راستے

راستے
تحریر محمد اظہر حفیظ
مجھے گھومنے پھرنے کا شوق ھے اور اتنے راستے دیکھ اور گھوم چکا ھوں کہ اکثر راستے بھول جاتا ھوں میں تصویریں بناتا ھوں اور یہی مجھے یاد ھے مجھے مشرق مغرب جنوب شمال کے نام تو آتے ھیں لیکن سمتوں کا اندازہ نہیں میں نے اپنے کزن ندیم منظور اور عظیم سے کئی دفعہ مار کھائی وہ شاھدرہ رھتے تھے اور دریائے راوی کا کنارہ گھرکی ایک طرف تھا جب گلیوں سے گھومتا گمھاتا میں گھر پہنچتا تو پہلا سوال ھوتا جی ٹی روڈ کدھر ھے میں اکثر غلط سمت اشارہ کر دیتا اور پھر مار مقدر ٹہرتی یار چار سال ھوگئے تجھے لاھور آئے ھوئے ھر ویک اینڈ ساتھ گزارتے ھو تمھیں پتہ کیوں نہیں چلتا آج 29 سال ھوگئے ھیں وہ شاھدرہ سے کیولری گراونڈ چلے گئے ھیں اور ندیم بھائی انگلینڈ ھوتا ھے لیکن مجھے راوی کا پل اور جی ٹی روڈ کی سمت کا پتہ نہیں چل سکا ۔ میں اکثر ملتان لاھور گجرات راولپنڈی پرانے شہر کی گلیاں گھومتے ھوئے یہ بھی بھول جاتا ھوں کہ یہ کونسا شہر ھے بس گلیوں کے مزے لیتا ھوں آج استاد محترم الیاس صاحب سے ملنے واہ کینٹ گیا کئی دفعہ پہلے بھی گیا لیکن آج راستہ بھولنے کا احساس ھوا اور کئی گھنٹے کی محنت کے بعد پہنچ سکا۔ 
جب بھی میری ماں میرے لیئے دعا کرتی تھی یا اللہ اس کو سیدھا راستہ دکھا اس کو صراط مستقیم پر چلا۔مجھے اب اندازہ ھوا کہ میں تو راستے بھولنے کا عادی ھوں اور تو اور کئی دفعہ میں صراط مستقیم پر چلتے چلتے راستہ بھول گیا اور غلط راستے پر چل نکلا۔ امی جی پھر دعا کرتی تھیں اور میں پھر سیدھے راستے پر آجاتا تھا اب امی جی اور ابو جی دونوں میرے پاس نہیں ھیں وہ سیدھے راستے پر چلے گئے ھیں اور میں پیچھے رہ گیا ھوں اکثر راستہ بھول جاتا ھوں بھٹکتا رھتا ھوں کوئی تو میرا اپنا بنے مجھے سیدھا راستہ دکھا دے۔ سب الٹے راستے خود رکھ لے۔
ھمارے دوست عاصم صاحب ناظم تھے غلام آباد فیصل آباد ایک دفعہ واقعہ سنا رھے تھے کہ ھم ملتان جارھے تھے سنگل سڑک ھوتی تھی سب سوئے ھوئے تھے ڈرائیور کی بھی آنکھ لگ گئی جب جاگا اس نے زبردست بریک لگائی اور گاڑی گھوم گئی سب اٹھ گئے کیا ھوا کیا ھوا چار لوگ تھے کار میں جی کتا آگیا تھا اچھا اچھا بچت ھوگئی جی بھاگ گیا اور پھر وہ گاڑی چلانے لگا تھوڑی دیر بعد گویا ھوئے لگتا ھے ھم واپس جا رھے ھیں اب ملتان کی بجائے جھنگ اور فیصل آباد کے بورڈ آرھے ھیں اچھا گاڑی روکو کسی سے پوچھتے ھیں ایک چائے ھوٹل پر رکے چائے پی پوچھا سڑک کدھر جارھی ھے جی پہلے جھنگ پھر فیصل آباد آپ نے کہاں جانا ھے ملتان راستہ کیسے بھول گئے پھر ڈرئیوار صاحب نے بتایا شاید نیند میں بریک لگانے پر گاڑی کی سمت بدل گئی ھے گاڑی گھوم گئی ھے ھم اور ھمارے بہت سے دوستوں کی سمت بدل گئی ھے کچھ کی نیند میں اور کچھ کی جاگتے ھوئے دونوں صورتوں میں ھم منزل کی بجائے مخالف سمت جارھے ھیں منزل پر پہنچنے کیلئے ھمیں صیح سمت سفر کرنا ھوگا سفر تو دونوں صورتوں میں ھوجائے گا لیکن ایک منزل کے قریب اور ایک دور لے جائے گا فیصلہ آپکا ھے کس سمت جانا ھے۔ کہاں پہنچنا ھے۔
مجھے نہیں پتہ چودھویں کا چاند مشرق سے کیوں آتا ھے اور پہلی کا چاند مغرب سے کیوں آتا ھے کبھی سورج کہیں غروب ھوتا ھے اور کبھی کہیں سردیوں میں سورج فاسٹ یونیورسٹی کے گنبد کے پیچھے سے نکلتا ھے اور گرمیوں میں ھولی فیملی ھسپتال کے مینار کے پیچھے سے کیوں؟ میں بہت سی چیزیں نہیں سمجھنا چاھتا بس تصویریں بنانا چاھتا ھوں نوید بیگ میرا سکول کا دوست ھے بہت اچھا فوٹو گرافر ھے اس کو فوٹوگرافی کیلئے راول ڈیم پسند ھے اور وہ راول ڈیم کی سب سمتوں کا حافظ ھے جب بھی سورج غروب کی تصویر بنانی ھو نوید بیگ بھائی سن سیٹ بنانا ھے جی آپ آج بنی گالہ سے بنا لیں اگلے مہینے بھائی آج پھر سن سیٹ بنانا ھے لیک ویو سے بنا لیں وھاں سے بہتر بنے گا کچھ دوستوں کو ھر سمت یاد ھوتی ھے کمال لوگ ھوتے ھیں محسن رضا بھائی یار کسی دن سردیوں میں ڈی چوک سے بلیوایریا سے سن سیٹ بناو واقعی دیکھنے قابل سین ھوتاھے۔ اللہ کی بنائی ھوئی سب سمتیں شاندار اور حسین ھیں پر میں اس طرف جانا چاھتا ھوں جو صراط مستقیم ھے اور اللہ کے چنے ھوئے اور پسندیدہ لوگوں کا راستہ ھے بے شک مجھے راستہ بھولنے کے عادت ھے پر اللہ کیلئے سب آسان ھے وہ مجھ بھٹکے ھوئے کو سیدھا راستہ دکھا دے اس کیلئے کیا مشکل ھے کردے کردے التجا ھے تھک گیا ھوں بھول بھول کر اب اس راستے پر ڈال دے جو تجھے پسند ھے اور سیدھا راستہ ھے

Prev ماں 
Next آوارہ گرد فوٹوگرافر

Comments are closed.