ایسے نہ کریں پلیز

ایسے نہ کریں پلیز

تحریر محمد اظہر حفیظ

جگر ٹرانسپلانٹ کے بعد سے میں روزانہ روز اینڈ جاسمین گارڈن اسلام آباد جاتا ہوں تقریبا شام ساڑھے پانچ بجے واک کرنے کیلئے ۔ میرے اندازے کے مطابق واک کیلئے اس سے خوبصورت پارک شاید ہی کوئی اور اسلام آباد میں ہو۔ مختلف طرزکے کچےپکے ٹریک بنے ہوئے ہیں ۔ جگہ جگہ آرام کیلئے بنچ لگےہوئے ہیں، پھولدار پودے لگے ہوئے ہیں بہترین کیفے کی سہولت بھی موجود ہے جہاں اسلام آباد کے سب سے اچھے پکوڑے اور گول گپے ملتے ہیں اور بھی اشیاء ہوں گی لیکن میری فیملی نےیہی چیک کیں اور بہترین کی رپورٹ دی۔سارا دن آدھے ٹریک سائے میں ہوتے ہیں اور آدھے دھوپ میں۔ بچوں کیلئے جھولے بھی میسر ہیں ۔ میرا شروع میں جانا اپنے کامرس کالج کے دوستوں کے ساتھ ہوا اور اب زیادہ تر اکیلا جاتا ہوں اور ساتھ دینے کیلئے کیمرہ بھی ساتھ ہوتا ہے۔ ہم دونوں تصویری گفتگو کرتے واک کرتے رھتے ہیں ۔ روز تین سے پانچ کلومیٹر واک ہوجاتی ہےاور کچھ پرندوں کی تصاویر بن جاتی ہیں۔ جگہ جگہ محبت کرنے والے پرندے بھی تشریف فرما ہوتے ہیں ان کی تصاویر بنانے سے پرھیز ہی کرتا ہوں۔ پرسوں ایک پرندے کی تصویر بنائی تو ایک بزرگ آگئے کہنے لگے تصویریں چیک کرواو میں جرنلسٹ ہوں ۔ چیک کیوں کرواوں ۔ تم نے میری فیملی کی تصویر بنائی ہے۔ تو ایک کتے کی تصویر تھی اور چند پرندوں کی اور دو پھولوں کی پوچھا ان میں سے آپ کونسے ہیں اور آپ کے گھر والے کونسے ہیں ۔ آپ بدتمیزی کر رہے ہیں میں نے کہا بزرگو اپنے کام سے کام رکھیں میرا ایسی تصاویر بنانے کا کوئی کام نہیں ہے بہت مہنگافوٹوگرافر ہوں آپ افورڈ نہیں کرسکتےجائیں اپنا کام کریں۔ یہاں پارک میں موٹرسائیکل لانا منع ہے پر کچھ طالب علم موٹرسائیکل بھگائی پھرتے ہیں ان کا سدباب ہونا چاہیے وہ فیملیز کو تنگ بھی کرتے ہیں۔ میرے دوکام ہیں واک کرنا اور پرندوں کی تصاویر بنانا۔ پارک کی پچھلی طرف گنز کلب ہے جہاں فائرنگ ہوتی رہتی ہے جن کی آواز پرندوں کو بیٹھنے نہیں دیتیں ۔ یا تو گنز کلب کو کہیں شفٹ کردیں یاپھر پرندوں کے کانوں کو ہیڈ فون لگا کر بند کردیں۔ کوئل، بلبل، فاختہ، شارق، ھدھد اور بہت سے پرندوں کی آواز سما باندھ رہی ہوتی ہے کہ فائرنگ کی آواز سے وہ سہم کر اُڑ جاتے ہیں۔ آج صبح فجر کے بعد پہلی دفعہ جانے کا اتفاق ہوا ۔ تو یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا کہ بہت سارے کوڑا دان ہونے کے باوجود لوگ کچرا لانزمیں پھینک جاتے ہیں جن سے پرندے الجھتے رہتے ہیں۔

صبح کوئی آٹھ کے قریب بزرگ واک اور ورزش کررہے تھے وہ دو دو کے جوڑوں کی شکل میں واک کر رہے تھے جب بھی کوئی دو کا گروپ دوسرے گروپ کو دیکھتا تو شدید بلند آواز میں جیسے 23 مارچ کوپریڈ گراونڈ میں آواز لگائی جاتی ہے ویسے آواز لگاتے ہیں جس سے سب پرندے اڑ جاتے ہیں اور ڈر جاتے ہیں میں کوشش کروں گا کہ ان بزرگوں سے آواز بندی کی گزارش کرسکوں کیونکہ گنز کلب میری گزارش سے باہر ہے۔ پارک کی انتظامیہ بہت اچھے طرح سے پارک کو سنبھالے ہوئے ہے۔ بس آپ سب دوستوں سے التماس ہے جو بھی شاپر میں ڈال کر لائیں اسی شاپر میں ڈال کر کوڑا دان جوجگہ جگہ نسب ہیں ان میں ڈال دیں شکریہ

Prev سکولوں بار ویکھاں گے
Next قفس

Comments are closed.