پچھلی نمائش

پچھلی نمائش
تحریر محمد اظہر حفیظ

23 مارچ 2019 کو ایک نمائش لگائی ھمت سے بڑھ کر۔ 74 تصاویر تھیں اور ھزاروں لوگ تھے بہت سراھا گیا۔ میڈیارپورٹس بنیں انٹرویو ھوئے، 28 دن پاکستان کی سب سے بڑی نیشنل آرٹ گیلری میں نمائش تھی۔ چار سال کا تازہ کام تھا۔ کچھ دوستوں کو فریمز پر اعتراض تھا اور کچھ کو پرنٹنگ پر، کچھ کو نمائش کی تاریخ پر اعتراض اور کچھ مصروف تھے حکم کیا جب اگلی نمائش کرو تو بتانا۔ جی سر کچھ کا کہنا تھا اسلام آباد میں نمائش ھے کوئی لاھور،کراچی کرو تو آئیں گے۔ جی سر اس کے علاوہ ایک فنکار کہہ بھی کیا سکتا ھے۔ یہ جو پسو کونز کی تصویر ھے آپکی اس سے بہتر میرے پاس ھے گھر کمپیوٹر میں تو محترم لائیں نمائش لگائیں۔ جی کیا مطلب ھمارے پاس اتنے فالتو پیسے ھیں کیا۔
ھر دوست کا اعتراض مختلف تھا کچھ تصویریں بڑی ھونی چاھیں تھیں کچھ چھوٹی آپ کو اس بات کا اندازہ نہیں ھے مشورہ ھی کر لیتے۔ جی بھائی کوئی نزدیک ھی نہیں آیا اس دوران۔ ان میں سے 5 تصاویر بک گئیں اور باقی 69 کے دوستوں نے وعدے لے لئے یہ مجھے دے دینا۔ پچھلی سات نمائشوں کی تقریبا 200 تصاویر گھر میں پڑی ھیں اور روز بروز بوجھ بنتی جارھی ھیں باقی تحفے کی جا چکی ھیں۔
نمائش لگانے کا مقصد سب لوگوں کو دعوت عام دینا ھے کہ یہ میرا کام ھے آو اس پر بات کرتے ھیں کرنی بھی چاھیئے فوٹوگرافی کا موضوع کیا ھے ٹیکنیک کیا ھے وقت کیا ھے کیمرہ کونسا ھے لینز کونسا ھے آئی ایس او کیا ھے وائٹ بیلنس کیا تھا۔ تصویر تک پہنچنے میں کن مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ کس کس تصویر کو کس موسم میں بنایا۔ اپنے بچوں کی کتنی حق تلفی کی۔ اس نمائش کو کرتے وقت کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پانچ سو پرنٹ بنوائے گیلری والوں نےپچاس منتخب کئے اور پھر انکو انلارج کروایا کن کن مراحل سے گزرے، فوٹو پرنٹ کیوں بنوائے ڈیجیٹل پرنٹ کیوں نہیں بنوائے ۔ کوئی تو وجہ ھوگی محترم پیسٹنگ کرتے وقت اکثر ڈیجیٹل پرنٹ خراب ھوجاتے ھیں وائیٹ گلو کے نشان آجاتے ھیں۔ کیا کیا دکھ سنائیں۔ مشورہ جناب کینوس پر پرنٹ کروا لیں فوٹوگراف کا کیا کام کینوس پر ، پندرہ ھزار کا فریم اور پرنٹ کون خریدے گا جو اس کو آرٹ ھی نہیں مانتے بس تحفہ سمجھتے ھیں۔
پوچھیں نا ھم بتائیں گے ۔ یہ کیا سلسلہ ھے کہ سوشل میڈیا پوسٹ لگائی اور اپنا حق ادا کردیا۔ آپ کے پاس نمائش دیکھنے کا وقت بھی نہیں ھے پر تنقید کرنا بہت ضروری ھے۔ جب آپ نے کبھی تصویر نہیں بنائی ، منتخب نہیں کی،فریم نہیں کرائی، نمائش نہیں لگائی، یقینا آپ کا حق بنتا ھے اس پر جھوٹ سچ بولنا۔
جائیں جاکر تمام گیلری مالکان سے ملیں ان کو منع کر دیں اب کوئی اور نمائش نہیں ھونی چاھیئے آپ کی اجازت کے بغیر۔ آپ اگے تشریف لائیں نئے فوٹوگرافرز پر پیسہ لگائیں ان کی نمائشیں منعقد کریں اور ساتھ تنقید بھی کریں انشاءاللہ مزا آئے گا۔
احمد راھی صاحب نے ایک فلم بنائی وہ بری طرح فلاپ ھوگئی وہ ریواز گارڈن اپنے گھر کے باھر افسردہ دھوپ میں بیٹھے تھے ایک ویسپا آکر رکا سر اسلام علیکم بہت اچھی فلم بنائی ماشاءاللہ گانے تو کمال کے تھے احمد راھی صاحب نے سر اوپر اٹھایا پوچھا جوان کیا کرتے ھو جی گورنمنٹ کالج لاھور میں پڑھاتا ھوں جاو پھر پڑھاو، فلموں کے اچھے برے ھونے کے فیصلے تانگے والے اور رکشے والے کرتے ھیں پروفیسر نہیں۔
دوستو پہلے اپنے کام کی ایک نمائش لگائیں اس سارے پروسیس سے گزریں کہ نمائش کیسے لگتی ھے کیا مشکلات ھیں کتنے پیسے درکار ھوتے ھیں پھر راھنمائی کیجئے کہ کیسے نمائش لگائی جائے اور اس میں کیا کیا ھو۔
کئی دوست باقاعدہ فون کرکے پوچھتے ھیں صرف تصویریں ھی لگائیں ھیں یا کوئی چائے پانی کا بھی انتظام ھے۔ اور دیکھو اچھا انتظام کرنا ھماری ناک نہ کٹوادینا۔ ایک دوست ساتھ آئے گا جی انشاءاللہ۔ اسکو کوئی تصویر بھی گفٹ کردینا۔ جی بہتر۔

نوشی گیلانی صاحبہ نے کیا خوب فرمایا ھے
تم نے صرف خواب دیکھے ھیں
ھم نے انکے عذاب دیکھے ھیں۔

Prev پاکستان میں فوٹوگرافی
Next ڈاکیا

Comments are closed.