Monthly:April 2020

دنیا ایک اسٹیج

دنیا ایک اسٹیج تحریر محمد اظہر حفیظ دنیا ایک سٹیج ھے سنا تھا دیکھنا ابھی شروع کیا، میں بھی ایک اسٹیج پر کھڑا ھوں گول دائرے ھی گول دائرے لگے ھوئے ھیں ایک دائرے سے دوسرے دائرے میں چھلانگ لگاتے ھوئے محسوس کر رھا ھوں یہ بھی شاید دنیا ھے کیونکہ کسی سیانے نے کہا تھا دنیا گول ھے اور شاید میں ایک دنیا سے دوسری دنیا میں چھلانگیں لگا رھا ھوں کتنی چھوٹی سی ھے یہ کائنات تین تین […]

Continue Reading

میں کہاں ھوں

میں کہاں ھوں تحریر محمد اظہر حفیظ ھر طرف اندھیرا ھے کچھ سجھائی نہیں دے رھا کچھ دکھائی نہیں دے رھا کہ میں کہاں ھوں، یہ کوئی کھائی ھے، عقوبت خانہ ھے یا پھر قبر ھے۔ مجھے یاد ھے وہ سب کچھ مرنے کےبعد کا منظر، قبر کے عذاب، قبر کے سوال، اچھائیاں، برائیاں وہ سب جو میں نے کیں، مجھے یاد ھے میں نے بہت ظلم کئے اپنے ساتھ، وہ سب کیا جو برا تھا منع تھا پر کچھ […]

Continue Reading

مورچہ بند

مورچہ بند تحریر محمد اظہر حفیظ جب دشمن سر پر چڑھ آئے اور کمک بھی کم ھو تو مورچہ بند ھو کر ان کا مقابلہ کرتے ھیں۔ دشمن گلی محلوں میں دندھناتا پھر رھا ھے تعداد میں بھی زیادہ ھے اور ھر باھر نکلنے والے پر جان لیوا حملہ کرتا ھے اور متاثرہ شخص کو اپنا ساتھی بنا کر تیار کر لیتا ھے کہ آج سے تم میری طرف سے کام کرو گے اور کوئی بھی اس کی اس پیشکش […]

Continue Reading

میرا رب

میرا رب تحریر محمد اظہر حفیظ میرا رب سب سے عظیم تر ھے اور اس کی شان بیان کرنا میرے بس میں ھی نہیں۔ مجھے شرم آتی ھے اس سے چھوٹی چھوٹی چیزیں اور دعائیں مانگتے ھوئے اور بڑی نہ کوئی میری ضرورت ھے اور نہ کوئی خواھش۔ ایک دفعہ مجھے یاد ھے اپنے والد کی زندگی مانگی تھی بس یہی کہا تجھے پتہ ھے اسکی مجھے زیادہ ضرورت ھے اور اس نے انکی زندگی موڑ دی اور میری سارے […]

Continue Reading