مجھے آپ سے کوئی شکایت نہیں 

مجھے آپ سے کوئی شکایت نہیں 
تحریر محمد اظہر حفیظ

جتنی زندگی گزر گئی اس میں ھر حکومت کو شاندار پایا مجھے کسی سے کوئی شکایت نہیں ھے محترم قائد اعظم محمد علی جناح صاحب سے لیکر محترم وزیراعظم عمران خان نیازی صاحب تک مجھے کسی سے کوئی شکایت نہیں ھے۔ شکایت اس سے ھوتی ھے جس سے امید لگائی جائے۔ جب مذدوری خود ھی کرنی ھے تو پھر امید کس سے۔
پہلی حکومت بھٹو صاحب کی دیکھی پھر وہ شہید ھوگئے اور ضیاالحق صاحب آگئے اور پھر جونیجو صاحب آگئے پھر بے شمار وزیر اعظم آئے پھر نواز شریف صاحب پھر بے نظیر صاحبہ پھر نواز شریف صاحب پھر جرنل مشرف صاحب،شوکت عزیز صاحب،یوسف رضا گیلانی پھر پرویز اشرف کئی آئے کئی گئے میں اپنی مزدوری لگا ھوں جب تک زندہ ھوں ھمت ھےلگا رھوں گا انشاءاللہ۔ جب سب کی کوشش اللہ کے فضل سے آپ نے ھی کرنی ھے تو پھر کسی سے امید کیسی شکایت کیسی۔
سر جھکاو اور لگے رھو۔ عزت کی زندگی گزارو ۔
1981 میں 20 کلوآٹے کا تھیلا 26 روپے کا آتا تھا اب پتہ نہیں کتنے کا آتا ھے کل خریدنے جاوں گا تو پتہ چلے گا۔ چاول ماشاءاللہ 180 روپے کلو ھوگئے ھیں۔ چلو خیر ھے سانوں کی کھانے کو مل جاتے ھیں شکر الحمدللہ۔
بندے کو بے حس اور بے شرم ھونا چاھیئے جس مرضی سیٹ پر بیٹھ جائے۔کوئی فرق نہیں پڑتا، جب ھتھوڑا گروپ نے لوگ ھلاک کئے تو بس تھوڑے دن ڈر لگا اور کچھ نہیں پھر ماڈل ٹاون میں منہاج القران میں کچھ لوگ شہید بہت تکلیف ھوئی پھر بھول گیا پھر ساھیوال والا واقعہ ھوا ان کے بچے بھی اپنے لگے پھر میں بھول گیا ۔ اوجڑی کیمپ پھٹا جان بچانے کیلئے بھاگتے رھے پھر بھول گئے، بہت سے جنازے اٹھائے دفنائے اور پھر بھول گئے۔
میرے تو ماں باپ اللہ پاس چلے گئے میں تو یہ بھی کئی دفعہ بھول جاتا ھوں کہ وہ زندہ ھیں یا فوت ھوگئے میرے ھی جیسے نے کبھی بھول کر نعرہ لگا دیا تھا زندہ ھے بھٹو زندہ ھے تو وہ ابھی تک زندہ ھے کیونکہ میں اکثر بھول جاتا ھوں حالانکہ ان کی شہادت کا ضمیمہ بھی میں خود لیکر آیا تھا۔ پر بھول جو جاتا ھوں۔ ضیاءالحق کے مزار پر کھڑا سوچتا رھتا ھوں یار یہ تو اتنا بڑا آدمی تھا کیسے مر گیا تو کبھی صدر اسحاق صاحب یاد آجاتے ھیں اتنے میں نے وعدے اور روزے نہیں توڑے جتنی کہ انھوں نے اسمبلیاں توڑ یں۔ وہ بھی فوت ھوگئے جب سب نے ھی چلے جانا ھے تو پھر شکوے شکایتیں کس سے اور کیسی۔
اپنے کم نال کم رکھو موجاں کرو۔
میں بہت زیادہ شدت پسند ھوں محبت کروں یا نفرت شدید ھی کرتا ھوں۔ درمیانی راستہ زندگی میں رکھا ھی نہیں۔
اگر آپ آسان اور خوشحال زندگی جینا چاھتے ھیں تو ڈیجیٹل ھو جائیں 01010101 آن آف آن آف کوئی درمیانی راستہ ھی نہ رکھیں ۔ زندگی آسان ھوجائے گی ۔ جو آن ھیں ان کو آن رکھیں جو آف ھیں انکو آف ھی رکھیں۔
موجاں۔ ناراض ھونا ،خوش ھونا،رونا،قہقہے لگانا چھوڑ دیں بس آن اور آف ھونا شروع کردیں زندگی آسان ھوجائے گی،
شکایتیں ختم،مایوسی ختم،پیار محبت ختم،شکایتیں ختم، بس آسان زندگی گزاریں۔
جب بھی آپ کسی بھی سیاستدان کو دیکھیں زور زرو سے گانا شروع کردیں
لارا لپہ لارا لپہ لائی رکھدا اڈی ٹپہ اڈی ٹپہ لائی رکھدا
آپ دیکھئے گا آپ کتنا سکون محسوس کریں گے انشاءاللہ
اگر وہ غصے میں آکر پوچھیں کہ آپ کا مسئلہ کیا ھے تو واضح الفاظ میں بتادیں مجھے آپ سے کوئی شکایت نہیں ھے۔

Prev ناٹک
Next انصاف

Comments are closed.