کھیل

کھیل
تحریر محمد اظہر حفیظ

جب بھی کوئی حکومت اپنے آپ سے توجہ ھٹانا چاھتی ھے تو وہ کچھ نہ کچھ ایسا شوشہ چھوڑتی ھے کہ عوام کی توجہ مسائل سے ھٹ کر اس طرف لگ جائے۔ اس کی مثال آپ جرنل ضیاءالحق کے دور میں ہتھوڑا گروپ اس کی دھشت اور خوف سے لگا سکتے ھیں۔ پھر سپاہ صحابہ،ایم کیوایم،سنی تحریک،اھلحدیث یوتھ فورس اس طرح کے کئی کام شروع کئے گئے تاکہ عوام کی توجہ حکومت سے ھٹا کر کسی اور طرف لگائی جائے۔
جرنل پرویزمشرف کے دور حکومت کے شروع کے دنوں میں فائر ھونے والے چھ میزائلوں کی طرف دیکھ سکتے ھیں جب وہ کام کامیاب نہیں ھوا تو اقبال جو بچوں کو تیزاب میں ڈال کر تحلیل کر دیتا تھا اس کیس کو دیکھ سکتے ھیں۔ جس میں دو سو بچوں کے مارنے کا الزام تھا بہت واویلا مچا اور پھر اقبال کی خودکشی کے بعد وہ بچے اپنے اپنے گھروں کو پہنچنا شروع ھوگئے۔
کبھی عرب امارات کو سمگل کیئے جانے والے بچے جن کا اونٹ دوڑ میں استعمال ھوتا تھا۔ سوشل میڈیا پر بہت زور وشور سے ایک حکومت مخالف سلسلہ چل رھا تھا مہنگائی کے خلاف، ڈالر کی قیمت کے خلاف یک دم سب کو سانپ سونگھ گیا اور ایک نئے سلسلے کو ھوا دی گئی وہ ھے قادیانیت۔
قادیانیت کے تابوت میں آخری کیل ذوالفقار علی بھٹو صاحب نے ٹھوک دی تھی اور یہ آگ تقریبا راکھ ھوا چا ھتی تھی کہ یکدم اس پر پیٹرول ڈال دیا گیا، اور کبھی اسحاق ڈار کو قادیانی کہا گیا اور کبھی کسی اور کو۔ جب آگ نہ بھڑکی تو اب نئے طریقے سے اس سلسلے کو ھوا دی جاری ھے۔
جب بھی کسی بات کو دبایا جاتا ھے تو وہ ڈسکس ھونا شروع ھوجاتی ھے اور کمزور ایمان کے لوگ اس کی جستجو میں نکل پڑتے ھیں۔ مجھے یاد ھے کائنات اخبار کی طرف سے میں گوھر شاھی پر تحقیق کرنے گیا اور جب دیکھا کہ کچھ حقیقت نہیں ھے تو میں چپ رھا اخبار مالکان نے پوچھا کیا سین ھے کہا سر خاموشی ھم اس کے جھوٹ کو لکھیں گے تو کئی بیوقوف تحقیق کرنے نکل پڑیں گے اور اس کے جال میں پھنس جائیں گے۔ھمارا پختہ ایمان ھے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری نبی ھیں اور ان کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا ۔پھر قادیانیت پر گفتگو کرنے کی ضرورت کیوں پیش آرھی ھے ھم انکو کلمہ پڑھانے کی بجائے کلمہ لکھ لکھ کر اپنے مسلمان ھونے کی گواھی دے رھے ھیں۔ الحمدللہ ھم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے والے ھیں ھمیں کسی گواھی کی ضرورت نہیں یہی ھمارا ایمان ھے۔ قادیانی غیر مسلم ھیں اور رھیں گے۔
اس پر کوئی دوسری رائے نہیں ھمیں اس بحث کو ختم کرنا چاھیئے کیونکہ کئی کمزور ایمان کے لوگ اس کو پڑھنے کی کوشش کریں گے کہ بالآخر یہ بلا ھے کیا۔ اللہ نہ کرے کوئی اس فتنے کا شکار ھوگیا تو اس کا ذمہ دار کون ھوگا۔ مہربانی فرماکر قرآنی آیات شیئر کریں احادیث شیئر کریں،اسلام کے فروغ کا حصہ بنیں اور بچیں اس فتنے سے اور اس کو بلکل بھی ڈسکس نہ کریں۔ میرے تجربے کے مطابق برائی ھو یا اچھائی ڈسکس کرنے سے بڑھتی ھے احتیاط کیجئے، اتنا احمدیوں نے احمدیت کو ڈسکس نہیں کیا جتنا ھم سب کر رھے ھیں کونسی کتاب میں کیا لکھا ھے بیس ھزار لوگوں نے جرمنی میں احمدیت قبول کرلی، اح۔دئوں کے کتنے فرقے ھیں کونسی کتاب میں کیا لکھا ھے آپ سب کیا خدمت سرانجام دے رھے ھیں ذرا اس منبع تک پہنچئے یہ سوشل میڈیا تحریک شروع کس نے کی ھے آپ خود حیران رہ گے۔
اللہ ھمارے ایمان کو ھمارے دین کو استقامت دیں امین ھمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ھوئے راستے پر چلنے کی توفیق دیں امین اور ھر طرح کے فتنے سے بچائیں امین

Prev اکثر حیران رہ جاتا ھوں
Next صاحب

Comments are closed.