اللہ تعالی جی
اللہ تعالی جی
تحریر محمد اظہر حفیظ
یقیننا ھمارے مانگنے میں کوئی کمی ھے جو ھماری دعائیں مقبول نہیں ھوتیں۔ تقریبا پچاس سال سے تو میں سن رھا ھوں ھر مسجد میں پانچ وقت کی نماز کے بعد کشمیر کی آزادی کی دعا مانگی جاتی ھے اور سننے میں آیا ھے آج 72 سال ھوگئے ھزاروں لاکھوں مسجدوں اور امام بارگاہوں میں کشمیر کی آزادی کی دعا مانگی جاتی ھے پر قبول نہیں ھوتی۔ لاکھوں کروڑوں کشمیری بچے عورتیں مرد بھی تو آزادی کی دعا مانگتے ھیں ھر ظلم پر وہ اللہ اللہ کرتے ھیں تجھے تیرے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا واسطہ دیتے ھیں پر انکی دعا قبول نہیں ھو رھی۔ جو ھماری غلطی ھے ھمیں معاف فرما ھماری راھنمائی فرمائیں کہ کشمیر کیسے آزاد ھوگا اور یہ ظلم و ستم کیسے بند ھوگا۔
مملکت پاکستان میں تو ایسی ایسی برگزیدہ ھستیاں ھیں جو کسی سے شادی کروا کر اس کو وزیراعظم بنوا دیتی ھیں ۔ انکی دعائیں آپ کے ھاں قبول ھوتی ھیں ان کے ذھن میں ھی ڈال دے شاید کشمیر آزاد کروادیں۔ یااللہ کیسے کیسے سید کیسے کیسے گدی نشین ھماری حکومت میں ھیں انکی دعاوں کو ھی شرف مقبولیت بخش دیجیئے۔
پر میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بہتر کون دعا مانگ سکتا ھے انھوں نے تو دعا کے ساتھ ساتھ جہاد کو ترجیح دی۔ اور کئی غزوات میں شرکت کی اور اسلامی حکومت نافظ کی۔ ھمارے عظیم وزیراعظم جو پاکستان کو مدینہ کی ریاست بنانا چاھتے ھیں اس کا اعلان بھی کر چکے ھیں ان کے ذھن میں ڈالیے کہ کس حکمت عملی سے کشمیر کو آزاد کروا سکتے ھیں۔ میرے آرمی چیف کو تاحیات آرمی چیف بنا دیجئے اور کشمیر فتح کرنے کا اعزاز بھی انکو دلوادیجئے اور وہ بھی فیلڈ مارشل کہلوائیں۔ مجھے امید ھے ھم جلد بحریہ ٹاون سرینگر اور ڈی ایچ اے سرینگر کی بنیاد رکھیں گے۔ کچھ عرصے کیلئے ھم کشمیر کو لاھور قرار دے دیں گے اور چور شھباز شریف وہ سڑکوں اور پلوں کے جال بچھا دیں گے۔ میٹرو اور اورنج ٹرین بھی ضروری ھے دونوں کشمیر کو آپس میں ملانے کیلئے، ملک ریاض صاحب سے بھی درخواست ھوگی وہ ڈی ایچ اے کے ساتھ ملکر پلاننگ شروع کریں۔ تاکہ کشمیری عوام نے جو جو تکالیف اٹھائی ھیں انکا ازالہ کیا جاسکے،بذریعہ موٹروے بھی کشمیر کو ھماری موٹروے سے ملایا جاسکے۔ بے شک چور شھباز شریف اور چورنواز شریف کو جیل میں رکھتے ھوئے مشورے لیئے جائیں۔تاکہ وہ پیسے چوری نہ کر سکیں۔ شوکت خانم کینسر ھسپتال کشمیر کا فورا سنگ بنیاد رکھا جائے، تاکہ کینسر کا علاج باآسانی ھوسکے، سارے کشمیر کی پلاننگ نئے سرے سے کرنا ھوگی اس کیلئے سائیں قائم علی شاہ کی خدمات لی جائیں کیونکہ انکی خدمت آج کل فارغ ھے سندھ انکی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ھے۔ اگر آپ کشمیر کو کاروباری سنٹر بنانا چاھتے ھیں تو پلیز الطاف حسین بھائی سے مشورہ کیجئے انکو پتہ ھے یہ کیسے بناتے ھیں، چور نواز شریف نے فوج کو گارگل سے بلا کر بہت نقصان کیا پھر آٹھ نو سال تو حکومت ھی جرنل صاحب کی تھی آرمی چیف بھی وہ،صدر پاکستان بھی وہ کیا رکاوٹ تھی جو کشمیر آزاد نہیں کرایا۔ ان کے پاس تو یہ بھی اختیار تھا کہ کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا کہ اس کو کہاں سے مارا گیا۔
کشمیر میں ڈیم بنانے کی ذمہ داری سابق چیف جسٹس صاحب کو دیجئے، وہ بہت احسن طریقے سے یہ فریضہ سر انجام دے دیں گے۔ ھمارے کچھ دوست کشمیر کو بہت اچھی طرح سمجھتے ھیں انکو حفاظت کی ذمہ داری دے دیجیئے۔ تاکہ ھم سب محفوظ ھاتھوں میں رھیں۔نئے ائیرپورٹ بنائے جائیں، آرمی کی چوکیاں قائم کی جائیں تاکہ کشمیریوں کو فوری طور پر آزادی کا احساس ھوسکے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا دورہ بھی رکھیں تاکہ کشمیری عوام کو پتہ چل سکے بھٹو ابھی زندہ ھے۔1122 کا آغاز کیا جائے۔ ایدھی سروس کا دائرہ کار کشمیر تک بڑھایا جائے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے میسج بھی کشمیریوں کو بھیجے جائیں۔ اگر ممکن ھو تو 55 روپے کلومیٹر والی ھیلی کاپٹر سروس شروع کی جائے ھر وہ سہولت جو ھمارے پاس ھے انکو مہیا کر دی جائے۔ کشمیر بنے گا پاکستان تیاری مکمل رکھیئے۔
ھمارے غیور بلوچ اور پٹھان بھائیوں کو اجازت دیجیئے ، لشکر طیبہ، جیش محمد اور طالبان کو اجازت دیجئے کشمیر آزاد ھوجائے گا شاید ھماری فوج کو زحمت ھی نہ کرنا پڑے۔ کیونکہ انکی دھشت اور طاقت کو ھندوستان سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔
جہاد کی اجازت حکومت وقت دیتی ھے اجازت دے دیجئے اور کشمیر لے لیجئے۔
پاکستان پائندہ باد ۔
azhar
August 20, 2019
Blogs
Comments are closed.
Copyright 2020