لاھور میں نمائش

لاھور میں نمائش

تحریر محمد اظہر حفیظ

فوٹوگرافی کے کیرئیر میں پہلی باقاعدہ تصویر 1990 میں لاہور میں بنائی۔ لارنس گارڈن میں ایک کجھور کا درخت تھا جناح لائبریری کے پہلو میں ۔ جو کہ اب حالات کی نظر ہوگیا ہے۔ پھر یہ سفر شروع ہوگیا اور منظر در منظر پھرتے رہے تصویر کی تلاش میں۔

لاہور کے گلی کوچے سب دیکھے وہ بھی دیکھے جو لاہوریوں نے بھی کم ہی دیکھے۔

حضوری باغ سے قلعہ کی تصویر فیوجی کلر فلم پر پرنٹ ہوتی تھی ۔ بہت پسند تھی اور بہت دفعہ قسمت آزمائی کی پر دل راضی نہیں ہوتا تھا۔ لاہور شہر میں فوٹوگرافی کے بڑے بڑے نام اور استاد تھے یہاں فوٹوگرافی پر بات کرنے سے پہلے بھی سوچنا پڑتا تھا۔ میاں مجید صاحب، شوکت صاحب، جاوید صدیق صاحب، عبدالقیوم صاحب، نعیم اکرم صاحب، حاجی محمد اکرام صاحب، ندیم خاور صاحب، گلریز غوری صاحب، حبیب رضا صاحب، اطہر شہزاد صاحب، سمیع الحمن صاحب، نیر رضا صاحب ، راحت ڈار صاحب، اظہر جعفری صاحب،سید آصف حسین زیدی صاحب جیسے فوٹوگرافرز کا دور تھا۔ ان تناور اور سایہ دار درختوں کے سامنے پنپنا ایک مشکل کام تھا۔ خاموشی کے ساتھ فوٹوگرافی جاری رکھی۔ گروپ شوز کرتے تھے خواہش تھی کہ اکیلے نمائش کی جائے 1991 میں پہلی سولو نمائش ہنر کدہ اسلام آباد میں کی اور سمجھ آئی کہ نمائش ایسے نہیں ہوتی ہے ۔ سولہ سال انتظار کیا کام اور بس کام کیا اور 2007 میں فرنچ کلچر سنٹر میں دوسری نمائش کا اہتمام کیا ۔ بہت حوصلہ افزائی ہوئی اور 2008 میں تیسری نمائش نومایڈ آرٹ گیلری میں کی ۔ پھر سلسلہ چل نکلا اور اگلے سال چوتھی نمائش بھی نومایڈ آرٹ گیلری میں کی۔2012 میں پانچویں نمائش گیلری 6 اسلام آباد میں کی اور چھٹی نمائش 2015 میں کامسیٹس آرٹ گیلری اسلام آباد میں کی ۔ ساتویں نمائش2019 میں پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس اسلام آباد میں کی جو کہ میرے کام کا سب سے بڑا ڈسپلے تھا۔ اور میری خواہش تھی ۔ اب تک فوٹوگرافی کے پروجیکٹس سے میں بہت اچھا نام اور پیسے کما چکا تھا۔ الحمدللہ۔

سوچا اب جو بھی نمائش کروں گا انکا مقصد زیادہ سے زیادہ دفاتر اور گھروں میں اپنی تصاویر ڈسپلے کرنا ہوگا۔ نہ کہ وہ تصاویر میرے کمپیوٹرز میں پڑی رہیں۔ 2019 کے آخر میں آٹھویں نمائش نکتہ سٹوڈیو راولپنڈی میں کرنے کا پروگرام بنایا۔ اور چار سو سے زائد تصاویر بنیادی قیمت پر فروخت کیلئے پیش کیں۔ بنیادی قیمت سے مراد پرنٹ، فریم اور گیلری کمیشن۔ اسطرح ہم تقریبا تین سو سے زیادہ دیواروں پر تصاویر ڈسپلے کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ اور 2021 میں نویں نمائش لائلپور شہر میں کرنے کا سوچا کیونکہ وہ میرا شہر ہے اور سٹوریا آرٹ گیلری میں نمائش کا اہتمام کیا اور لائلپور میں بھی بہت سی دیواروں پر اب تصاویر ڈسپلے ہیں الحمدللہ ۔

لاہور شہر فوٹوگرافروں اور آرٹسٹوں کا شہر ہے۔ وہاں نمائش کرنا ایک مشکل فیصلہ ہے۔ کیونکہ مختلف طرح کے آرٹ کریٹک لاہور شہر کی شان ہیں۔

10 جنوری 2022 کو میں ایک بڑی سرجری سے گزرا اور جگر ٹرانسپلانٹ کروایا اس کام کیلئے بھی لاہور شہر کو ہی چنا اور پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ لاہور سے ٹرانسپلانٹ کروایا ۔ جس میں میری بیٹی علیزے اظہر نے اپنا جگر مجھے عطیہ کیا۔ جس شہر سے فوٹوگرافی شروع کی تھی وہیں سے ایک نئی زندگی کا آغاز کیا جمیل بھائی بہت محترم دوست ہیں ان سے خواہش کا اظہار کیا کہ اب لاہور شہر میں فوٹوگرافی کی نمائش کرنی ہے جو ہے تو میری دسویں نمائش پر یہ میری لاہور میں اور نئی زندگی میں پہلی نمائش ہے ۔ جمیل صاحب کو اپنا نیا طریقہ تفصیل سے بیان کیا اور انکو بات پسند آئی اور انھوں نے انتہائی شفقت فرمائی اور مجھے 11 مئی سے 14 مئی تک حمائل آرٹ گیلری گلبرگ 3 لاہور میں نمائش کی دعوت دی اور تیاریاں شروع کردیں انشاء الله تقریبا 400 تصاویر نمائش کیلئے پیش کررہا ہوں جوکہ میری 32 سال کی کوشش ہے۔ سب دوستوں کو دعوت ہے تشریف لائیں اور کھل کر تنقید کریں مجھے اچھا لگے گا ۔ کیونکہ اس نئی زندگی میں اب ڈر نہیں ہے ۔ اللہ کے فضل سے یہ زندگی دوبارہ لاہور سے ہی ملی ہے ۔ مجھے فوٹوگرافی کی شاید سمجھ نہیں ہے نہ ہی آئے گی۔ جب فوٹوگرافی دیکھتا ہوں عاطف سعید صاحب کی، کامران سلیم صاحب کی، طارق سلیمانی صاحب کی، محمد افضل صاحب کی، مسعود خان صاحب کی، ارشد غوری صاحب کی، عمیر غنی صاحب کی، عبدالوارث حمید صاحب کی، عبدالرزاق وینس صاحب کی، ڈاکٹر جاوید چاولہ صاحب کی، ڈاکٹر عامر شہزاد صاحب کی، حسن رانا صاحب کی، سید نجم الحسن صاحب کی، عرفان احسن صاحب کی، ندیم ذوالفقار صاحب کی، سعید راو صاحب کی، آغا رضوان صاحب کی، سید مہدی بخاری صاحب کی، علی بخاری صاحب کی، یاسر نثار صاحب کی اور بہت سارے دوستوں کی تو دوبارہ ہمت باندھ کے کام شروع کردیتا ہوں ۔ ان سب سے میں نے کام سیکھا ہے اور سیکھ رہا ہوں۔ میں فوٹوگرافی کاایک ادنیٰ طالب علم ہوں امید ہے آپ سب دوست تشریف لاکر میری راہنمائی فرمائیں گے۔

Prev ولایت
Next جھوٹ بولدا اے

Comments are closed.