اپنا حصہ مانگیں نہیں ادا کریں

اپنا حصہ مانگیں نہیں ادا کریں
تحریر محمد اظہر حفیظ

پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن ایک بہترین ادارہ ھے میری ملازمت کی ذمہ داری پی ٹی وی ھیڈ کوارٹرز میں ھے۔
کرونا وائرس کی احتیاط کے بہت اچھے انتظامات کئے گئے ھیں ۔ ضروت کے علاوہ باقی سب ھمارے ساتھی گھر پر ھیں۔ بلڈنگ میں داخلے کا ایک راستہ رکھا گیا ھے داخل ھونے والے کا فورا بخار چیک کیا جاتا ھے ھینڈ سینیٹائزر لگائے گئے ھیں، ایڈمن کے تمام ساتھی بہت محنت سے یہ ساری ذمہ داریاں پوری کر رھے ھیں۔ پک اینڈ ڈراپ کی سہولت بھی دی جاری ھے اور سب اپنے اپنے کمروں سے زوم ایپ کے ذریعے منسلک ھیں کوئی بھی کسی کو غیر ضروری تنگ نہیں کرتا زیادہ تر میٹنگز بھی زوم ایپ پر ھی ھوجاتی ھیں۔ تمام متاثرہ علاقوں کے ملازمین اپنے گھروں پر ھیں، اس کے ساتھ ساتھ ھماری مارکیٹنگ اور کنٹینٹ کی ٹیم گرافکس کی ٹیم سے مختلف پرومو، معلوماتی گرافکس، احتیاطی تدابیر، بنواکر ان کو سب چینلز پر چلارھے ھیں، ھمارے ٹیم ممبرز 24/7 کام کرتے ھیں صبح دس بجے آتے ھیں اور رات گئے تک کام میں مصروف رھتے ھیں۔کبھی کسی نے اوور ٹائم کی بات نہیں کی، کبھی ٹائم ٹیبل کی بات نہیں کی، چھٹیوں کی بات نہیں کی سب اپنا اپنا حصہ ڈال رھے ھیں، اس وبائی آفت کی گھڑی میں۔ اسی طرح ھمارے نیوز اور کرنٹ افیئرز کے لوگ، انجینرنگ کے لوگ، سب دن رات کام کر رھے ھیں۔ کچھ اھل ثروت لوگ شکوہ کرتے ھیں ھمیں ماسک نہیں ملے، سینیٹائزر نہیں ملا، دوستو اپنے لئے بھی خریدو اور اپنے مستحق ساتھیوں کیلئے بھی خریدیں۔ ھم کیوں ھر سہولت کیلئے گورنمنٹ کی طرف دیکھنا شروع کر دیتے ھیں۔ ھر دوست اپنی ھمت اور گنجائش کے مطابق دوسروں کی خدمت کرے، کچھ دوست سوشل میڈیا کالا کر رھے ھیں گورنمنٹ نے کیا کیا۔ دوستو سوچنا کبھی ھم نے گورنمنٹ کیلئے کیا کیا، میرا سلام ھے عبدالستارایدھی صاحب کو جنہوں نے سب کچھ اپنی مدد آپ کے تحت کیا کبھی گورنمنٹ کی طرف نہیں دیکھا، سب سے بڑا ایمبولینس سروس کا نظام قائم کیا اور ایسا سسٹم بنایا کہ انکی وفات کے بعد بھی چل رھا ھے۔ اللہ انکو جزائے خیر دیں امین اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کریں امین۔ روزانہ دفتر جاتے ھیں راستے میں ھمارے محافظ ساتھی، پولیس اور فوج سب مستعد نظر آتے ھیں۔ کسی طرف بھی فالتو لوگ نظر نہیں آتے۔
جو دوست گھروں سے دفتر جانے کیلئے نکلتے ھیں اور انکی ڈیوٹی ھے تو اگر ایک کام شروع کیا جائے ھر کوئی اپنے گھر میں ایک زیادہ کھانا بنائے، اس کو پیک کرے راستے میں جہاں دیکھے کوئی مستحق ساتھی ھے اس کے حوالے کرے اور دفتر چلا آئے، اگر آپ افورڈ نہیں کرتے تو کوئی بات نہیں ایک دن اپنا لنچ خود کرلیا کریں اور ایک دن راستے میں کسی پاکستانی کو دیتے آئیں، صحت بھی اچھی رھے گی اور دن بھی۔انشاءاللہ
جب بھی ماسک خریدیں اگر ممکن ھو ایک زیادہ خرید لیں اور کسی بھی بغیر ماسک انسان کو تحفہ کے طور پر پیش کر دیں، سینیٹائزر ایک مہنگی چیز ھے پر اپنی بوتل میں سے روزانہ ایک اور شخص کے بھی ھاتھ صاف کروادیا کریں، اس میں آپکی بھی صحت ھے اور پاکستانیوں کی بھی۔
کوشش کیجئے جناب کرونا وائرس اتنا مہلک نہیں جتنی بھوک، افلاس اور نااتفاقی ھے۔ اپنا حصہ مانگنے کی بجائے ادا کیجئے، اللہ آپ کو جزائے خیر دیں امین

Prev زندگی میتوں پر روتی ھے
Next میرا رب

Comments are closed.