اگر اجازت ھو تو

اگر اجازت ھو تو

تحریر محمد اظہر حفیظ

آپ کو اجازت نہیں ھے سوچنے کی، بولنے کی، سونے کی، گانے کی، تلاوت کی، لکھنے کی، پڑھنے کی، جاگنے کی، سفر کرنے کی، خواب دیکھنےکی، تصویر بنانے کی، آپ جو بھی مثبت یا منفی کرلیں اعتراض کرنے والے تیار بیٹھے ھیں، یہاں تک کہ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت کا اظہار کردیں، صاحب کردار لوگ فورا لکھیں گے جناب پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم جیسا کردار بنائے پھر محبت کا اظہار کیجئے، کوئی لکھتا ھے پہلے ملاوٹ بند کیجئے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت کا اظہار کیجئے گا، مجھے سمجھ نہیں آرھی اس محبت کا اظہار کرنے سے پہلے آپ کے مشورے کہاں تھے، اور آپ نے مشورے کیوں نہیں دیئے، ھماری تربیت کیوں نہیں کی، اب آپ کو خیال پر خیال آنا شروع ھوگئے ھیں، اگر آپ دعا پوسٹ کر دیں تو فورا ھی کمنٹ آجاتا ھے کہ جناب پہلے اس قابل تو ھوجائیں، میں تقریباً پچھلے پندرہ ماہ سے صحت کے مسائل کا شکار ھوں، اپنے وقت کو گزارنے کیلئے بیٹھا لکھتا پڑھتا رھتا ھوں کبھی کوئی کتاب پڑھ لی کبھی کچھ اشعار سوشل میڈیا سے پڑھ لئے، میرے چند دوست بہت اچھے اشعار لکھتے اور شیئر کرتے ھیں جن میں سعید واثق صاحب، شاھد مسعود صاحب، سید اظہر فرید صاحب، رضوان ھنڈل صاحب، حسن رضا چیمہ صاحب، اظہر نیاز صاحب، صائمہ زیب صاحبہ اور بہت سے دوسرے دوست، وہ اشعار اگر شاعر کا نام ساتھ ھو تو نام کے ساتھ شیئر کردیتا ھوں، ورنہ اکیلا شعر یا تحریر شیئر کردیتا ھوں، مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر، میرا ان سے تعلق بس اتنا ھوتا ھے کہ اچھا شعر ھے سب کے ساتھ شیئر کیا جائے، لیکن جو کچھ دوست احباب سے مجھے سننے کو ملتا ھے اکثر زچ ھوکر ان سب کو ڈیلیٹ کردیتا ھوں، اگر اجازت ھو تو ایک بات ذھن نشیں کرلیں کہ دوزخ یا جنت کا جو بھی فیصلہ ھوگا وہ میرا رب کرے گا اسکی فکر میرے لئے آپ بلکل چھوڑ دیں، آپ مجھے اچھا سمجھتے ھیں یا برا میری صحت پر فرق نہیں پڑتا، آپ کی رائے ھے اپنے پاس رکھیں، میں کچھ بھی کسی کیلئے پوسٹ نہیں کرتا اور نہ ھی ایسا سمجھا جائے، اگر آپ کو کچھ اچھا لگتا ھے یا برا یہ آپ کا ذاتی فیصلہ ھے میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ھے، اللہ ھی سب کی مدد کرتے ھیں بطور انسان میرے اختیار میں کچھ بھی تو نہیں ھے، بہت لاچار اور بے بس انسان ھوں، زیادہ وقت رب کے آگے رونے میں گزر جاتا ھے، زیادہ زندگی گزر گئی ھے تھوڑی باقی ھے، کرونا کے بارے میں لکھو تو سوالات ھوتے ھیں یہ کرونا کون ھے جو جان لیوا بھی ھے، فوٹوگرافی کے بارے میں لکھو تو مخاطب کون ھے، میرے ھاتھ زیادہ دیر موبائل کو پکڑیں تو ھاتھوں کے پٹھے کھینچ جاتے ھیں اس لئے لکھتا بھی کم ھی ھوں، جب طبعیت کچھ بہتر ھو تو لکھ لیتا ھوں ورنہ بیٹھا سوچتا رھتا ھوں، اس پر بھی اعتراضات ھیں کہ آج کل مصروفیت کیا ھے جو تصویریں بھی نہیں بنا رھے، لکھ بھی نہیں رھے، دوستو پندرہ ماہ سے کیمرہ یا کیمرہ بیگ نہیں اٹھایا ھمت ھی نہیں ھے ، اگر کسی تحریر کا آغاز بسم اللہ سے کردیں تو خود ساختہ علماء جناب تعوذ سے آغاز کرتے تو زیادہ ثواب ھوتا دوستو ھوسکتا ھے نیت ھی کم ثواب کی ھو، جنید جمشید صاحب کو اللہ نے بہت عزت دی، عبدالستار ایدھی صاحب کو اللہ نے بہت عزت دی، پر اعتراض کرنے والوں نے تو انکو بھی نہیں بخشا میں تو بہت گنہگار، ذلیل خوار انسان ھوں، مجھے اپنے اللہ کی رحمت کا کامل یقین ھے، اور اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دعا پر بھی کامل یقین ھے جو انھوں نے اپنی امت کی بخشش کیلئے کی، موت اور روز محشر سب برحق ھے، جو زندگی میں کیا بے شک برا ھی کیا گناہ ھی کئے لیکن اپنے رب سے معافی اور رحم کی طلب ان گناہوں سے کہیں زیادہ ھے بے شک میرا رب ھی سب سے بڑا بخشنے والا مہربان ھے۔ اگر اجازت ھو تو ایک عرض کروں ھر ایک کی زندگی کو اسکی ھی زندگی رھنے دیں اور اگر کوئی بات سمجھ نہ تو پوچھ لیں ضروری تو نہیں جو آپ سمجھ رھے ھوں بات ویسے نہ ھی کی گئی ھو، ممکن ھے بات ویسے ھی ھو۔ مجھے خود پتہ ھے کہ میں ایک بیوقوف انسان ھوں، میری ماں کے دعا کرتے کرتے منہ سے دانت نکل گئے، پر مجھ جیسے بیوقوف پر کوئی فرق نہیں پڑا ، میری کسی بھی پوسٹ سے وہ ویڈیو ھو، تصویر ھو، تحریر ھو یا پھر شعر ھو اگر آپ کی دل آزاری ھوئی ھے میں آپ سب سے معافی کا درخواست گزار ھو، مجھے میری زندگی میں ھی معاف کردیجئے، روز محشر اور بہت سے امتحان ھیں جن سے گزرنا ھے، بے شک میرے اللہ سب سے بہتر جانتے ھیں۔

Prev زندگی
Next آسان زندگی

Comments are closed.