محبت

محبت
تحریر محمد اظہر حفیظ

مجھے محبت کرنا نہیں آئی۔ میرے والدین نے مجھے سچ بولنا سکھادیا محبت کرنا نہیں سکھائی ۔ میں سچ بولتا رھا اور دوست احباب مجھ سے دور ھوتے رھے مجھے تب پتہ چلا جب میں اکیلا رہ گیا۔
پیاجی ایک بات یاد رکھنا اگر محبت کرنی ھے تو پہلے جھوٹ بولنا سیکھو ۔ غلط کو سہی اور سہی کو غلط کہنا سیکھو۔ سبز کو نیلا اور لال کو پیلا کہنا سیکھو۔
اگر برا نا مانوں تو ایک بات کہوں محبت تو نام ھی جھوٹے جذبوں کا ھے جیسے ھی سچ بولا وہ گیا جانے والا۔
سچ بولو اور اس کی صفائیاں دیتے رھو۔ محبت تلاش کرتے رھو آسان سا طریقہ ھے جھوٹ بولو اور ڈٹ جاو بس ھوگئی سچی اور پکی محبت۔
سنا تھا پڑھا تھا کہ محبت دوطرفہ ھوتی ھے ۔ ساتھ ساتھ رھنے کا نام محبت ھے ایک دوسرے کا خیال رکھنے کا نام محبت ھے ۔ جو مرضی کر لو سنا بھی غلط تھا اور پڑھا بھی غلط ھے بس محبت ایک جھوٹ ھے جو بولے وہ کامیاب ۔
رونے والی بات پر بھی قہقہے لگانا فضول ھنسنا محبت ھے۔ کئی کئی گھنٹے انتظار کرنا محبت نہیں ھے دس منٹ دیر سے جانا محبت کا خاتمہ کرنے کیلئے کافی ھے۔
محبت جھوٹی ھو یا سچی سب کہانیاں اور افسانے ھی ھیں ورنہ کہاں ھے محبت کونسی محبت۔
مجھے تو سب جھوٹ ھی سمجھ آتا ھے ماں باپ میرے دونوں اللہ پاس اور میں یہاں دربدر۔ محبت سچی ھوتی تو یا تو وہ میرے پاس ھوتے یا پھر میں انکے پاس۔
بچپن کے دوست، جوانی کے دوست اور بڑھاپے کے دوست کوئی بھی تو ساتھ نہیں ھے۔ وعدے تو سب نے کئے تھے ساتھ ساتھ رھنے کے۔ اگلے سال ساتھ دیو سائی جائیں گے ، کوئی نہیں گیا۔ یہ رانے،خان،بٹ، مرزا، مغل، ارائیں،گجر،چیمہ، نیازی، شیخ، بھٹی،جٹ سب جھوٹے نکلے۔ میں اکیلا جارھا ھوں اور یہ پتہ نہیں کہاں ھیں۔
یارو ایک بات مانو وقت بہت عجیب چل رھا ھے کسی کا نہ ھونا اکیلے رہ جاو گے پچھتاو گے۔
سب پر شک کرو سب جھوٹے ھیں فراڈ ھیں،دغا باز ھیں جیسے کہ میں محمد اظہر حفیظ۔
کوئی تومیرا اپنا بنے میرا سب کچھ لے لے مجھے جھوٹ بولنا سکھا دے۔ میں آخرت سے پہلے آخری محبت کرنا چاھتا ھوں۔ کوئی ھے جو میرے ساتھ ساتھ چلے جھوٹ بولے اور میرا مان رکھے۔ میرے سچ کو جھوٹ جانے اور مجھے اپنالے۔ اپنا بنالے۔
پر میری ماں جو کہتی تھی محمد اظہر حفیظ خواب کہاں سچے ھوتے ھیں ۔ پھر سچا کون ھے اللہ اور اس کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام۔ جو تا قیامت رھے گا۔
اور ھم تو پتہ نہیں کہاں دفن ھونگے یہ بات تو سچ ھے۔پر محبت جھوٹ ھے ۔رنگ بازی ھے دغا بازی ھے۔
دوڑ کر بچ جانا پر محبت مت کرنا جہاں اسکا نام سنو دوڑ لگادینا اسی میں تمھاری اور ھماری بہتری ھے۔
محبت ایک آکاس بیل ھے جس کو چڑھ گئی۔
پھر نہ اتری۔ محبت بس

Prev تم کون ھوتے ھو
Next پاکستان میں فوٹوگرافی

Comments are closed.