ادھورے خواب

ادھورے خواب

تحریر محمد اظہر حفیظ

خواب دیکھنا اور انکو عملی جامہ پہنانا اچھا لگتا ھے۔ اسطرح زندگی آسانی سے گزر جاتی ھے اور گزار دی گئی۔ اب جا کر احساس ھوا کہ کچھ خواب تو ادھورے ھیں ابھی۔

سوچا اچھا اب پھر اور جینا ھوگا انکو عملی جامہ پہنانے کیلئے۔ کبھی دل میں خیال آتا ھے۔ ضروری تو نہیں سب خواب پورے ھوں۔ کچھ ادھورے بھی رہ جائیں تو کیا ھے۔ ھم نے تو جو بھی سیاسی تربوز کاٹا وہ سفید ھی نکلا ۔ ایوب خان صاحب، بھٹو صاحب، ضیاء الحق صاحب، نوازشریف صاحب، بے نظیر صاحبہ، مشرف صاحب، عمران خان صاحب سب ھی سیاسی تربوز تھے سب ھی سفید اور پھیکے تھے۔ سب نے وعدے کئے پر وفا نہیں کئے۔ پر ھم بھی عجیب لوگ ھیں کبھی کسی سے شکوہ بھی نہیں کیا۔ زرداری صاحب کو پتہ تھا بی بی وزیراعظم بنیں گی، کیپٹن صفدر اعوان کو پتہ ھے مریم بی بی وزیراعظم بنیں گی، بشری بی بی صاحبہ کو بھی ہتہ تھا خان صاحب وزیراعظم بنیں گے، ماشاءاللہ ھمارے پاس اتنے صاحب علم ھیں۔ جو شادی سے پہلے اندازہ لگا لیتے ھیں۔ کہ آنے والے وقت میں جس سے شادی ھورھی ھے اس کی کیا پوزیشن ھوگی۔ پر ملک کو مشکلات سے کیسے نکالنا ھے۔ کسی کو پتہ نہیں ھے۔ یوں ھمارے سیاسی خواب بھی ادھورے ھی رھے اور شاید رھیں گے۔ مجھ سے زندگی میں جو چند بڑی غلطیاں ھوئیں وہ کچھ لوگوں کو سمجھانے کی تھیں۔ جیسا کہ بیٹی کو سمجھانے کیلئے ماں کو کہہ دیا۔ بیٹے کو سمجھانے کیلئے اس کے والد کو کہہ دیا۔ بعد میں پتہ چلا وہ تو باپ بیٹا ھیں یا پھر ماں بیٹی ھیں۔ ملک کئی مشکلات کا شکار ھے اور ھمارے وزیراعظم اکثر بیٹے اور بیٹیوں کو سمجھا رھے ھیں۔ جو جاکر اپنے والد یا والدہ کو بتا دیتے ھیں۔ اور حکومت وقت کیلئے مشکلات پیدا ھورھی ھیں۔ عرض یہ ھے کہ وزیراعظم صاحب جب کپتان تھے تو اکیلے فیصلے کرتے تھے۔

اب ان لے پالک بچوں سے مشورے کرنے کی کیا ضرورت ھے۔ وی سیدھا جا کر ابوجان کو بتا دیتے ۔ میٹنگ لاھور میں ھو اسلام آباد میں ھو یا ملک سے باھر ۔ یہ لے پالک آپ کے کیسے ھونگے۔ آخر اگلی حکومت میں ان سب نے وزیر بننا ھے۔ ورنہ پچھلی ساری حکومتوں میں دیکھ لیں ۔ کون کون وزیر تھا اور اس وقت اسکا باپ کون تھا۔ آپ کو اچھی طرح اندازہ ھوجائے گا۔ میرے وزیراعظم اگر آپ کچھ بدلنا چاھتے ھیں۔ تو اکیلے فیصلے کیجئے۔ آپ کو فرق نظر آجائے گا۔

ورنہ لگڑ بگڑوں کے گھیرے میں چیتا بھی پھنس جاتا ھے۔ مجھے آپ کی حالت کچھ ایسے ھی نظر آرھی ھے۔ اس گھیرے سے نکلئے اور جو عوام آپ سے امیدیں لگائے بیٹھی ھیں انکو مکمل کیجئے۔ سب نہیں کچھ خواب تو آپ پورے کر سکتے ھیں۔ باقی بے شک ادھورے رھنے دیں۔کم از کم ھم آپ سے شکوہ یا شکایت نہیں کریں گے۔

یا پھر میری طرح زندگی گزار لیں ۔ جس نے ساری زندگی خواب پورے دیکھے اور مکمل کئے ۔ اور یہ بھی پتہ ھے بعد از مرگ میری زندگی کیسی ھوگی۔ کیونکہ ساری زندگی نہ تو کسی انسان کا دل دکھایا اور نہ ھی کوئی پیسہ جوڑ پایا۔ جہاں دیکھا سمجھا یا نہ سمجھ سکا دونوں صورتوں میں خرچ کردیا۔

میرے ابا جی نے ساری زندگی ھمیں سائے اور ٹھنڈی جگہ رکھا۔ میں کیسے مان جاوں کہ میرا رب مجھے گرم جگہ رکھے گا۔ جو میرے اباجی سے کئی گنا زیادہ مجھ سے محبت کرتے ھیں۔ میرے ابا جی کہتے کہتے گزر گئے یار تو سب کیلئے سہولت کرتا ھے کجھ اپنا بھی خیال کر۔

میرا مکمل یقین ھے جو اللہ کی مخلوق کیلئے سہولت کرتے ھیں۔

ان کیلئے دونوں جہانوں میں سہولتیں ھی ھیں۔

میری بیوی کہتی ھے کہ میں نے ھمیشہ دعا کی آپ سب بیٹیوں کے فرائض خود ادا کریں ۔ میں ھنستے ھوئے کہتا ھوں۔ بلھے شاہ اساں مرنا ناہی گور پیا کوئی ھور۔

اور وہ رونے لگ جاتی ھے۔

کچھ خواب ابھی ادھورے ھیں انکو مکمل کرنے کیلئے آپ سے دعاؤں کی درخواست ھے۔ میرے رب نے ھمیشہ میری لاج رکھی ھے اور رکھیں گے انشاءاللہ۔

تحریر محمد اظہر حفیظ

خواب دیکھنا اور انکو عملی جامہ پہنانا اچھا لگتا ھے۔ اسطرح زندگی آسانی سے گزر جاتی ھے اور گزار دی گئی۔ اب جا کر احساس ھوا کہ کچھ خواب تو ادھورے ھیں ابھی۔

سوچا اچھا اب پھر اور جینا ھوگا انکو عملی جامہ پہنانے کیلئے۔ کبھی دل میں خیال آتا ھے۔ ضروری تو نہیں سب خواب پورے ھوں۔ کچھ ادھورے بھی رہ جائیں تو کیا ھے۔ ھم نے تو جو بھی سیاسی تربوز کاٹا وہ سفید ھی نکلا ۔ ایوب خان صاحب، بھٹو صاحب، ضیاء الحق صاحب، نوازشریف صاحب، بے نظیر صاحبہ، مشرف صاحب، عمران خان صاحب سب ھی سیاسی تربوز تھے سب ھی سفید اور پھیکے تھے۔ سب نے وعدے کئے پر وفا نہیں کئے۔ پر ھم بھی عجیب لوگ ھیں کبھی کسی سے شکوہ بھی نہیں کیا۔ زرداری صاحب کو پتہ تھا بی بی وزیراعظم بنیں گی، کیپٹن صفدر اعوان کو پتہ ھے مریم بی بی وزیراعظم بنیں گی، بشری بی بی صاحبہ کو بھی ہتہ تھا خان صاحب وزیراعظم بنیں گے، ماشاءاللہ ھمارے پاس اتنے صاحب علم ھیں۔ جو شادی سے پہلے اندازہ لگا لیتے ھیں۔ کہ آنے والے وقت میں جس سے شادی ھورھی ھے اس کی کیا پوزیشن ھوگی۔ پر ملک کو مشکلات سے کیسے نکالنا ھے۔ کسی کو پتہ نہیں ھے۔ یوں ھمارے سیاسی خواب بھی ادھورے ھی رھے اور شاید رھیں گے۔ مجھ سے زندگی میں جو چند بڑی غلطیاں ھوئیں وہ کچھ لوگوں کو سمجھانے کی تھیں۔ جیسا کہ بیٹی کو سمجھانے کیلئے ماں کو کہہ دیا۔ بیٹے کو سمجھانے کیلئے اس کے والد کو کہہ دیا۔ بعد میں پتہ چلا وہ تو باپ بیٹا ھیں یا پھر ماں بیٹی ھیں۔ ملک کئی مشکلات کا شکار ھے اور ھمارے وزیراعظم اکثر بیٹے اور بیٹیوں کو سمجھا رھے ھیں۔ جو جاکر اپنے والد یا والدہ کو بتا دیتے ھیں۔ اور حکومت وقت کیلئے مشکلات پیدا ھورھی ھیں۔ عرض یہ ھے کہ وزیراعظم صاحب جب کپتان تھے تو اکیلے فیصلے کرتے تھے۔

اب ان لے پالک بچوں سے مشورے کرنے کی کیا ضرورت ھے۔ وی سیدھا جا کر ابوجان کو بتا دیتے ۔ میٹنگ لاھور میں ھو اسلام آباد میں ھو یا ملک سے باھر ۔ یہ لے پالک آپ کے کیسے ھونگے۔ آخر اگلی حکومت میں ان سب نے وزیر بننا ھے۔ ورنہ پچھلی ساری حکومتوں میں دیکھ لیں ۔ کون کون وزیر تھا اور اس وقت اسکا باپ کون تھا۔ آپ کو اچھی طرح اندازہ ھوجائے گا۔ میرے وزیراعظم اگر آپ کچھ بدلنا چاھتے ھیں۔ تو اکیلے فیصلے کیجئے۔ آپ کو فرق نظر آجائے گا۔

ورنہ لگڑ بگڑوں کے گھیرے میں چیتا بھی پھنس جاتا ھے۔ مجھے آپ کی حالت کچھ ایسے ھی نظر آرھی ھے۔ اس گھیرے سے نکلئے اور جو عوام آپ سے امیدیں لگائے بیٹھی ھیں انکو مکمل کیجئے۔ سب نہیں کچھ خواب تو آپ پورے کر سکتے ھیں۔ باقی بے شک ادھورے رھنے دیں۔کم از کم ھم آپ سے شکوہ یا شکایت نہیں کریں گے۔

یا پھر میری طرح زندگی گزار لیں ۔ جس نے ساری زندگی خواب پورے دیکھے اور مکمل کئے ۔ اور یہ بھی پتہ ھے بعد از مرگ میری زندگی کیسی ھوگی۔ کیونکہ ساری زندگی نہ تو کسی انسان کا دل دکھایا اور نہ ھی کوئی پیسہ جوڑ پایا۔ جہاں دیکھا سمجھا یا نہ سمجھ سکا دونوں صورتوں میں خرچ کردیا۔

میرے ابا جی نے ساری زندگی ھمیں سائے اور ٹھنڈی جگہ رکھا۔ میں کیسے مان جاوں کہ میرا رب مجھے گرم جگہ رکھے گا۔ جو میرے اباجی سے کئی گنا زیادہ مجھ سے محبت کرتے ھیں۔ میرے ابا جی کہتے کہتے گزر گئے یار تو سب کیلئے سہولت کرتا ھے کجھ اپنا بھی خیال کر۔

میرا مکمل یقین ھے جو اللہ کی مخلوق کیلئے سہولت کرتے ھیں۔

ان کیلئے دونوں جہانوں میں سہولتیں ھی ھیں۔

میری بیوی کہتی ھے کہ میں نے ھمیشہ دعا کی آپ سب بیٹیوں کے فرائض خود ادا کریں ۔ میں ھنستے ھوئے کہتا ھوں۔ بلھے شاہ اساں مرنا ناہی گور پیا کوئی ھور۔

اور وہ رونے لگ جاتی ھے۔

کچھ خواب ابھی ادھورے ھیں انکو مکمل کرنے کیلئے آپ سے دعاؤں کی درخواست ھے۔ میرے رب نے ھمیشہ میری لاج رکھی ھے اور رکھیں گے انشاءاللہ۔

Prev میرے ابا جی
Next میں تھکا تو نہیں

Comments are closed.