کرنل عبدالجبار بھٹی 

کرنل عبدالجبار بھٹی
تحریر محمد اظہر
میرے بہت سے فیس بک کے دوست ھیں ان میں سے ایک کرنل ڈاکٹر عبدالجبار بھٹی صاحب بھی ھیں، ملاقات کبھی نہیں ھوئی بس اتنا پتہ تھا کوہ پیما ھیں ایک دن میجر ارشد ملک صاحب کا فون آیا اظہر بھائی ھفتے کو ایک ایونٹ ھے بھٹی صاحب اور سعد صاحب ماونٹ ایورسٹ سر کرنے جارھے ھیں غالباََ تین اپریل کا دن رکھا تھا ان کو دعاؤں اور محبتوں ساتھ رخصت کرنا ھے، جی حاضر میں نے کچھ میڈیا کے دوستوں سے درخواست کی مناسب سا میڈیا ایا تھا اور بہت اچھی تقریب تھی اللہ بھلا کرئے بائیکرز اینڈ ھائیکرز کا جنھوں نے اس تقریب کا انعقاد کیا، یہ روبرو کرنل صاحب سے پہلی ملاقات تھی بہت ھی شفیق اور محبت کرنے والے انسان میرے سمیت سب نے انکے لیے بہت سی دعائیں کی اور ایک دن ارشد ملک صاحب کا فیس بک پر سٹیٹس تھا مبارک ھو چوتھے پاکستانی اور ھمارے دوست نے ماونٹ ایورسٹ سر کرلی، جناب دل شاد ھوگیا مجھے ایسے محسوس ھوا جیسے یہ عظیم کارنامہ میں نے سر انجام دیا ھوا اور ساتھ ھی پیغام ملنا، شروع ھوگئے انکی طبعیت خراب ھوگئی ھے انکو 8000 میڑ سے بذریعہ ھیلی کاپٹر ریسکیو کیا گیا ھے قوم سے دعا کی اپیل ھے، دل پریشان ھوگیا میرا ان سے رابطے کا واحد ذریعہ میجر ارشد ملک ھی ھیں انکو فون کیا کیا اعتماد تھا کہنے لگے اظہر بھائی میں انکو جانتا ھوں وہ ایسی مشکلات سے اسانی سے نکل آتے ھیں فکر نہ کریں بہت بہادر انسان ھے،،جلد ملوائیں گے ان سے انشاء الله
اللہ کی قسم مجھے یقین تھا ارشد ملک ٹھیک کہہ رھے ھیں، اویس یعقوب چھوٹے بھائی کا سٹیٹس تھا نیپال کا سفر ھے اور میری درخواست تھی یار کٹھمنڈو جانا کرنل صاحب کو پیار کرنا ھماری دعائیں دینا اور انکی خیریت سے مطلع کرنا اسکی مہربانی اس نے باقاعدہ ویڈیو بنا کر فیس بک پر لگا دی شکریہ اویس یعقوب پریشانی قدرے کم ھوگئ، شکر الحمدللہ، اور ارشد ملک کا فون اگیا اظہر بھائی ماشاءاللہ کل کرنل صاحب واپس آرھے ھیں ائیرپورٹ پر ملاقات ھوگی فورا دوستوں کو اطلاع کی اور اگلے دن پہنچ گئے استقبال کرنے جناب واقعی ھی یہی بندہ ماونٹ ایورسٹ سر کر سکتا تھا ایمبولینس ویل چیئرز لیکن ماشاءاللہ ماشاءاللہ خود اپنے پاؤں پر چلتے ھوے ایک شخص اکر گلے ملا واہ واہ کیا بہادر ھے مسکراتے ھوئے ملے دونوں ھاتھ پر پٹیاں باندھی ھوئی تھیں ایمبولینس میں بیٹھے اور چلے گئے بہت سے دوست تھے بہت سے پھول تھے خبر تھی آرمی چیف جا کر کرنل صاحب کو ھسپتال ملے اور مبارک باد دی دل بہت خوش ھوا لو جی پھر سے ارشد ملک کا فون جناب ھم ایک فنکشن کر رھے ھیں سترہ جون کو اپ نے انا ھے جی بھائی سارے میڈیا کو فخر سے دعوت دی قوم کا ھیرو کو سلام پیش کرنا ھے سب آئے بہت جوش وخروش تھا واہ واہ میری قوم بہت زندہ دل ھے روزے میں دوست فیصل آباد، جڑانوالہ، گوجرانوالہ، چیچاوطنی، لاھور اور دور دور سے تشریف لائے بار، بار دوست کھڑے ہوکر تالیاں بجا کر کرنل ڈاکٹر عبدالجبار بھٹی صاحب کو خراج تحسین پیش کر رہے تھے، تقریب شروع ھوئی کرنل منظور آئے الپائن کلب سے بتایا بھٹی صاحب کو ماشاءاللہ گورنمنٹ نے تغمہ حسن کاکردگی سے نوازا فوج نے تغمہ بسالت سے نوازا بہت تالیاں بجیں اور اگلی مہمان تھیں وہ جو ھر کامیاب آدمی کے پیچھے ھوتی ھیں بھابھی فرزانہ جبار بھٹی، ایسی ھی شیر دل قابل فخر خاتون کا میاں ھی ماونٹ ایورسٹ سر کر سکتا ھے،
بہت سادہ سی خاتون، کبھی ماں نظر آئے کبھی بہن واہ کیا بات ھے بھابھی، ھنستے ھوئے کہنے لگیں میں پہاڑوں کی بات نہیں کروں گی وہ کرنل صاحب بہتر کرتے ھیں ذاتی زندگی میں کرنل صاحب انتہائی فرمابردار بیٹے ذمہ دار شوھر اور شفیق باپ ھیں، مجھے پہلا گفٹ انہوں نے مجھےجوگرز لے کر دیئے اور ھم ھنی مون کے لیے ایبٹ اباد گئےتھے، پہلی بیٹی پیدا ھوئی کرنل صاحب پہاڑوں پر چلے گئے دوسری بیٹی پیدا ھوئی کرنل صاحب پہاڑوں پر چلے گئے پھر اللہ نے ایک بیٹا عطا کیا اور کرنل صاحب پہاڑوں پر چلے گئے محفل خوشگوار موڈ میں تھی یکدم بھابھی گویا ھوئیں اور پھر ھمارے تینوں بچے ایک ساتھ حادثے میں فوت ھو گئے محفل افسردہ ھوگئ بعد میں تفصیلات پوچھی تو کہنے لگیں چودہ سال پہلے ھم سب تربیلا ڈیم کی سیر کو گئے اور کشتی ڈوب گئی دونوں بیٹیوں کی لاشیں اسی دن مل گیئں اور بیٹےکی لاش پانچ، ماہ بعد ملی اور الحمدللہ اللہ نے اس کے بعد ھمیں دو بیٹے دیئے جو میری آنکھوں کی ٹھنڈک ھیں اور اللہ انکو کرنل عبدالجبار بھٹی جیسا فرماں بردار اور بہادر بنائے امین اب پتہ چلا دکھوں کا ماؤنٹ ایورسٹ تو کرنل صاحب پہلے ھی سر کر چکے ھیں اب کونسی مشکل جو انکے سامنے آئے میجر ارشد نے سہی کہا تھا بھٹی صاحب کو کچھ نہیں ھوگا وہ اسطرح کی مشکلوں سے آسانی سے باھر آجاتے ھیں، بہت بہادر اور صبر والے ھیں آپ دونوں ماشاءاللہ، بھابھی کہنے لگیں میں کوئی اتنی عبادت گزار نہیں لیکن ماونٹ ایورسٹ والے واقعے میں جتنی میں نے دعائیں کی بھٹی صاحب کے لیے شائد پہلے ساری زندگی نہیں کیں اور میں آرمی چیف اور فوج اور انکے دوستوں کی شکر گزار ھوں جنہوں نے فورا ایکشن لیا اور میں آج سہاگن ھوں اور بھٹی صاحب ھمارے درمیان ھیں ایک دفعہ پھر سب کا شکریہ
اب برگیڈیئر صاحب ائے اور پھر کرنل صاحب انھوں نے اپنی ساری کہانی سنائی لیکن مجھے کچھ سنائی نہیں دے رھا تھا بس ھلکی ھلکی آواز آ رھی تھی اکسیجن ختم ھوگئی تھی لوگ پاس سے گزر رھے تھے ایک شخص نے تھوڑی سی اکسیجن دی ایک نے تصویر بنائی اور میں نے سوچا رسی کاٹ دوں پر خودکشی حرام ھے اور نیند میں موت کا آنا سب سے آسان ھے یااللہ نیند آجائے اللہ سے بہت سی باتیں کی اور میں سو گیا بغیر سلیپنگ بیگ کے آٹھ ھزار، میٹر کی بلندی پر اور اس بلندی پر رات گزار کر بغیر آکسیجن زندہ رھنے والا پہلا شخص تھا اور صبح مجھے ریسکیو کر لیا گیا کیونکہ میرے سامان میں ایک بیگ دعاوں کا بھی تھا میرے ھاتھ برف سے جل گئے ھیں لیکن ھمیں یقین ھے یہ بھی بالکل ٹھیک ھوجائیں گے کیونکہ آپ عزم و حوصلہ کی ایک زندہ مثال ھیں اور پاکستان کا ماونٹ ایورسٹ ھیں میرے ھیرو تجھے قوم کا سلام

Prev میلہ
Next مدینہ مدینہ مدینہ

Comments are closed.