صحت

صحت

تحریر محمد اظہر حفیظ

الحمدللہ صحت ایک بہت بڑی نعمت ھے، اسکو کھو کر پانے سے اس کی قدر بڑھ جاتی ھے، تقریبا بیس دن بستر پر گزارنے کے بعد جب روشنی میں نکلے تو روشنی بھی تیز لگے، موسم بھی زیادہ سرد لگے، سانس بھی پہلے کی نسبت زیادہ پھولے،جسمانی کمزوری بھی محسوس ھو، کچھ مختلف زندگی شروع ھوچکی ھے، کرونا تو آ کر چلا گیا شکر الحمد للہ، صحت دوبارہ بحال ھورھی ھے زندگی معمول کی طرف آرھی ھے، ٹی وی چینلز اور اخبارات سے تو دور ھی رھے، پر موبائل فون کہا آپ کو اکیلا رھنے دیتا ھے، کرونا کی وجہ سے شدید کھانسی اور اس میں بولنے پر مزید کھانسی خاموشی سے موبائل استعمال کرنا، میسج کر سکتے ھیں کال نہیں سن سکتے بوجہ شدید کھانسی، شعروشاعری پڑھنا، جو اچھا لگے اس کو شیئر کرنا اچھا لگا، بہت سی چیزوں پر توجہ دی، کبھی نہیں سوچا تھا کہ دو ھفتے ایک ھی گھر میں رھتے ھوئے بچوں سے بھی ملاقات ویڈیو کال پر ھی ھوگی، بچوں کو بیماری کی سنگینی کا اندازہ نہیں تھا، وہ سب پارٹی ٹائم میں تھے، ساتھ ساتھ ادویات بھی کھا رھے تھے، سب کچھ مختلف تھا، کچھ دوست احباب کرونا کو ایزی لے رھے ھیں، انکو اندازہ نہیں ھے کہ یہ شروع تو اپنی بے احتیاطی سے ھوتا ھے پر ختم ھونے کے فیصلے یہ خود ھی کرتا ھے کہ کس کو کتنا نقصان پہنچانا ھے دوائی سب کیلئے تقریبا وھی ھے، پر سب پر اثر مختلف کرتی ھے، گورنمنٹ آف پاکستان نے دوبارہ سے موبائل فونز پر میسج لگا کر اپنی ذمہ داری پوری کردی ھے، جو صورتحال دیکھنے میں آرھی ھے کہ لوگ پہلے کی طرح محتاط نہیں ھیں اور شاید گورنمنٹ بھی کچھ بہادر ھوگئی ھے، کیونکہ امریکہ نے بھی تعریف کردی تھی، لیکن اس دفعہ مریض شاید پہلے کی نسبت بہت زیادہ یکدم سامنے آنا شروع ھوجائیں گے، اور اس دفعہ نتائج بھی مختلف ھونگے، اداروں کے باھر جو تھرمامیٹر لیکر کھڑے ھیں اس سے تشخیص کرنا شاید ممکن نہیں اگر آپ کو 103 بخار ھے اور آپ گاڑی میں ائرکنڈیشن سے نکل کرجائیں تو ماتھے اور ھاتھ پر ٹمپریچر نارمل ھی آتا ھے، اپنی خوراک میں ڈرائی فروٹ جیسا کہ بادام اور آخروٹ کا استعمال کریں، نارمل قہوہ پیئں، دن میں تین دفعہ سادہ پانی کی بھاپ ضرور لیں، خوراک اچھی رکھیں انار کھائیں، کھجور کھائیں، سٹرس فروٹ مارکیٹ میں آنا شروع ھوگئے ھیں انکا استعمال کریں ابلے ھوئے انڈے صبح شام کھائیں، شوربے والے سالن کھائیں شوربہ پیئں، یہ سب چیزیں آپکا جسمانی نظام کو مضبوط اور طاقتور رکھنے میں مدد کریں گی، ماسک پہنیں، ھاتھ بار بار صابن سے دھوئیں اور آپ پر کرونا اتنی جلدی اثر انداز نہیں ھوسکے گا، اگر آپ کو تیز یا ھلکا بخار دو تین دن رھتا ھے گلے میں تکلیف ھے تو فورا ڈاکٹر کے مشورے سے اینٹی بائیوٹک، بخار کی دوا اور وٹامنز کی گولیاں شروع کریں، آکسیمیٹر آپ کے پاس ھونا ضروری ھے تاکہ آکسیجن لیول باربار چیک کر سکیں جب بھی لیول 90 سے نیچے آئے فوری طور پر ھسپتال سے رجوع کریں، گھر پر رھنا خطرناک ھوسکتا ھے، ڈسٹرکٹ ھیلتھ والے سب شہروں میں بہت ایکٹیو ھیں وہ فوری طور پر آپکی مدد کو پہنچ جاتے ھیں، کرونا کی علامات کے سامنے آتے ھیں گھر میں اپنے آپکو الگ کرلیں، روزانہ کپڑے بدلیں اور انکو اچھی طرح علیحدہ سے دلوائیں، کھانے کے برتن الگ سے صاف کروائیں، بخار کا اترنا مثبت تبدیلی ھے یعنی کہ کرونا آپ کی زندگی آسان کر رھا ھے کھانسی کچھ ھفتے رھتی ھے، بات کم کریں تو کھانسی بھی کم ھی آتی ھے، دھوپ میں صبح کچھ دیر بیٹھیں، ھلکی پھلکی گھر میں واک کریں، زندگی واپس آجائے گی انشاءاللہ،
آپنی فیملی کو دوستوں کو وقت دیں انکی راھنمائی کریں کہ وہ کیا حفاظتی تدابیر اختیار کریں، عموما بیماری کی شدت بیمار ھونے کے دسویں دن سے پندرہ دن یعنی پانچ دن ھوتی ھے، اگر شدت کم نہ ھو تو یہ خطرناک صورتحال اختیار کرجاتی ھے، پھر علاج کیلئے ھسپتال ھی جانا پڑھتا ھے، یہ میرا ذاتی مشاہدہ ھے اس بیماری کا شکار ھونے کے بعد، سب کی حالت مختلف ھو سکتی ھے، اللہ سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھیں آمین، ھم احتیاط کر سکتے ھیں بیماری سے لڑ نہیں سکتے،
 
 
 

 

Prev محور
Next اللہ اکبر

Comments are closed.