زندگی گزارتا میرا ھمزاد

تحرہر فوٹوگرافر محمد اظہر حفیظ

زندگی گزرتی جا رھی ھے اور میں وھیں کھڑا ھوں وھی گاؤں کا ڈرپوک کمزور بچہ، میں پچھلے چھیالیس سال سے ایک ٹریڈ مل پر بھاگ رھا ھوں وھیں کھڑا ھوں نہ فاصلہ کم ھو رھا ھے نہ ھی منظر بدل رھا ھے نہ ھی لوگ اور نہ ھی انکے مزاج، رھن سہن رسم و رواج، وھی لوگوں کے ڈر اور دھمکیاں،
میں چھیالیس سال سے ایک ھی سپنا دیکھ رھا ھوں ایک سلجھا ھوا معاشرہ ایک تعلیم یافتہ معاشرہ ایک تحمل مزاج معاشرہ ، اور اس میں نہ میں کچھ بدل سکا اور نہ ھی بدل سکوں گا مجھے میرے ماں باپ نے جیسے گاؤں اور شہر مجھے دیئے میں اس سے زیادہ برے اپنے بچوں کے لیے چھوڑ کر جا رھا ھوں،
میں اس بات پر شرمندہ ھوں۔
میراالحمدللہ اپنی تنخواہ پر اچھا گزارا ھو جاتا ھے لیکن میں اپنے شوق فوٹوگرافی کو پورا کرنے کے لیئے مختلف حیلے بہانے کرتا ھوں جیسے یونیورسٹی میں پڑھانا فوٹوگرافی کی ٹیوشن پڑھانا اور ایک برانڈ کی طرف سے مختلف یونیورسٹیوں میں فوٹوگرافرافی سے متعلق معلوماتی ورکشاپس کا انعقاد کرنا،
اس سے میں با آسانی اپنے شوق کی تکمیل کر رھا ھوں اپنی تصاویر کی نمائشیں منعقد کرواتا ھوں اور اس میں خالصتاً اپنا پیسہ استعمال کرتا ھوں کسی سے کوئی مدد نہیں لیتا ماسوائے چائنا والے شو سے وہ انکا شو تھا وھی اسکے مالک تھے میں صرف فوٹوگرافر تھا اور ھوں،
ھفتے میں چھ دن دو گھنٹے روزانہ نوکری کے علاوہ ٹیوشن پڑھانا کافی مشکل ھو جاتا ھے لیکن میں اپنے شوق کی مالی مشکلات کو کم کرنے کے لیئے یہ بھی کرتا ھوں ایک صاحب نے پچھلے دنوں اپنے رائے کا اظہار کرتے ھوئے کہا کہ آپ میرے شوق کے قاتل ھیں میں آپکے پاس فوٹوگرافی پڑھنے ایک دن آیا اور اگلے دن میرے پاس پیسے نہیں تھے کیونکے میں لاکھوں روپے کے کیمرے خرید چکا تھا اس لیے دوبارہ نہیں آیا اور میں آپ کو ھمیشہ ایک قاتل کے طور پر یاد کرتا ھوں آپ کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ھوگی اور طلباء کو مفت پڑھانا ھوگا تاکہ کوئی اور فوٹوگرافر قتل نہ ھو، اسکے ذمہ دار آپ ھیں، میں نے پوچھا یہ بات آپ نے مجھے بتائی انکا فرمان تھا آپ کو خود سمجھنا چاھیئے جو اتنے مہنگے کیمرے لے گا اسکے بعد وہ اپکی فیس کیسے ادا کرے گا اللہ کے واسطے یہ ظلم بند کر دیں عرض کیا بھائی میں سب یونیورسٹیوں میں مفت ورکشاپس کرواتا ھوں سب برانڈ کے کیمرہ مالکان کواور جو لوگ ایک خاص برانڈ کے کیمرے خریدتے ھیں انکو دوبارہ سے دو دفعہ مفت ورکشاپس کرواتا ھوں لیکن فوٹوگرافی کی ٹیوشن خالصتاً اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کے لئے کرتا ھوں انھوں نے بے شمار بد دعاؤں کے ساتھ اپنی واٹس ایپ کی گفتگو ختم کی اور اسکے ساتھ پانچ آواز والے پیغام بھی ریکارڈ کر کے روانہ کیے کہ آپکی تصاویر بے جان اور بے رنگ کیوں ھیں ان میں رنگ لانے کیلئے اور جان ڈالنے کے لیے آپکو مفت ٹیشونز پڑھانا ھوں گی،
اس دن سے پریشان ھوں یہ ظلم بھی میرے ھیں اکثر فوٹوگرافی کی شوقین مجھ سے درخواست کرتے ھیں سر ایک لینز ھی تحفہ کر دیں کوئی کیمرہ باڈی اگر آپ مجھے دے دیں گے تو آپکو کیا فرق پڑے گا میں ایسی خواھشات کی تکمیل سے قاصر ھوں ،
مجھے میں نہ تو یہ جرات کبھی آئی نہ خواھش کہ کسی سے ایسی خواھش کر سکوں میرے کچھ دوست احباب بہن بھائی دوسرے ممالک میں رھائش پزیر ھیں انسے بھی کوئی درخواست کروں تو پہلے پیسوں کا بندوبست کرتا ھوں اور پھر انسے درخواست کرتا ھوں اس سلسلے میں شفاقت بھائی امریکہ، ندیم اور کلیم بھائی یوکے، احسن بھائی دوبئی، وسیم بھائی لاھور انکا بہت شکر گزار ھوں، بہت دفعہ وہ میری اس عادت کو برا بھی مناتے ھیں لیکن میں باز نہیں آتا، کیونکہ وہ محنت اپنے لئے کرتے ھیں میرے لئے نہیں، اشتیاق احمد مالک بلو فوٹوز، نصیر احمد مالک منیر فوٹوز، محمد سوھیب مالک کراچی کیمرہ، ناصر سعید مرحوم مالک کیمٹرونکس پاکستان، وقاص بی این ڈبلیو نے ھمیشہ مجھے اشیاء کی قیمت ادائیگی میں سہولت دی اور میں نے کوشش کی وقت پر حسب وعدہ ادائیگیاں کر سکوں اور الحمدللہ ادائیگیاں کی اور کسی کی کوئی رقم واجب لادا نہیں ھے، میں ان دوستوں کا بھی تہہ دل سے مشکور ھوں، کچھ سال پہلے نعیم اکرم بھائی نے ایک لینز تحفہ بھیجا. جو پہلا اور آخری لینز تھا، انکی
پیار اور خلوص کا شکریہ یقینن وہ ایک استاد اور بڑے بھائی ھیں،
ھر سال نئے سامان کا سوچتا ھوں اور اس کی پلاننگ شروع کر دیتا ھوں اللہ کے فضل سے اوروہ بہت رحیم ھیں شفیق ھیں میری شرم رکھتے ھیں،
کبھی بھی نہ کسی کا کیمرہ دیکھ کر حسرت کی اور نہ سوچا ھمیشہ اپنے موجودہ وسائل میں بہتر کام کی کوشش کی، بہت سارے نیک اللہ کے بندے ھیں جو کام کرواتے ھیں پیسے نہیں دیتے اسی وقت معاف کرکے، حساب صاف، مزے دار بات یہ ھے انکو شرمندگی بھی نہیں ھوتی کوئی ستی، کوئی ٹوانہ، کوئی سید، کوئی چیمہ، سانو کی، میرے پاس اتنا وقت نہیں ھوتا کہ پیسے کے لیئے چکر لگا سکوں اس لیے معاف کرنے میں ھی بہتری سمجھتا ھوں، اور نئے سرے سے محنت شروع کر دیتا ھوں،
مجھے کبھی بھی لوگوں کے مزاج سمجھ نہیں آئے، میرا دن کا آغاز مزدوری سے شروع اور اختتام بھی مزدوری پر ھی ھوتا ھے، میرے کچھ دوست مجھے عاشق مزاج سمجھتے ھیں اللہ کی قسم مجھے تو وقت نہیں ملا کہہ اپنا خیال رکھ سکوں شوگر بلڈ پریشر وزن کی ذیادتی سرکاری نوکری فوٹوگرافی یہ ایسی بیماریاں ھیں کہہ آپ کچھ بھی نہیں کر سکتے، میرا فون نمبر اکثر فوٹوگرافر کی پاس ھے صبح چھ بجے سے رات تین بجے تک بجتا اور مصروف رھتا ھے آرام بھی نہیں کر پاتا دوست احباب اسکو عاشق مزاجی سمجھتے ھیں، اللہ کرے ایسا ھو جائے کوئی تو ھو،
سات بجے ناشتہ کرتا ھوں دوپہر کا کھانا اکثر رات کو کھاتا ھوں، واک جتنی ھو سکے کرتا ھوں زندہ رھنے کے لیے ضروری ھے اسکی تھکن اور غم روزگار کی وجہ سے رات کو نیند نہیں آتی آجائے تو کوئی نہ کوئی پٹھہ کچ جاتا ھے پھر اٹھ کر دیواریں پکڑ پکڑ رات گزارتا ھوں، لیکن دلوں میں رشتوں میں دیواریں نہیں آنے دیتا الحمدلله،
میری دوست کا کہنا ھے تم سب کو بہت آسانی سے دستیاب ھو اسکا کیا مطلب ھے سب کووقت دیتے ھو مشورہ دیتے ھو مدد کرتے ھو یہ کوئی اچھی عادت نہیں تمھاری کوئی انا نہیں فورا معافی مانگ لیتے ھو، فورا معاف کر دیتے ھو، ایسا کیوں کرتے ھو، میرے پاس اسکا کو ئی جواب نہیں اسی لیے سب مجھ سے ناراض ھیں، میں سب سے معافی چاھتا ھوں، امید ھے آپ مجھے معاف فرمائیں گے، میں بہت پہلے مر گیا تھا اب میں زندہ نہیں ھوں، میرا ھمزاد میری زندگی گزار رھا ھے مزدوری کر رھا ھے پر وہ میں نہیں ھوں آپ ھیں،

Prev اللہ ھے بس پیار ھی پیار
Next اسلام و علیکم 

Comments are closed.