کھلاڑی

کھلاڑی

تحریر محمد اظہر حفیظ

سب سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں سب سے لائق وہ طلبا ھوتے ھیں جو کھیلوں کی سیٹ پر داخلہ حاصل کرتے ھیں۔ ان کے علم تک پہنچنا شاید ھی ممکن ھو۔ اسی لئے اگر کسی طالبعلم یا طالبہ کو داخلہ نہ ملے تو اس کا آخری حل کھیلوں کی بنیاد ھی رہ جاتا ھے۔ اگر آپ سب تعلیمی اداروں کی پڑھائی میں پہلی پوزیشنیں دیکھیں تو انہی طلبہ کی ھوتی ھے۔ یہ ایسے طالبعلم یا طالبات ھوتیں ھیں جن کو تمام علوم پر مکمل دسترس حاصل ھوتی ھے۔ ایسی ھی ایک مثال ھمارے فارن کوالیفائیڈ وزیراعظم کی بھی ھے۔ ماشاءاللہ سے شاید ھی کسی فیلڈ میں ان سے بہتر کوئی جانتا ھو۔ وہ ھر فیلڈ کو کرکٹ کی فیلڈ ھی سمجھتے ھیں۔ اور اس کو مکمل طور پر سمجھتے ھیں۔

ان کو ماسوائے پاکستان کے مسائل کے باقی سب کچھ پتہ ھے اور ان سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔ جیسا کہ وہ ساری زندگی مغرب میں ھی رھے اس لئے ان سے بہتر مغرب کو کون جانتا ھے۔ ھم نے تو سنا تھا مغرب میں سورج غروب ھوتا ھے پر یہ ھمارا ایسا سورج ھے جو مغرب سے طلوع ھوا ھے۔

دین و دنیا کو ماشاءاللہ ان سے بہتر کوئی نہیں جانتا اور شاید ھی جان سکتا ھو۔انکو دنیا کے سب کام آتے ھیں۔ ماسوائے اپنے کام کے۔ سب نے مر کر حوریں دیکھنی ھیں اور یہ جیتے جی دیکھ چکے ھیں۔ بس ایک انجیکشن لگانے کی دیر ھے، سوچتا ھوں اتنی عبادتوں کی کیا ضرورت ھے ایک دفعہ اس انجیکشن کو ٹرائی کر کے دیکھتا ھوں۔ نہ مرنے کی ضرورت نہ حساب کتاب کی۔ میرا خیال تھا کہ دنیا میں مجھ سے برا جغرافیہ شاید ھی کسی کا ھو۔ گوگل بھی کئی دفعہ مجھ سے معافی مانگ چکا ھے کہ کوئی اور نقشہ یا ایپ ٹرائی کرلو۔ پر جب میں نے اپنے کپتان کا جغرافیہ چیک کیا تو سر فخر سے بلند ھوگیا۔ کوئی تو اور ھے۔ جس کو جغرافیہ کی سمجھ نہیں ھے۔ میں ھمیشہ گوگل کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں سے بھی راستہ پوچھتا رھتا ھوں۔ پر میرے کپتان کا سسٹم ایسا ھے جس میں جغرافیہ کا سافٹ وئیر انسٹال کرنے کی مطلوبہ سہولت ھی موجود نہیں ھے۔ اسی لئے وہ کسی بھی وقت کسی بھی ملک کی سرحدیں بہت کامیابی سے ملا دیتے ھیں۔

مجھے نہیں پتہ تھا کہ یہ جو ٹچ والا فون ھوتا ھے اس کو سمارٹ فون کیوں کہتے ھیں۔ پھر یہ سمجھانے کو میرے رب نے ھم پر سمارٹ وزیراعظم مسلط کیا۔ تو پتہ چلا وقت کے ضیاع کو سمارٹ کہتے ھیں۔ اب الحمدللہ ھمارے ملک میں سمارٹ کارڈ، سمارٹ لنگر خانے اور بیشمار سمارٹ چیزیں آگئی ھیں ۔

ھم نے واقعی کبھی پہلے بغیر پرچی انگریزی میں تقریر کرنے والا کوئی وزیراعظم نہیں دیکھا شکر ھے میرے اللہ نے یہ دن بھی دکھا دیا۔ ھر چیز میں اتنی ترقی شاید ھی پہلے دیکھی یا سنی ھو۔ ڈالر بلند ترین سطح پر، سونا بلند ترین سطح پر، پیٹرول بلند ترین سطح پر ، چینی بلند ترین سطح پر، کرپشن بلند ترین سطح پر، غربت بلند ترین سطح پر، اشیائے ضرورت بلند ترین سطح پر، ادویات بلند ترین سطح پر۔

اور تم کیا چاھتے ھو نیا پاکستان کتنی ترقی کرے۔ یاد رکھنا کھیل میں ھار جیت ھوتی رھتی ھے اس دفعہ اگر کپتان ھار گیا تو کیا ھوا ایک موقع اور دیں امید ھے اگلے پانچ سالہ میچ میں جیت جائے گا ورنہ یاد رکھنا میچ تین یا پانچ ھوتے ھیں جو زیادہ جیتتا ھے وہ کامیاب ٹھہرتا ھے، مکمل موقع تو دیں میرے کھلاڑی کو۔ ورنہ پھر کھیل کی سیٹ پر دوبارہ آجائے گا۔ یہ تو اس کا حق بنتا ھے۔ کھلاڑی جو ھوا۔

Prev میں تھکا تو نہیں
Next ماسک

Comments are closed.