ایک سال
ایک سال
تحریر محمد اظہر حفیظ
شکر الحمد لله آج ہمارے جگر ٹرانسپلانٹ کو ایک سال ہوگیا، میں اور میری بیٹی علیزے اظہر بلکل خیریت سے ہیں۔ پہلا سال مشکل ہوتا ہے کیونکہ لائف سٹائل چینج ہوجاتا ہے۔ اٹھنا، بیٹھنا، کھانا، پینا ، سونا، ایکسرسائز، میڈیسن سب تبدل ہوجاتا ہے۔ ان تمام احباب کاشکریہ جو اس موقع پر ساتھ کھڑے ہوئے اور ہمیں اپنی دعاؤں کا حصہ بنایا ۔
علیزے میری بیٹی کا خاص شکریہ جس نے اتنی بڑی قربانی دی، جیتے جی اپنا حگر کا ٹکڑا دینا یقینا ایک بڑا اور مشکل کام ہے، میری بیٹی شکریہ،
علیزے اظہر کا نیشنل کالج آف آرٹس میں فائن آرٹ کا تھیسزز ہے آج کام جمع کروانا ہے 19 جنوری 2023 کو جیوری ہے اور 21 جنوری سے تھیسزز کا ڈسپلے عوام کیلئے نیشنل کالج آف آرٹس راولپنڈی میں اوپن ہوگا۔ تھیسزز کا ٹاپک بھی ٹرانسپلانٹ پر ہی ہے۔ اللہ تعالی میری بہادر بیٹی کو کامیاب کریں آمین۔
اگر گوگل کھول کر دیکھا جائے تو وہ جگر ٹرانسپلانٹ کے پہلے سال کو بہت اہمیت دیتے ہیں کیونکہ بے احتیاطی کی وجہ سے پہلے سال میں 70 فیصد مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ احتیاطی تدابیر میں ہمارے ساتھ ہراول دستے کا کام باجی امتیاز، باجی نیّر، وسیم بھائی، طارق بھائی ، تنویر بھائی اور میری بیگم سعدیہ نے بھر پور ادا کیا شکریہ۔
پاکستان ٹیلی ویژن کا انتہائی شکریہ جنہوں نے پہلے جگر ٹرانسپلانٹ کی اجازت دی اور اب دوسرا ٹرانسپلانٹ کا مریض باپ اور انکی بہادر بیٹی حریم ہسپتال میں داخل ہیں آپ سب سے انکیلئے بھی خصوصی دعاوں کی درخواست ہے ، اللہ تعالی شفائے کاملہ عاجلہ عطا فرمائیں۔
پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور، ڈاکٹر فیصل سعود ڈار صاحب، ڈاکٹر سید نجم الحسن شاہ صاحب ڈاکٹر احسان صاحب، مبشر صاحب ذہین صاحب، باقی مدد گار پیرا میڈیکل سٹاف اور عملے کا بھی انتہائی دل سے شکریہ۔
مجھے اس ایک سال میں زندگی کی اہمیت پہلے سے زیادہ محسوس ہوئی کیونکہ میں جب بھی تھکتا ہوں مجھے اپنی بیٹی کی قربانی پھر سے یاد آ جاتی ہے اور میں پھر سے توانا ہو کر چل پڑتا ہوں۔ شکر الحمد
10 جنوری 2022 کو ہمارا ٹرانسپلانٹ ہوا 18 اپریل بیٹی کی سالگرہ کے دن ہم دونوں کے جگر مکمل ہوچکے تھے اور 28 اپریل سے ہم دوبارہ نارمل زندگی کی طرف چل پڑے تھے۔ اللہ باری تعالی کا ہر کرم کیلئے شکریہ ۔ بے شک اتنے کرم میرا رب ہی کرسکتا ہے۔ اب نارمل زندگی ہے درد زندگی سے الحمدللہ نکل گئے ہیں اور میں سب اپنوں کے ساتھ زندگی گزار رہا ہوں۔ شکر الحمدللہ
دوبارہ سے فوٹوگرافی شروع ہوچکی ہے، نوکری پرجاتے ہیں اور رب باری تعالی کے شکر گزار ہیں۔ ان سب انعامات کیلئے ۔
زندگی تبدیل ہوچکی ہے، ملنا جلنا کم کردیا ہے، بہت ساری چیزیں فلٹر ہوچکی ہیں اور ہوتی جارہی ہیں۔
انڈوں کی سفیدی، ابلی ہوئی سبزیاں ، چائے، چکن، فش، پھل، ابلے چاول بطور خوراک جاری ہیں۔ مکہ اور مدینے کے سفر کو دل کر رہا ہے امید ہے اللہ تعالی جلد بلائیں گے۔
محبت سے رہتا ہوں اور محبت سے پیش آتا ہوں۔ لڑائی جھگڑے والے اور لوگ تلاش کر لیں۔ ہمارے ہاں یہ سہولت میسر نہیں ہے۔
پچھلے ایک سال میں فوٹوگرافی کے مختلف انٹرنیشنل گروپ شو اور دو سولو شو بھی کیئے، ایک ڈاکومنٹری بھی بنائی۔
اللہ کے فضل سے بہتر ہمت اور صحت کے ساتھ زندگی گزار رہا ہوں۔ رب کے آگے رونا بھی عطا ہوگیا ہے اور شکر کا رونا روتا رہتا ہوں ۔ شکر الحمدللہ
یہ سب اللہ کا کرم ہے جو بات ابتک بنی ہوئی ہے۔
ٹرانسپلانٹ ایک مشکل مرحلہ ہے پر میرے رب نے ہم دونوں باپ بیٹی کو آسانی سے اس مرحلے سے گزار دیا، ٹرانسپلانٹ کی اگلی صبح 11 جنوری کو میں نے آئی سی یو میں جب ہوش آیا تو اپنے اٹینڈنٹ سے پوچھا کہ میری سرجری ہونا تھی تو اس نے بتایا ہوچکی ہے۔ شکرسے آنسو رواں ہوگئے کیونکہ کوئی درد نہیں تھا۔ اللہ کے فضل سے اس ایک سال میں کبھی بھی درد کی کوئی گولی نہیں کھانا پڑی امید ہے اللہ تعالی ہمیشہ اس سہولت کو جاری رکھیں گے انشاءاللہ ۔
ہمارا اس مشکل وقت میں ساتھ دینے اور ساتھ کھڑے ہونے پر آپ سب کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ۔
ہماری فیملی آپ سب کی دلی طور پر مشکور ہے ۔ جزاک الله خیر
آپ سب سے دعاوں کی خصوصی درخواست ہے ،
اللہ آپ سب کیلئے آسانیاں عطا فرمائیں آمین
azhar
January 11, 2023
Blogs
Comments are closed.
Copyright 2020