راستہ

راستہ
تحریر محمد اظہر حفیظ

راستہ پوچھنے سے مت شرماو ورنہ راستہ کھو بیٹھو گے۔
لوگوں کا خیال ہے۔ گوگل سارے راستے بتا دیتا ہے۔ حالانکہ اکثر راستے گوگل بھی بھول جاتا ہے۔
صراط مستقیم ایسا راستہ ہے جسکا گوگل کے ساتھ ساتھ بہت کم لوگوں کو پتہ ہے۔
ہم بھی یہ راستہ ڈھونڈنے متعدد بار نکلے اور ہمیں کہیں کا کہیں پہنچا دیا گیا ۔ کوئی قبروں پر لے گیا اور ہم بھی مدفون کی قبر پر بخشش کی دعا کرکے واپس آگئے۔ اب مرا ھوا کسی زندہ کی کیا مدد کرے گا۔ وہ تو خود دعا کا محتاج ہے۔
کچھ بزرگوں کا سنا کہ وہ بہت پہنچے ہوئے ہیں سوچتا رھا ان تک کیسے پہنچا جائے۔ جب پہنچے تو پتہ چلا منزل تو انکو بھی نہیں ملی پر پہنچے ہونے کا ڈھونگ کر رہے ہیں۔
جب ہم وہاں سے چلے تو وہ بھی ساتھ ہی چل دیئے۔ پتہ نہیں انہوں نے کہاں پہنچنا تھا۔
راستہ تو وہی ہے جس کی طلب ہو۔ ہم نے کئی انجان راستوں پر جانا ہوتا ہے جس کا ہمیں خود پتہ نہیں ہوتا کسی سے کیاپوچھیں۔ کچھ لوگوں کو کہتے سنا ہے کہ وہ الله والے ہیں اور اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہیں۔ پتہ نہیں لوگوں کو خود کیسے پتہ چلتا ہے کہ وہ اللہ والے ہیں اور الله کے راستے پر چل رہے ہیں۔ میری سمجھ سے باھر کی چیزیں ہیں۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ تکلیف اللہ کی دی ہوئی ہے تو یہ بات بھی میری سمجھ سے باھر ہے کہ غلطی ہم خود کرتے ہیں اور الزام اللہ باری تعالی پر لگانا شروع کردیتے ہیں ۔ جو ماوں سے کئی گنا زیادہ اپنے بندوں سے محبت کرتا ہے۔ جب ماں اپنے بچے کو کوئی تکلیف نہیں دے سکتی تو اللہ باری تعالیٰ کیوں اپنے بندے کو تکلیف دیں گے۔ میں دعا کرتا رہتا ہوں یااللہ ہمیں اس راستے پر چلا جو تیرے پسندیدہ بندوں کا راستہ ہے اور الله ہی ہیں جو اس راستے پر چلا سکتے ہیں۔ کسی پیر فقیر کے بس کی یی بات نہیں۔
اللہ باری تعالی ہمیں اس راستے پر چلا دیں جو اس کے ھدایت یافتہ لوگوں کا راستہ ہے ۔
ہمیشہ سے ہی فخر رہا کہ ہم مسلمان پیدا ہوئے اور الحمدللہ مسلمان ہیں۔ اب جب ہم راستہ پوچھنے نکلے تو حیران رہ گئے کہ مسلمان ہونے کے بھی کئی راستے ہیں۔ اور ہر راستے پہ چلنے والا دوسرے راستے کے مسافر کو کافر یا غیر مسلم سمجھتا ہے۔ ہم نے ان سے راستےجدا کئے اور صرف قرآن اور حدیث پر عمل کرنے کی کوشش کی اور ہمیں جو جو کہا گیا انکا ہمیں خود نہیں پتہ کہ وہ کون ہوتے ہیں۔ اور مجھے ایسا کیوں سمجھا اور کہا گیا ۔ اب مجھے سمجھ نہیں آرھی راستہ کس سے پوچھوں راستہ پوچھنے سے میں بلکل بھی شرماتا نہیں ہوں پر کسی کو راستہ پتہ تو ہو۔ اب سمجھ نہیں آرھی میں راستہ بھول گیا ہوں یا پھر آگے راستہ ہی نہیں ہے۔ میں گاوں گاوں پھرتا شہر پہنچا اور پھر کئی ملک گھوم آیا پر راستہ نہیں ملا۔
کون ہیں وہ الله کے انعام یافتہ لوگ جن کو راستہ یا منزل مل گئی مجھے بھی ویسا بننا ہے۔ مجھے بھی مسافر بننا ہے الله کے راستے کا اگر اللہ تعالیٰ چاہیں تو۔ میرے پاس طلب تو ہے پر طاقت نہیں ہے میں بہت کمزور ہوں۔ میرے لئے دعا کیجئے یقینا سنی جائے گی انشاء الله

Prev رابطے
Next وھم

Comments are closed.