فوٹوگرافی کا عالمی دن
فوٹوگرافی کا عالمی دن
تحریر محمد اظہر حفیظ
مجھے ایک دن بعد خبر ھوئی کہ کل فوٹوگرافی کاعالمی دن تھا۔ مجھے کوئی پریشانی نہیں ھوئی کیونکہ یہاں ھر روز ایک دن ھوتا ھے۔ اور گزر جاتاھے۔ یہاں عیدیں شبراتیں گزر جاتیں ھیں پتہ نہیں چلتا ۔ کچھ دوست تصویریں بنانے میں مصروف تھے اور باقی فوٹوگرافی کا عالمی دن بنانے میں بہت سے دوست جو ھمیں بندر سمجھتے ھیں انھوں نے بندر کے ھاتھ کیمرے والی تصویریں ھمیں بھیجیں نہ انکو جواب دیا اور نہ کوئی تصویر بھیجی کیونکہ جو ھمیں بندر سمجھتا ھے ھم اسکو کیا سمجھیں۔ اپنی عزت کا بھی اندازہ ھوگیا۔ جن دوستوں کے پاس تصویریں تھیں وہ تصویریں شیئر کر رھے تھے اور کچھ دوسروں کی بنائی ھوئی اپنی ذات کی تصاویر شیئر کر رھے تھے تو سمجھ آئی جس کے پاس جو ھوتا ھے وھی شیئر کرتا ھے۔ یقیننا مجھے پہلا کیمرہ اکتالیس سال پہلے ملا تھا اور باقاعدہ فوٹوگرافی تقریبا تیس سال پہلا شروع کی لیکن یہ دن وغیرہ کچھ سال پہلے ھی آنا شروع ھوئے اور اس کا انتظام غالبا وہ نئے فوٹوگرافر بھائی اور باجیاں کرتے ھیں جن کے پاس تصاویر نہیں بس دن ھوتے ھیں۔ کچھ سال پہلے کسی نے کہا پاکستان مونومنٹ آجائیں وھاں ایک واک ھے عالمی سطح کی میں بھی چلا گیا میرے علاوہ گیارہ دوست اور تھے سب سے تعارف کی درخواست کی گئی میری طرح سب کا پہلا ھی دن تھا فوٹوگرافی میں اور وھاں کچھ فری ممبر شپ کی بات ھوئی 500 پکس کی اور بیٹھے بیٹھے واک ختم ھوگئی دس دوست موبائل کیمرہ سے مسلح تھے اور دو کے پاس کیمرے تھے اچھا اجتماع تھا وقت کی ضیاع کا احساس ھوا اور آئندہ اس عمل سے توبہ کرلی۔
پاکستان میں الحمدللہ فوٹوگرافی کے روزانہ کی بنیاد پر فوٹوگرافی کلب،گروپ بنتے اور بگڑتے ھیں۔ میں بس خاموش ناظر ھوں نہ کبھی خواھش ھوئی اور نہ کبھی کوئی گروپ جائن کیا۔ کیونکہ مقاصد کبھی فوٹوگرافی نظر نہیں آئے تو خاموشی کو ھی مناسب سمجھا۔ جس کو بھی صدر بننے کا شوق آتا ھے فورا ایک کلب بناتا ھے اور خود صدر بن جاتا ھے باقی عہدے دوستوں اور انکی بیویوں یا ان کے شوھروں میں تقسیم کر دیئے جاتے ھیں۔
کوئی فوٹوگرافی کی آڑ میں ٹور آپریٹر ھے اور کوئی سیاست چمکا رھا ھے مجھے کسی پر کوئی اعتراض نہیں۔ سب خوش رھیں۔ میں سارے دن خاموشی سے ھی دیکھتا ھوں آج حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کا دن ھے آگے حضرت امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کا دن ھے روز ایک دن ایک اھم دن ھوتا ھے۔
ایک دن میرا بھی دن ھوگا امید ھے اچھا اجتماع ھوگا اس دن بھی باتیں ھی ھونگی کوئی بھی کل کی طرح تصویر نہیں بنائے گا۔ بڑے بڑے نام آئے اور چلے گئے ان کے نام کے دن بھی ھیں پر اب وہ ھم میں نہیں ھیں۔ حسین و جمیل باجیاں اور ھیرو ٹائپ بھائی صاحبان کا شکریہ جو صرف دن مناتے ھیں ۔ بلاوجہ خوش نظر آنے کی کوشش کرتے ھیں ان سب سے درخواست ھے خوشیاں بانٹیں نفرتیں پھیلانے سے گریز کریں۔
میری ناقص رائے میں پاکستان کا ایک ھی فوٹوگرافی کلب ھونا چاھیئے سارے پاکستان میں اس کے نمائندے ھوں اور مستقل بنیادوں پر نمائشوں کا اھتمام ھو۔ ٹریننگ ورکشاپس ھوں،فوٹوگرافی ٹور ھوں، انکے ممبران کیلئے کیمرہ کمپنیاں خصوصی قیمتیں مقرر کریں، سفری ادارے ٹکٹ میں ڈسکاونٹ دیں، ممبرشپ کارڈ کے حامل فوٹوگرافر کو سب جگہ فوٹوگرافی کی خصوصی اجازت ھو۔ سیکورٹی ادارے ممبران سے خصوصی تعاون کریں، ھوٹلز خصوصی ریٹ آفر کریں۔ کلب اس کے اصول وضع کرے کہ آپ پاکستان کا ذمہ دار شہری ھونے کے ناطے کس کس چیز کی تصویر بنا سکتے ھیں کس کی اجازت نہیں۔ کلب بین الاقوامی نمائشوں اور مقابلوں کے بارے میں سب ممبران کو اگاہ کریں۔ اس سے فن فوٹوگرافی کی ترویج میں کافی مدد ملے گی
ھمارے ملک پاکستان میں شاید دین اسلام کے 72 فرقے ھیں اور شعبہ فوٹوگرافی کے 7200 سے بھی زیادہ گروپ اور کلب ھیں آئیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ھوتے ھیں۔ اتفاق سے سینئر فوٹوگرافر ھمارے صدر ھوں نا کہ کوئی پیسے والے صاحب۔ اور وہ ھمیں فوٹوگرافی سکھائیں بھی اور راھنمائی بھی کریں۔ انشاءاللہ پاکستان میں کلب پزیر ھوتی فوٹوگرافی دوبارہ عروج حاصل کرے گی انشاءاللہ
azhar
August 20, 2019
Blogs
Comments are closed.
Copyright 2020