Monthly:December 2019
بلوے تحریر محمد اظہر حفیظ یہ لفظ اکثر امی کے منہ سے روتے ھوئےسننے میں آیا کہ محمد اظہر حفیظ کیا بتاوں ھندو اور سکھوں کے بلوے کے بلوے گاوں پر حملہ آور ھوتے تھے مال و دولت جوان لڑکیاں اٹھا کر لے جاتے تھے۔ مردوں کو قتل کردیتے تھے۔ اس طرح نہ تو کسی ایک کا نام لگتا اور کام بھی ھوجاتا پھر پاکستان آگئے۔ یہاں بھی یہ رواج چل نکلا ذاتی دشمنیاں میلوں پر بلوے اور جتھے کی […]
خواب ھیں رھنے والے تحریر محمد اظہر حفیظ جو ھو نہیں سکتا ھم اسی کے خواب دیکھتے ھیں سوتے میں بھی اور جاگتے میں بھی۔ اسی لئے ھمارے سارے نقصان اور فائدے بھی خواب میں ھی ھوتے ھیں۔ ھم تعلیم بھی خواب میں ھی حاصل کرتے ھیں اور نوکریاں بھی خواب میں ھی کرتے ھیں ۔ کئی بڑے بڑے کاروبار، فیکڑیاں بھی لگا چکے ھیں، ایٹم بم بنا کر چلا چکے ھیں ھمارے دشمن نیست و نابود ھوچکے ، بلوچستان […]
جگ ہنسائی تحریر محمد اظہر حفیظ پاکستان کو بنے 72 سال سے زائد ھوگئے ھیں۔ بہت سے طاقتور اداروں نے بہت سی حرکتیں کیں لیکن ھم پھر بھی ان کا احترام کرتے رھے۔ لیکن جو اب کے سال نومبر میں ھوا ایسا حال تو عاشقوں کا دسمبر میں بھی نہیں ھوتا۔ کچھ چیف تھے اور بائیس کروڑ عوام ۔ لڑائی ہاتھیوں کی تھی عوام اور میڈیا ایسے مصروف تھے کہ رھے رب کا نام۔ باراں ٹہنی، شطرنج میں ھمیشہ دو […]
زرد پتے تحریر محمد اظہر حفیظ سالہا سال سے دیکھتے آرھے ھیں جو کونپلیں مارچ اپریل میں درختوں پر آتی ھیں ھر طرف سبزہ بکھیرتی ھیں پھر پتے بن کر شجر سایہ دار بن جاتی ھیں۔ آکسیجن فراہم کرتے ھیں اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کر لیتے ھیں جب اکتوبراور نومبر آتا ھے پتے پیلے اور زرد ھونا شروع ھوجاتے ھیں اور بالاخر ٹہنیوں سے درختوں سے جدا ھو جاتے ھیں جب یہ جدا ھوتے ھیں تو پھر کہیں […]