آتا بول دیتا تھا، فوٹوگرافی میں شروع کے دن تھے میرے بہت عزیز دوست سید آصف حسین زیدی صاحب جو پچھلے پانچ سال سے بستر پر ھیں بس آنکھیں کھولتے ھیں اور کچھ نہیں ۔ اللہ صحت کاملہ عطا کریں امین۔ آصف شاہ جی میرے پاس کچھ تصاویر لیکر آئے ، انلارجمنٹ تھیں ، نیشنل کالج آف آرٹس لاھور کا نیو ھاسٹل تھا روم نمبر 112 شاہ جی نے تصویریں کھول کر بکھیر دیں تاکہ سب آسانی سے نظر آسکیں، کوئی دھند کی تصویر تھی کوئی پتا تھا کوئی درخت تھا مختلف طرز کی تقریبا تیس یا چالیس تصاویر تھیں، شاہ جی بہت ٹیکنیکل فوٹوگرافر ھیں ، میرے علاوہ وہ کسی سے فوٹوگرافی ڈسکس نہیں کرتے تھے اسی طرح میں بھی کسی اور سے کام کا مشورہ نہیں کرتا تھا، ھم ایک دوسرے کے استاد ھیں، میری فوٹوگرافی میں آصف حسین زیدی بھائی نے بہت راھنمائی کی۔ تصویر انلارج ھونے کے بعد سافٹ ھوگیئں تھیں کیمرے نے جسم کی موومنٹ کیپچر کر لی تھی، تصویریں بہت اچھی تھیں سبجیکٹ، کمپوزیشن، لائٹ، کلر بلیک اینڈ وائٹ سب کمال تھا لیکن سب تصویریں شیک تھیں ، شاہ جی کی تصویریں دیکھ کر میں خاموشی سے کھڑا تھا کیسے بات کروں کہنے لگے میاں صاحب انکا کیا کرنا ھے، میں گویا ھوا مرشد پہلے ایک کیمرہ سٹینڈ خریدیں پھر کچھ سوچتے ھیں کیا مطلب سب تصویریں ھلی ھوئی ھیں کوئی بھی امیج شارپ نہیں ھے مرشد نے مجھے گلے لگا لیا اور زور زور سے ھنسنے لگے، یار یہ بس تو ھی بتا سکتا تھا، صبح سے سارا گورنمنٹ کالج تعریفیں کر کر تھک گیا ھے اور مجھے پرابلم سمجھ نہیں آرھی تھی کہ ھے کیا، سب کہہ رھے تھے نمائش تیار ھے کہاں کر رھے ھو، پر میاں صاحب آپ نے تصویریں کھول کے رکھ دی ھیں ورنہ لوگ نمائش میں مذاق اڑاتے ۔ ھم ایک دوسرے کے کام پر بے لاگ تبصرے کرتے تھے اور سیکھتے تھے۔ میرے فوٹوگرافر بننے میں مرشد کا زیادہ حصہ ھے کیمرہ کونسا لینا ھے لینز کونسا لینا ھے سافٹ وئیر کونسا استعمال کرنا ھے فلٹر کونسے اچھے ھیں سب راھنمائی اور ریسرچ مرشد ھی ھمیشہ سے کرتے آئے ھیں۔ پھر لوگ جب پوچھتے تو اسی عادت پر قائم سب سچ بول دینا، پھر احساس ھوا سب کہتے تو ھیں سر میرے کام پر بات کریں پر انکا حوصلہ نہیں ھوتا سننے کا۔ میں نے بات کرنے کا بہت نقصان اٹھایا کئی دوست کھو دیئے، لیکن یادیں زیادہ نہ تھیں ان سے اس لئے افسوس بھی کم ھوتا ھے، پھر آہستہ آہستہ رائے دینا بند کر دی مجھے اندازہ ھوا شاید میں مرشد کی شہ پر ھی بے لاگ تبصرے کرتا تھا اب مجھے خاموش ھی رھنا چاھئے، آج کل فائن آرٹ فوٹوگرافی کا دور ھے اور روز میری خاموشی میرے کام آتی ھے۔ ورنہ تو عزت کا روز جنازہ نکلے، مرشد پیرالائز ھیں پانچ سال سے ھم ایک دوسرے کو کتنا سمجھتے ھیں سو تصویروں میں سے ایک تصویر مجھ سے سیلیکٹ کروا لیں اور پھر مرشد کو دیکھائیں وہ آنکھوں کے اشارے سے بتا دیں گے کونسی ایک تصویر بہتر ھے، بے لاگ تبصرے کا وقت گزر گیا، اب آپ چند تصاویر کو ملا کر فائن آرٹ فوٹوگرافی کیجئے ڈیزائن بنائے تعریف کروایے، اگر خدانخواستہ فوٹوگرافر خاتون ھیں تو پھر آوٹ آفوکس تصویر پر سینکڑوں کمنٹس آپ کی راھنمائی کر سکیں گے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا کریٹو شاھکار ھے اور فوٹوگرافی کی ایک نئی تاریخ لکھ دی گئی ھے، مزیدار بات یہ ھے کہ نہ کوئی سیکھنا چاھتا ھے اور نہ ھی کوئی سکھانا، سب اپنے اپنے شارٹ کٹ چھپاتے اور سنبھالتے پھر رھے ھیں، زندگی کا زیادہ حصہ کیمرے کے ساتھ گزارنے کے بعد میں اب سب سے درخواست کروں گا خاموشی کو توڑتے ھوئے مثبت اور کارآمد گفتگو کا آغاز کیجئے، ورنہ جہاں سے فوٹوگرافی شروع ھوئی تھی اسی راستے واپس جارھی ھے، یہ کوئی خوش آئند بات نہیں ھے توجہ دیجئے اور فوٹوگرافی کو بچا لیجئے، بہت اچھے اچھے فوٹوگرافرز دوست اچھی کوالٹی کے موبائل فون خرید رھے ھیں اور کیمرے سے دور ھو رھے ھیں، سب کے پاس اپنے دلائل ھیں اور جو اقلیت میں ھوتے ھیں ان کے پاس تصویریں کم دلائل زیادہ ھوتے ھیں، مجھے انتہائی دکھ سے کہنا پڑھ رھا ھے کہ شاید فوٹوگرافی زوال پذیر ھورھی ھے اس کا قصور وار میں بھی ھوں اور شاید کوئی اور بھی ھو، قصور وار تلاش کیجئے، فن فوٹوگرافی کو زندہ رکھیئے۔ فوٹوگرافی کی شکل میں نہ کہ فائن آرٹ کی شکل میں۔ سٹیکنگ، ھائی ڈیفینیشن رینج، بریکٹنگ، یہ سب اچھی ٹیکنالوجیز تو ھیں پر ان سے اچھی تصاویر نہیں بنتیں، سلامت رھیئے فوٹوگرافی کیجئے اور میرے مرشد سید آصف حسین زیدی صاحب کیلئے صحت کاملہ کی دعا کیجئے، اللہ تعالی انکو دوبارہ سے چاک چوبند کر دیں امین

Prev کرونا وائرس
Next میری مرضی

Comments are closed.