عدالت

عدالت
تحریر محمد اظہر حفیظ

عدالت لگائی جائے آج انصاف ھوگا سب حساب ھوگا جناب چیف جسٹس صاحب عدالت کے کچھ ضوابط ھیں انکو ملحوظ خاطر رکھناضروری ہے تو رکھا جائے۔

ماشکی کو بلایا جائے پانی کا چھڑکاؤ ھو تاکہ لوگوں پر دھول مٹی نہ پڑے عدالت کی شان وشوکت برقراررھے۔ سرکار ماشکی حاضر ھیں پر پانی کہیں نہیں کنوےخشک ھو گئے ھیں۔

ٹیوب ویل خشک نہریں خشک دریا خشک ڈیم خشک ھمارے جلال کو آواز نہ دو بلایا جائے اس کو جس نے یہ سب پانی استعمال کیا اور خشک کیا۔ 
حضور تبلیغی جماعت والے ھیں بلاوجہ وضو استنجاء پر پانی کا بہت ضیاع ھے بلاو انکو تم لوگ اتنا پانی کیوں استمعال کرتے ھو عدالت نہیں لگ سکتی چھڑکاو کیلئےبھی پانی نہیں ھے۔

نہیں جناب چیف جسٹس صاحب ھم تو خود تیمم کرکے پتھر استعمال کرکے گزارا کرتے ھیں اچھا تو پھر وہ کون ھے جو اس کا ذمہ دار ھے ھم نہیں جانتے جناب ھم تو دین کی دعوت دیتے ھیں بارش کیلئے دعا کرتے ھیں اچھا تو دعا قبول کیوں نہیں ھوتی جناب حکمران ظالم ھیں اچھا حکمران کو بلاو جی جناب حکمران حاضر ھوں۔
جی جناب حاضر حکم چیف جسٹس تم وھی ھو جو ظالم ھو اور حکمران ھو جس کی وجہ سے ملک سے پانی ختم ھوگیا بارش نہیں ھوتی نہیں جناب ھم تو منرل واٹر پیتے ھیں اسی سے نہاتے ھیں پھر تم ظالم کیسے نہیں حضور جیسے عوام ھوتے ھیں ویسے ھی حکمران ھوتے ھیں ظالم تو عوام ھیں اچھا دفع ھوجاو۔
بلاو اس ظالم عوام کو جی جناب ظالم عوام حاضر ھو جی چیف جسٹس آپ نے یاد کیا تم بہت ظالم ھو اپنے ظلم پر کنٹرول کرو حضور جہاں انصاف عام ھو جائے وھاں ظلم کی حکومت ختم ھو جاتی ھے اچھا تم پہلے کہاں تھے ھم نے انصاف عام کردیا ھے اب ڈاکٹر وقت پر آتے ھیں موبائل کا بیلنس سو کا سو آتا ھے شیمپو خشکی ختم کر دیتا ھے ھر دل پیپسی مانگ رھا ھے سب کا بے نظیر انکم سپورٹ میں پچیس پچیس ھزار نکل رھا ھے۔
ھر صوبے میں عدالتیں لگتی ھیں وقت پر انصاف ھو رھا ھے تم عدالت کی نیت پر شک کر رھے ھو عدالت عوام کو چھ ماہ کیلئے بند کر سکتی ھے پابند سلاسل کر سکتی ھے جناب عالی رحم کی اپیل ھے ھم کوکا کولاپی لیں گے پانی کا نام نہیں لیں گے۔ 
تم واقعی ظالم ھو ھم نے عدالت لگانی ھے پانی نہیں ھے اور تم عدالت کا وقت ضائع کر رھے ھو ۔ تم ھی جو انصاف میں تاخیر کا باعث ھو۔ اور الزام عدالت پر سچ فرما رھے ھیں حضور آپ کا بول بالا ھو اگر آپ جیسے طاقتور منصف ھر طرف آجائیں تو کیا ھی بات ھو یہ کی تم نے عقل کی بات بلاو سب منصفوں کو اور لگا دو صدر ،وزیراعظم وزیراعلی ،چیف الیکشن کمشنر، انچارج احتساب سیل ،فوج کا سربراہ، وزیر صحت ،وزیر قانون ،وزیر ریلوے ،وزیر اطلاعات ،وزیر خارجہ ،وزیر بجلی و پانی اور ھاں یاد رکھو سب عوام بھی منصف ھوگی تاکہ اپنے سب فیصلےخود کر سکے اور کوئی عدالت نہ لگانی پڑے اور نہ چھڑکاو کرنا پڑے نہ پانی کی ضرورت ھو تمام میڈیا کو حاضر کیا جائے اور بتایا جائے آج ھم نے اس ملک کا پانی کا مسئلہ بھی حل کر دیا الحمداللہ منادی کرا دی جائے اب صرف انصاف کا بول بالا ھوگا اور ھر مسلئہ بر وقت حل ھوگا پانی کے کیس کو مثال بنا کر پیش کیا جائے اور بتایا جائے۔ کیسے ھم نے کسی بھی عہدے کو ملحوظ خاطر رکھے بغیر انصاف کیا ۔ عدالت گرمیوں کی چھٹیوں کی وجہ سے بند رھے گی اس دوران کوئی سکول فیس نہ لے تندور والے روٹیاں مفت تقسیم کریں بیماریاں کسی پر حملہ آور نہ ھو۔ بجلی کا بل نہ بھیجا جائے۔ فلاحی ریاست کے طور پر کام کیا جائے تمام سیاسی پارٹیوں کے حکمران منصف ھوں۔ ووٹر منصف ھوں ۔پولیس منصف ھو۔ڈاکٹر منصف ھو۔ موچی منصف ھو ۔ھوٹل والا منصف۔ ھو دودھ والا منصف ھو۔ اخبار والا منصف ھو ۔چینل والا منصف ھو ۔عوام منصف ھوں جب ھماری چھٹیاں ختم ھونگی تو سب اپنے عہدوں پر واپس آجائیں گے اور عدالت فیصلہ کرے گی کس کس نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور آپ کو بھی پتہ چل جائے کہ عدالت کا کام کتنا مشکل ھے اور پھر بھی ھم سستا اور فوری انصاف فراھم کر رھے ھیں۔ جی اگلا کیس بوٹا حاضر ھو جی حاضر جناب کیا مسلئہ ھے آپکا مائی لارڈ 14 اگست 1947 کو ھجرت کرکے پاکستان آئے تھے جو گھر الاٹ ھوا تھا اس کا قبضہ نہیں ملا آج تک اچھا توتم نے عزت ماب عدالت کو فارغ سمجھا ھوا ھے ھم نے آج خربوزے پھیکے کیوں آرھے ھیں اس سلسلے میں بہت ساری جگہوں پر چھاپے مارنے ھیں قانون کا بول بالا کرنا ھے آپکا گھر ایک خاندان کا مسئلہ ھے پھیکا خربوزہ ایک قومی مسلئہ ھے اب ھم قوم کو انصاف دیں یا تم اکیلے کو اس کو اگلی تاریخ دے دی جائے 
پاکستان زندہ باد

Prev ایک تصویر
Next میرا دل 

Comments are closed.