دعا

دعا
تحریر محمد اظہر حفیظ

دعا کا زندگی میں بہت زیادہ عمل دخل ھے اور جو سب سے بہترین پہلی دعا ھے وہ والدین کی دعا ھے ۔ آج بھی مجھے یاد ھے میری ماں رب کے آگے جائے نماز پر بیٹھی دعا کرتی تھی کالو کرے قولیاں رب سدھیاں پاوئے۔ میری ماں کو میری بہت فکر تھی ھر وقت میرے لئے دعا کرتی تھی میرے دونوں بہن بھائی پڑھنے میں لائق تھے بس میں ھی ھمیشہ سے نالائق تھا ھر معاملے میں۔ میرے امی ابو ھر وقت میرے لئے دعا کرتے تھے۔ کہ اس کی بیوقوفیاں بھی درست ھو جائیں اللہ اس کے حق میں سب بہتر کردے۔ اور الحمدللہ ھمیشہ سے ایسا ھی ھوتا آیا۔ مجھے نیند بہت پسند تھی امی جی نے سکول جانا ھوتا تھا اور میری وجہ سے وہ لیٹ ھوسکتیں تھیں وقت کی بہت پابند تھیں محمد اظہر حفیظ تیری وجہ سے میری نوکری چلی جائے گی۔ امی جی اٹھتا ھوں پھر ھم راولپنڈی آگئے اور امی جی کو واقعی نوکری چھوڑنی پڑی، پھر امی جی کے دانت نکل گئے اور نقلی دانت لگوا لئے اب جب بھی میں کوئی الٹا کام کرتا یا لڑائی کرکے گھر آتا تو امی کہتیں محمد اظہر حفیظ تیرے لئے دعا کر کر کے میرے دانت بھی نکل گئے پتہ نہیں تجھے عقل کب آئے گی تو اچھا بچہ کب بنے گا۔ میری امی جی کی دعاوں نے اور اللہ کے فضل نے مجھے کہیں سے کہیں پہنچا دیا۔ پھر 2011 میں امی جی اپنے اللہ پاس چلی گئیں اور اب اباجی کی دعاوں کا پسہارا شروع ھوگیا اور مجھے اباجی کے اندر سے دونوں کی محبت ملنے لگی وہ جتنے غصے والے دبدبے والے تھے اتنے ھی حلیم اور شفیق ھوگئے۔ چار سال وہ ھمارے ساتھ رھے اور ھمیں امی جی کی کمی محسوس نہیں ھونے دی۔ وہ دعا کرتے تھے اور بڑی دل و جاں سے کرتے تھے۔ میری ھر کامیابی پر رو دیتے تھے میں نے گلے لگایا اور لاڈ کرنے لگا یار ایسے نہ کیا کریں امی یاد آجاتیں ھیں پہلی دفعہ گویا ھوئے کوئی تو ھے جو دعا کرتا ھے تمھاری کامیابی کی اور مجھے گلے لگالیا۔ 2015 میں ابا جی بھی اپنے اللہ پاس چلے گئے۔ مجھے آج بھی ایسے محسوس ھوتا ھے انکی دعائیں اور دعاوں کی ٹھنڈک میرے ساتھ ساتھ ھے۔ ابا جی تو اکثر میرے خواب میں آتے ھیں امی کبھی کبھی آتیں ھیں ۔ ابا جی تو ھر کام میں مشورہ دینے آجاتے ھیں۔ اور اب مجھے سونا اچھا لگتا ھے سوتا کم ھوں پر جب بھی سوتا ھوں تو اکثر ابا جی ساتھ ھی ھوتے ھیں اب دعا کرنے میں بہن، بھائی اور بیوی بچے بھی شامل ھوگئے ھیں۔ اور کامیابیاں بھی دن بدن بڑھتی جا رھی ھیں۔ میری ساس صاحبہ بہت نیک اور پاکباز خاتون ھیں۔ مجھ سے ھمیشہ شفقت اور محبت سے پیش آتیں ھیں پر جب سے میرے والدین اللہ پاس گئے ھیں وہ میرا خاص خیال رکھتیں ھیں۔ اور ھر دعا میں شامل کرتی ھیں۔
میرے خیال میں جب آپ کے والدین بہن بھائی بیوی بچے آپ کیلئے دعا گو ھوں تو آپ کو کسی پیر فقیر کی ضرورت محسوس نہیں ھوتی کیونکہ اللہ کے ولی تو آپ کے ساتھ ساتھ رھتے ھیں۔ مجھے یاد ھے ایک دن رات کو ایک ڈرنک ھجڑہ سڑک پر مل گیا نکالو پانچ سو میری ھر دعا قبول ھوتی ھے میں مسکرایا جناب اپنی صحت کیلئے دعا کریں ۔ میرے دعا کرنے والے میرا انتظار کر رھے ھیں۔ اور گھر کی طرف چل دیا۔ ھمیشہ سب کو دل سے دعا دیں اور اپنے لئے دعا کی درخواست کریں اللہ سب کا بھلا اور سب کی خیر کردیں امین

Prev اشتہار برائے گمشدگی
Next من گھڑت

Comments are closed.