ویژن

ویژن

تحریر محمد اظہر حفیظ

ھمارے گاوں میں ایک جوان تھا اس کو سب فوجی کہتے تھے پتہ نہیں کیوں، حالانکہ اس کا فوج سے کوئی تعلق نہیں تھا،، وہ گاوں کے سیم نالے کے ساتھ گھومتا رھتا اور مختلف چھابڑی فروشوں سے پوچھتا رھتا انکم ٹیکس ادا کیا ھے اور پیسے بٹورتا رھتا، پھر وقت کچھ ترقی کرگیا اور حوالدار صاحبان کے جعلی فون لوگوں کو آنا شروع ھوگئے جی اپنی اکاونٹ کی معلومات مہیا کردیں میجر صاحب کا حکم ھے تھوڑی سی تفصیل مانگنے پر فون بند ھوجاتا تھا پھر لوگ گھر کے نمبروں پر فون کرکے گاڑی نکلنے کی مبارکباد دیتے اور ساتھ گاڑی کی رجسٹریشن، گاڑی کراچی سے دوسرے شہر بھیجنے کے کرایہ کا تقاضا کرتے بہت سے معصوم شہریوں نے گاڑی کی خوشی میں پیسے بھجوادیئے اور پھر انکو فراڈ سمجھ آیا، کچھ لوگوں کو سونے کی کان کے مالک کی بیوہ کی ای میل آئی کہ آپ کا نام میرے مرحوم شوھر سے ملتا ھے اربوں روپے ٹرانسفر کرنےھیں برائے مہربانی اپنی اکاؤنٹ کی تفصیلات بھیج دیں پھر جب اکاونٹ خالی ھوا تو پتہ چلاکہ وہ بیوہ آپکے ساتھ ھاتھ کرگئی ھے، پھر دور چل پڑا ڈبل شاہ صاحب کا جو پیسے ڈبل کرتے تھے اور لوگوں نے اربوں روپے انکو دیئے اور بھی پکڑے گئے، اب وقت کے ساتھ ساتھ نئے عقل مند فراڈئے سامنے آنے لگے،پہلے ایزی لوڈ اور ھسپتال سے ایمرجنسی کا میسج آتا تھا اور لوگوں نے بہت ایزی لوڈ کروائے پھر وقت بدلا تو موبائل پر فون آتا تھا کہ سٹیٹ بنک سے بات کر رھے ھیں آپ کا اکاؤنٹ بند ھوجائے گا فورا اکاؤنٹ کی تفصیلات بتائیں اور بہت سے لوگ اپنی جمع پونجی کھو بیٹھے اور آج میرے سرکاری نمبر پر فون آگیا جی سٹیٹ بنک سے بات کر رھا ھوں اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات بتائیں ورنہ اکاؤنٹ بند کردیں گے، میری ھنسی نکل گئی فورا کہا اچھا جگر کوئی اور مزیدار بات سنا امی ابو ٹھیک ھیں، یہ حفیظ شیخ الیکشن جیت جائے گا، جی میں سمجھا نہیں او میرے بھائی تجھے میرے اکاونٹ کا پتہ ھے اپنے باپ کی ھار جیت کا نہیں پتہ کیسا سٹیٹ بنک ھے فون فورا بند ھوگیا، اب کچھ لوگ فون کرتے ھیں چاچا جی پہچانا مجھے تو بات کرنے کا بہانہ چاھیئے ھوتا ھے، جی پتر کی حال چال اے، چاچا جی پہلے دسو میں کون بول رھیا واں، پتر پہچان لیا تو فکر نہ کر، اچھا پتر ٹونے پہلے پیسے واپس نہیں کئے اور مانگنے کیلئے فون کردیا ھے، چاچا جی جلد واپس کردوں گا،نہیں پہلے او دس لاکھ واپس کر فر ھور منگیں، میں مشکل میں ھوں تہانوں پچھلے پیسے نہیں بھلدے، پتر تیری پین نے وی پنج لکھ لئے سن اور وی غائب اے کونسی بہن، پتر جو گھر سے بھاگ گئی تھی، واپس آجائے تے میرے پیسے واپس کروا دینا تیری مہربانی، پیچھے سے آواز آتی ھے یار اے بابا کوئی ویلا بابا اے ساڈا بیلنس ضائع کررھا ھے اور ساتھ بےعزتی الگ کال بند کر، آن لائن کلاسز سے معاملہ آن لائن فراڈ تک پہنچ چکا ھے، یہ ھم سب کا ڈیٹا، نام، موبائل نمبر، بینک کا نام ان تک کیسے پہنچے ھیں، یہ خفیہ ادارے اگر کچھ اس طرف بھی توجہ دیں تو کافی لوگ پریشانی اور لالچ سے بچ سکیں گے، سینٹ کا الیکشن ھوگیا، کچھ منتخب نمائندوں کو ووٹ ڈالنا نہیں آتا اور کچھ دنیا کے سب سے بڑے مالیاتی ادارے کے نمائندے ھوکر پیسے کے استعمال کا رونا رو رھے ھیں، پیسہ ھر طرف استعمال ھورھا ھے، کچھ اطراف نظر نہیں آرھے اور کچھ نہ نظر آتے ھوئے بھی واضع ھیں، وقت کے ساتھ ساتھ فراڈئیے بدل رھے ھیں اور کچھ بھی تو نہیں، ھمارے پیشگوئی کے وزیر نے فرمایا تھا کہ 120پرسنٹ مالیاتی ادارے کا امیدوار جیتے تھا انکو وزیر صاحب کی سوچ سے بھی زیادہ 164 ووٹ ملے اور جنہوں نے ھارنا تھا انکو 169 ووٹ ملے، پہلی دفعہ روپے سے ڈالر کو ھارتے دیکھا ھے یہ ھے میرے کپتان کا ویژن ڈالر 164 کا اور روپیہ 169 کا، کون کہتا ھے کپتان کو سیاست نہیں آتی، آج پتہ چلا کہ وہ اکانومی کو کیسے ٹھیک کر رھے ھیں، میرا کپتان تو آگیا اب دیکھیں نیا پاکستان کب بنتا ھے، یا پھر عطااللہ عیسی خیلوی صاحب دوبارہ سے وھی گانا گنگاتے نظر آئیں گے، ایک طرف تیری ڈولی اٹھے گی اور ایک طرف میرا جنازہ اٹھے گا، میرے کپتان این آر او مت دیں اور نہ ھی چوروں کو چھوڑیں، بس جینے دیں، یہ نعرہ ھے یا کوئی نیا فراڈ ھے ، نیا پاکستان دیکھا کر پرانا بھی ھم سے چھین رھے ھو، کپتان جی گھبراہٹ ھورھی ھے،

Prev مرشد
Next عورتوں کا عالمی دن

Comments are closed.