میں کیوں ڈروں؟

میں کیوں ڈروں؟
تحریر محمد اظہر حفیظ

پاکستان میرا ملک ھے تو مجھے جینے دیجئے، بلاخوف خطر رھنے دیجئے، مجھے سر اٹھا کے نہیں تو جھکا کر ھی جینے دیجئے، میں ھر وقت ھر جگہ ڈرا ھوا،سہما ھوا ھوں، جیسے کسی دشمن ملک میں ھوں، ھر طرف جانے کیلئے شناختی کارڈ چاھیئے ۔ گھر کے علاوہ ھر جگہ انٹری کیلئے شناختی کارڈ جمع کروائیں، بچوں کے سکول جائیں پہلے کتے سونگھتے ھیں پھر شناختی کارڈ جمع کرواتے ھیں پھر عرض کرتے ھیں بیٹی کی ٹیچر نے بلوایا ھے، موبائل فون جمع کروائیں۔ جی اچھا، جب ٹیچر پاس جاتے ھیں۔ سر پیپر ساتھ لےجانے کی اجازت نہیں ھے۔ ان کی تصاویر بنا لیں۔ میم وہ موبائل تو گیٹ والوں نے لے لیا، اور میم اپنا موبائل نکالتی ھیں اور تصویریں واٹس ایپ یا ای میل کر دیتی ھیں، میں دفتر جاتا ھوں دو ناکوں پر شناختی کارڈ چیک کرواتا ھوں پھر گیٹ والا روک لیتا ھے گاڑی پر ادارے کا سٹیکر لگوائیں ورنہ دفتر میں داخلہ منع ھے پھر اس سے آگے انگوٹھا مشین اس پر انگوٹھے لگاتے ھیں اور دفتر میں داخل ھوتا ھوں، یہ فائیواسٹار ھوٹل ھے شناختی کارڈ دکھائے گا پلیز ۔ جی ضرور، اس کے بعد اس کا اگلا ناکہ جی کارڈ پلیز یوں ھم فائیواسٹار ھوٹل میں داخل ھوتے ھیں، یہ نسٹ یونیورسٹی ھے سر شناختی کارڈ جمع کروائیں پھر اندر جاسکتے ھیں، یہ نیشنل کالج آف آرٹس لاھور اور راولپنڈی ھے کارڈ جمع کروادیں سلپ بنے گی پھر اندر جاسکتے ھیں جی بہتر ،یہ فاطمہ جناح یونیورسٹی ھے شناختی کارڈ پلیز، یہ اسلامک یونیورسٹی ھے، یہ بحریہ یونیورسٹی ھے یہ ائیر یونیورسٹی ھے کارڈ جمع کراو لائن بناو۔ یہ ملٹری ھسپتال ھے شناختی کارڈ پلیز، آپ ائیرپورٹ میں داخل ھورھے ھیں شناختی کارڈ پلیز، بورڈنگ کارڈ لینا ھے شناختی کارڈ پلیز، آرمی میوزیم اسلام علیکم سر شناختی کارڈ جمع کروادیں، فلائنگ کوچ کا ٹکٹ سر شناختی کارڈ دکھا دیں، پولیس اسٹیشن جی کیا کام ھے صاحب کو ملنا ھے شناختی کارڈ جی یہ لیں وہ ابھی سیٹ پر نہیں ھیں، خریداری کرنا ھے جی شناختی کارڈ پلیز، گاڑی خریدنی ھے نام کروانی ھے شناختی کارڈ پلیز،ٹوکن لگوانا ھے شناختی کارڈ نمبر اس نمبر پر بھیجیں اور میسج دکھائیں، پیسے جمع کروانے ھیں شناختی کارڈ کی کاپی، پیسے نکلوانے ھیں شناختی کارڈ کی کاپی، پے آڈر بنوانا ھے شناختی کارڈ پلیز، گیس کا کنیکشن ، بجلی کا کنیکشن، پانی کا کنیکشن شناختی کارڈ پلیز، ڈرائیونگ لائیسنس شناختی کارڈ پلیز، مر گیا ھوں دفن ھونا ھے مردے کا شناختی کارڈ پلیز، مجھے پتہ ھے شناختی کارڈ بہت ضروری ھے جب دیکھ لیا تو پھر اور انٹرویو کی کیا ضرورت ھے، بنک اکاونٹ کھلوانا کتنا آسان ھے بیگم کچھ کام کرنا چاھتی ھیں اس کیلئے بینک اکاونٹ کی ضرورت ھے، پہلے نیشنل ٹیکس نمبر لیں جی لے لیا، چار خالی لیٹر ھیڈ، ادارے کی مہر، گھر پپر بورڈ لگائیں، گھر کے اندر آفس بنائیں اس کی تصویریں بنائیں فارم کے ساتھ جمع ھونگی پھر کراچی سے منظوری آئے گی تو اکاونٹ کھلے گا، سوچا رھنے دیتے ھیں، ھمارے کاروبار کی یا اس کے ٹیکسز کی پاکستان کو کیا ضرورت، ابھی جی ایس ٹی بھی لینا تھا پر کمپنی حوصلہ ھار گئی، اتنے سازگار حالات ھیں تو کاروبار کون کرے گا۔ سوچا ایم ایس کرلوں دفتر سے اجازت لی اور پڑھنے لگ گئے ، چھبیس سال سے پڑھا رھا ھوں ھر جگہ رزلٹ جمع کروانے کی ایک تاریخ ھے میری یونیورسٹی کی کوئی تاریخ ھی نہیں تیسرا ھفتہ اگلے سمیسٹر کا شروع ھے پہلے کا رزلٹ ھی نہیں آیا پتہ نہیں فیل ھوگئے تو اس مضمون کو دوبارہ کیسے پڑھیں گے، استادوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں رزلٹ کدھر ھے ، جب ھر اسائنمنٹ کے جمع ھونے کا وقت مقرر ھے تو رزلٹ کا کیوں نہیں ھے۔ ایک منٹ لیٹ آئیں گے تو حاضری نہیں لگے گی جی بہتر، کیسا یکطرفہ قانون ھے، یونیورسٹی جاتے ھوئے بھی دو ناکے آتے ھیں مجھے تکلیف ھوتی ھے بلا جواز کے سوال جواب سے ۔ یونیورسٹی میں بھی امتحان اور ناکوں پر بھی امتحان، پوچھنے والا کوئی بھی ھو، آج ایک صاحب دانش تشریف لائے بہت ھی جلالی مزاج تھا اور سمجھدار بھی بہت تھے ڈاکومنٹری ایڈیٹر سے پوچھ رھے تھے اس کا خرچہ کتنا آتا ھے ، عرض کی حضور پروڈیوسر صاحب سے پوچھیں اس کو کیا پتہ، بہت غصے میں سوال کر رھے تھےکمال انسان تھے، کہنے لگے سب ڈاکومنٹریز جو بنائی ھیں دکھاو، عرض کی حضور متعلقہ سنٹر سے منگوا لیں جگہ کی کمی کا مسئلہ ھے فائنل کرکے ھم ڈیلیٹ کر دیتے ھیں ۔ میں تو ان سے بھی ڈر گیا، میں بہت کمزور انسان ھوں ڈرنے کے علاوہ کیا کر سکتا ھوں، کچھ افسر ھیں اور کچھ انکے بھائی پھر کچھ انکے آگے دوست پھر کچھ انکے چمچے سمجھ نہیں آتی کس کس سے ڈروں، اکثر دروازہ بند کرکے دفتر میں بیٹھا رھتا ھوں کسی بڑے کے پاوں میں آکر کچلا ھی نہ جاوں، پہلے اللہ سے ڈرتے تھے اور والدین سے، والدین کو اللہ نے اپنے پاس بلالیا کیونکہ وہ واحد لا شریک ھے اور شرک پسند نہیں کرتا، سوچا چلو اچھا ھے اب ایک رب ھے اسی سے ڈریں گے کوئی دوسرا نہیں ھے پر میرے اچھے اللہ میاں یہ جو تیری سلطنت میں مداخلت کرتے ھیں جگہ جگہ خدا بنے بیٹھے ھیں، مجھے ڈراتے ھیں ان سب کو بھی اپنے پاس بلالے، مجھے شرک پسند نہیں اور آپکو بھی نہیں، میری خواھش ھے بس آپ سے ڈروں آپ کو سجدہ کروں کوئی اور نہ ھو۔ کچھ بندوبست کیجئے یقینا آپ اس سب کی قدرت رکھتے ھیں۔ اور آپ سب سے بڑے ھیں ۔ مجھے آپ کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرنا، بلکہ آپ سے بھی نہیں۔ میری چھوٹی بیٹی بہت اچھا پڑھتی ھے، اللہ ھے بس پیار ھی پیار ۔ ایک درخواست ھے اللہ جی پیار کیجئےبس پیار ھی پیار ۔ شکریہ

Prev شکریہ
Next میرے کپتان

Comments are closed.