مجھے بھی سمجھائیں

مجھے بھی سمجھائیں
تحریر محمد اظہر حفیظ

اللہ تعالی سب سے بڑے ھیں ، ساری کائنات کے خالق و مالک ھیں، ابلیس بھی انھی کی مخلوق ھیں، حضرت جبریل علیہ السلام بھی انھی کی مخلوق ھیں۔حضرت میکائیل علیہ السلام بھی انھی کی مخلوق ھیں، سب طرف انکا کنٹرول ھے، حضرت آدم علیہ السلام بھی انھی کی مخلوق ھیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی انھی کی مخلوق ھیں، اس سے کوئی انکار نہیں نہ کوئی کرسکتا ھے،یہ ناچیز بھی اسی کی مخلوق ھے۔ میری ساری زندگی میں مجھے میرے اللہ سے طاقتور اور با اختیار کوئی بھی نظر نہیں آیا اور نہ ھی آسکتا ھے یہ میرا پختہ ایمان ھے، فرعون کو بھی پڑھا، ابوجہل کو بھی پڑھا، سکندراعظم کو بھی پڑھا، کارل مارکس کو بھی پڑھا، کلنٹن کو بھی دیکھا، بش کو بھی دیکھا، گوباچوف کو بھی دیکھا، ملکہ برطانیہ کو بھی دیکھا، صدام حسین کو بھی دیکھا، مودی کو بھی دیکھا، ٹرمپ کو بھی دیکھا جرنل ایوب خان کو پڑھا، جرنل ضیاءالحق کودیکھا، جرنل مشرف کو بھی دیکھا سب کے سب چھوٹے چھوٹے بونے خودساختہ طاقتور دکھائی دیئے، کبھی امریکہ سپر پاور، کبھی روس سپر پاور، کبھی چائنہ سپر پاور، کبھی جاپان سب سے طاقتور، تھوڑی سی ھل جل ، قدرتی آفات ان سب کو مدد مانگنے پر مجبور کر دیتیں ھیں۔ اللہ تعالی سب کو آفات سے محفوظ رکھیں آمین۔ جاپان پر ایٹمی حملہ، جاپان کے فضائی حملے، افغانستان پر حملے، ایران، عراق پر حملے، سب کچھ وھیں کا وھیں ھے نہ جغرافیہ بدلہ نہ انسان، کچھ دوستوں کی غلط فہمی ھے کہ انسان چیزوں کو کنٹرول کر رھے ھیں، اور ایٹم بم ، زیرزمین کی پلیٹیں، سمندری طوفان، گلیشیئرز کو وہ کنٹرول کر سکتے ھیں، یہ سب میرے رب کا اختیار ھے، جس کو جہاں چاھے جب چاھے روک سکتا ھے، شیطان کو جتنا بھی اختیار دے دیا جائے جتنی بھی طاقت دے دی جائے وہ میرے اللہ کی مخلوق اور تابع ھی رھے گا، سائنس ترقی کرے یا نہ کرے میرے رب کے اختیار سے نہیں نکل سکتی۔ کتنی دفعہ سائنس دنیا کی تباھی کی خبر دے چکی، کہاں تباہ ھوئی، کئی سو سال سے جو قرآن میں لکھا ھے اس کو ثابت کرنے پر ساری سائنس لگی ھوئی ھے زمین محور پر گھوم رھی ھے، مختلف موسم ھیں، پھل ھیں، خشکی ھے سمندر ھیں صحرا ھیں، دو سمندر آپس میں ساتھ ساتھ چلتے ھیں مکس نہیں ھوتے، طرح طرح کے چرند پرند ھیں، پہاڑوں میں سونا ھے ذخائر ھیں، ھم ان پر فلمیں بنا بنا کامیابی کے دعوے کر رھے ھیں، جو پوشیدہ ھیں ان کو ڈھونڈ کر یہ ڈائنوسار ھے، یہ اس کو ڈھانچہ ھے اس پر فلم بناتے ھیں اور پھر خوش ھوتے ھیں کہ ھم نے علم پا لیا ھے، یہ کہکشاں ھے، یہ بلیک سوراخ ھے کائنات میں اور سائنس والو نیا کیا کر رھے ھو۔ بس تلاش، یہ فنگر پرنٹ ھیں، یہ آنکھوں کی ساخت ھے، یہ ناک کی ھڈی ھے، یہ کان کی ھڈی ھے، ان سب سے علحیدہ پہچان ھو سکتی ھے۔ وہ تو پہلے ھی کہہ رھا ھے سب کی شناخت الگ الگ ھے، اب دعوے یہ انسانوں کا بنایا ھوا وائرس ھے ھوگا جناب کوئی شک نہیں، پر کیا تم سمجھتے ھو میرا رب اس انسانی فعل کو روک نہیں سکتا، یہاں تم غلطی پر ھو، اس کیلئے کیا ممکن نہیں، جب ھم اس کو مدد کے لئے بلاتے ھیں تو کیا وہ ھمیں مایوس کرتا ھے۔ تھوڑا سا اپنا عقیدہ درست کیجئے کسی بھی چیز کو یا مخلوق کو اپنے علم کے زعم میں رب باری تعالی سے طاقتور بنانے، سمجھانے یا منانے کی کوشش مت کیجئے۔ جو نظام کائنات چلا رھا ھے اسے چلانے دیجئے، آپ بس آن لائن زندگی کا مزا لیجیئے، جھوٹ سچ سب سامنے آجائے گا۔ جو نزدیک ضرورت مند ھیں انکا خیال رکھیئے، اگر روزے رکھیں تو ان کو بھی رکھوائیے اور روزہ کھولیں تو ان کو بھی یاد رکھیئے، میرا رب یقیننا اپنے بندوں سے پیار کرنے والوں سے بھی پیار کرتا ھے اور ان کیلئے آسانیاں کرتا ھے۔ پہلے اپنے اردگرد والوں کا خود خیال کیجئے اگر یہ عمل آپکی گنجائش سے زیادہ ھے تو پھر دوسروں کو بھی ساتھ آواز دیجئے۔ اس سے یہ نیک عمل آسان ھوجائے گا، انشاءاللہ

Prev اپریل کی بارشیں
Next حسنین ملک

Comments are closed.