رابطے

 

رابطے
تحریر محمد اظہر حفیظ

ہمارے بلوچستان سے ایک دوست ممبر قومی اسمبلی تھے ۔
وہ اپنے موبائل فون سے بہت نالاں تھے ۔ کہ ھر وقت بجتا ھی رھتا ھے۔
اسکا کیا کیا جائے۔ میں نے عرض کی سر اس کو بند کردیں تو کہنے لگے پھر اس کو رکھنے کا کیا فائدہ جب اپنے لوگوں سے رابطہ ھی نہ ھو۔
میری کوشش ھوتی ھے کہ ہر فون سنوں یا پھر اس واپس کال کرکے جواب دوں۔
اگر کوئی مس بیل بھی دے تو میں اسکو کال ضرور کرتا ھوں۔
ھمارے بہت سارے دوست ھیں جنکے فون یا تو ہمیشہ چارجنگ پر ھوتے ھیں یا پھر خاموش موڈ آن کیا ہوتا ہے۔
الحمدللہ کبھی انکا جواب بھی نہیں آیا۔
مجھے زندگی میں ایسے لوگ کبھی بھی دوست محسوس نہیں ھوئے۔
چند سال پہلے میرے والد شفاء ھسپتال ایمرجنسی میں داخل تھے اور جلدی میں انکی رپورٹس گھر رہ گئیں تھیں۔ میرے عزیز جو گھر کے نزدیک ھی رھتے تھے کو متعدد بار فون کیا۔ فون اٹینڈ نہیں ھوا۔ پھر والد صاحب کو ھسپتال چھوڑ کر میں گھر سے رپورٹس لیکر گیا۔ کچھ دن بعد انکا کسی کام سے فون آیا میں نے عرض کی بھائی فون تو اٹینڈ کرلیا کریں کوئی ایمرجنسی بھی ھوسکتی ہے۔ انھوں نے بہت خوبصورت جواب دیا اس میں موڈ خراب کرنے کی کیا ضرورت ھے۔ اور فون بند کردیا۔ چھ سال ھوگئے والد صاحب کو فوت ھوئے اور اپنے اس عزیز سے رابطہ ھوئے۔
میری کچھ عرصے سے طبعیت خراب ھے۔ اور کچھ دوستوں کے فون خراب ھیں۔ کوئی رابطہ نہیں۔
میں سب کو ہمیشہ ہی دستیاب رہا۔ سب کی ضرورتوں کو مدنظر رکھا۔ اور اکاون برس 24 گھنٹے سروس مہیا کی۔ اس میں فیملی بھی نظر انداز ھوئی اور غلط احباب پر وقت اور پیسے کا ضیاع بھی کیا۔
میری ساری ضرورتیں میرے اللہ تعالیٰ بخوبی پوری کرتے ھیں۔ الحمدللہ
آپ کی نمازیں بلکل بھی قضا نہیں ھونی چاہیں۔ اللہ تعالی آپ کو ہمیشہ تکبیر اولی نصیب فرمائیں بے شک اس میں کئی انسان قضا ھو جائیں۔
مجھے فلم لیلی مجنوں کا وہ ڈائیلاگ نہیں بھولتا جب مجنوں ایک نمازی کے آگے سے گزرتا ہے تو نمازی اس کو برا بھلا کہتا ہے تو مجنوں اس کو کہتا ہے کہ مجھے ایک انسان کی محبت میں تو نظر نہیں آیا تو کیسا نمازی ہے کہ انسان بنانے والے سے محبت کرتا ھے اور تجھے سامنے سے گزرتا انسان نظر آجاتا ہے۔
الحمدللہ میرے روز بروز اپنے رب سے رابطے مضبوط سے مضبوط تر ھوتے جارہے ہیں۔
مجھے خوشی ہے کہ کچھ دوست اس کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔
منیر فوٹوز راولپنڈی کے مالک نصیر بھائی نے ہمیشہ راہنمائی فرمائی۔ ایک دفعہ پوچھا کہ آپ منافع بہت کم کیوں لیتے ہیں۔ مسکرا کر کہنے لگے بھائی جتنا چیز کو فلٹر کیا جائے وہ خالص سے خالص تر ہوتی جاتی ہے۔ میں ھرسال اپنا نفع پہلے سے کم کرتا ھوں اور میری سیل بڑھتی چلی جاتی ہے۔
میں ان سب دوستوں کا شکر گزار ہوں۔
جو خود بخود فلٹر ہوتے جارہے ہیں اور میرے پاس مخلص دوست رہتے جارہے ہیں ۔
میری اوقات نہیں ہے کسی کو بھی فلٹر کرنے کی ۔ پر کچھ کرم فرما یہ فعل بھی خود ہی انجام دے رہے ہیں۔
کچھ تعلق اور رشتے پھر سے بحال ہو ریے ہیں۔ اور میں خوش ہوں کہ جن سے میں دور چلا گیا تھا اب وہ ہر وقت میرے ساتھ ہیں۔
نوکیا “کنیکٹنگ پیپل”
اگر آپ غور سے پڑھیں تو سمجھ آئےگا کہ نو – کیا تو لوگوں سے رابطے بحال ہوئے۔ مطلب جب مطلبی لوگوں کو نو – کیا تو مخلص لوگوں سے رابطے بحال ہوئے۔ باھر کوئی پھل فروش آوازیں لگا رہا ہے۔ اچھے سنگترے اچھے سنگترے ۔
یا باری تعالیٰ میری آپ سے دعا ہے ہم سب کو اچھے سنگ عطا فرمادیں آمین ۔ اللہ تعالی انسان کو بس اپنے رابطے میں رکھیں تو اس سے بڑا رابطہ کیا ہے۔

Prev عدل
Next راستہ

Comments are closed.