دیکھیں نہیں محسوس کریں

دیکھیں نہیں محسوس کریں

تحریر محمد اظہر حفیظ

جب پیدا ھوا اس وقت سے آنکھوں سے دیکھتا نہیں محسوس کرتا ھوں۔ خوشی ھو یا غمی، شور ھو یا سناٹا، ھمیشہ آنکھوں سے محسوس کرتا ھوں۔ سارے موسم آنکھوں سے محسوس کئے۔ گرمی کی تپش ھو یا سردی کی ٹھنڈک۔ بہار کی خوشبو ھو یا خزاں کا پت جھڑ۔ سب میں نے آنکھوں سے محسوس کئے، اور محفوظ کئے، اگر یقین نہ آئے تو میری تصاویر دیکھئے جو بناتا ھوں آپ محسوس کرسکیں گے۔ سارے موسم، سارے رنگ، سارے دکھ سکھ۔ ھواوں کی ٹھنڈک، بارش کی نمی، بھوک، پیاس، گیت ساون کے، مٹی کی خوشبو، چیتے کی تیزی، ھاتھی کا بڑا حجم، ببر شیر کی دھاڑ، زرافے کی اونچائی، شاہین کی لپک، کوئل کی کو کو، پر پھیلائے جھومتے ناچتے مور، اٹھکھیلیاں کرتے بندر، مسکراتے بچے، چرچ، مندر، مسجد، گوردوارے، نئے شہر اور پرانے قبرستان، کھنڈر اور نئے قبرستان۔ سبق سیکھئے محسوس کیجئے۔ کبھی آنکھوں کو دیکھنے کے علاوہ بھی تو استعمال کیجئے۔ کسی کو خوشی پہنچایئے، کسی کے آنسو صاف کیجئے۔ کسی کی مدد کیجئے، کسی کو راستہ بتائیے ۔ یہ دیکھنے کے کام نہیں محسوس کرنے کے کام ھیں، مسجد جائیے سب کے جوتے ایسے سیدھے کیجئے کہ پہننے میں آسانی ھو، نماز بھی پڑھیئے پر جو نماز پڑھتے ھوئے جوتوں پر نگاہ رکھتے ھیں کہ چوری نہ ھوجائیں انکو ایک نیا زاویہ بھی محسوس کروائیے ۔ اگر میں ختم کرنا چاھتے ھیں تو جوتے سیدھے کرنے کے ساتھ ساتھ صاف بھی کرتے جائیے، تکبر، انا سب آپ سے بھاگ جائیں گے، ماں باپ، بہن بھائی بیوی بچے سب کو محسوس کیجئے دیکھ کر کیا کر لیں گے، آنکھ بند کرکے تو رب نہیں ملتا آنکھیں کھولیئے رب کو اپنے اندر اور ساتھ ساتھ محسوس کیجئے، تصویریں بنانا دیکھنے کا کام نہیں ھے محسوس کرنے کا کام ھے۔ ھر تصویر میں دو کردار ھوتے ھیں ایک آپ اور ایک سامنے والا، وہ کوئی سین، کوئی شخص ھو یا کوئی سمندر جب تک آپ اپنے آپ کو ویسا محسوس نہیں کریں گے نہ تو سمندر سمندر نظر آئے گا اور نہ ھی کوئی انسان انسان۔ پہلے اپنے آپ کو ویسا محسوس کیجئے اور پھر دیکھئے کیا نظر آتا ھے۔ روتے ھوئے کے رونے کو محسوس کیجئے، ھنستے ھوئے کی ھنسی کو محسوس کیجئے اور مزا لیجئے تصویر کا۔ اگر آپ فیشن شوٹ کررھے ھیں اور خود پر فیشن طاری نہیں کرتے تو صرف تصویریں ھی بنیں گی۔ کوئی فیشن ایبل تصویریں ھرگز نہ ھوں گی۔ کہیں پر ڈھول کی تھاپ پر دھمال ھورھی ھو تو دھمال ڈالئے حال اپنے اوپر طاری کیجئے پھر تصویر بنائیے، دیکھیں کیا تصویر آتی ھے، اچھی تصاویر کو دیکھیں نہیں بلکہ محسوس کریں ۔ پھر اس سے بہتر تصاویر بنائیے، دیکھنے اور محسوس کرنے کے فرق کو جانئیے، بھوک پیاس محسوس کئے بغیر بھوک اور پیاس کی کیا تصویر بنائیں گے،

سافٹ وئیر رنگ، روشنی، موسم، کمپوزیشن، تو بدل سکتا ھے پر اس تصویر کے اندر جذبات، احساسات نہیں ڈال سکتا، ایک عرض ھے محسوس کرنا سیکھئے جینا خود بخود آجائے گا۔ یاد رکھئیے تجربہ شرط ھے، تجربہ دیکھنے سے نہیں آتا بلکہ محسوس کرنے سے آتا ھے۔

Prev گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ
Next 14اگست 1947 سے 2021

Comments are closed.