رب کے نام خط

رب کے نام خط

تحریر محمد اظہر حفیظ

آج سوچا رب کو خط لکھوں اور سارے جہاں کے دکھ ، درد، محرومیاں اور خوشیاں لکھ بھیجوں۔
آج وہ سب لکھ دوں جو جی میں ہے۔
یااللہ سیلاب زدگان کو دیکھ کس حال میں ہیں۔ یہ تومعصوم لوگ تھے بہت سوں کو تو اچھائی برائی کا بھی نہیں پتہ تھا ، پھر بھی ان کے مال، مویشی اور بچے پانی میں بہہ گئے، یااللہ یہ تو ہر وقت تجھے ہی یاد کرتے تھے تجھے ہی سجدے کرتے تھے تیرے نام کی ہی تسبیاں کرتے تھے یااللہ ان بیچاروں نے تو کبھی تتلیاں بھی نہیں دیکھیں اور اب ان کے چاروں طرف سانپ پھر رہے ہیں، یااللہ تیرے لیے پانی کارخ پھیرنا آسان تھا یا پھر ان وڈھیروں کا جنہوں نے اپنی فصلیں بچانے کیلئے سیلاب کا رخ موڑا اور انسانی نسلیں بہا دی۔ ساری زندگی لگ جاتی ہے بیٹیوں کے جہیز بنانے میں اور ایک پل میں بہا لے گیا یہ سیلابی ریلا۔ ان بیچاروں نے تو کبھی شادی حال بھی نہیں دیکھے اور اب اپنے بچوں کی شادی کی خوشیاں دیکھنے سے بھی محروم رہ گئے، یااللہ دیکھ تو سہی جھل مگسی کیسے جھیل مگسی بن گیا ہے، سارا پاکستان پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور تصاویر اور ویڈیو بن رہی ہیں یا پھر پرانی لیک ہورہی ہیں ۔ جو سیلاب سے بچ گیا وہ سیاست کررہا ہے یا پھر کرکٹ میچ دیکھ رہا ہے بہت سارے لوگ انکی مدد کو نکلے ہیں بہت سے فنڈ اکٹھے ہورہے ہیں کچھ بہت اچھے سے خرچ کررہے ہیں اور کچھ صرف میڈیا کوریج کروا رہے ہیں ۔ جتنی امداد کے اعلان ہیں سب خرچ کردی جائے تو کچھ صورتحال بہتر ہوجائے،۔ کچھ لوگوں تک تو خوراک اور ضروریاتِ زندگی پہنچ رہی ہیں اور کچھ تک تو امدادی ٹیمیں بھی نہیں پہنچیں ، یا اللہ تیرا وعدہ ہے سب کو رزق پہنچانے کا بندوبست کردے تو ہی کرسکتا ہے ، انسانی بس سے باہر ہے، پینے والے پانی کے سب ذرائع گدلے پانی سے بھر چکے ہیں، ان کی صفائی کا بندوبست کروا دے، انسان تو اپنے تک اس کی کوشش کررہے ہیں پر یہ ہماری کوششوں سے بڑی مصیبت ہے۔ اس کا بندوبست تو ہی کرسکتا ہے بے شک تو ہی رب کریم ہے اور سب سے بڑا اور طاقت والا ہے۔
کتنے بچوں کے تعلیمی سال ضائع ہوجائیں گے سب کچھ ہی تو زیر آب آیا ہوا ہے۔ فلاحی ادارے بھی بہت محنت سے کام کر رہے ہیں اور قیامت کے دن کیلئے سب چیزوں کا ویڈیو ثبوت بھی بنا رہے ہیں تاکہ تجھے اور دنیا کو بتا سکیں کہ ہم نے کس کس کی مدد کی اور فلم بنا کر پوری دنیا کو بتایا۔ میں خود اس جرم میں شریک رہا ہزاروں کی امداد اور میں فلمیں لاکھوں میں بناتا ریا۔ مجھے معاف کردے اس دفعہ میں اس تشہیر میں شامل ہونے سے گریزاں رہا۔ یااللہ میں ایسے کسی خود نمائی کے عمل کا حصہ نہیں بننا چاہتا مجھے اس عمل سے محفوظ رکھ۔ آمین۔ یااللہ یہ کیسی مصیبت ہے جس میں تیرا گھر بچا نہ میرا مسجدیں بھی بہہ گئیں اور گھر بھی۔ یااللہ میری چار بیٹیاں ہیں ان کو دیکھ کر تیرا شکر بجا لاتا ہوں یہ بھی تو میرے نبی اکرم صلی الله عليه وسلم کی سنت ہے پر میرے رب جب بھی کسی بیٹی کا قتل دیکھتا ہوں یا سنتا ہوں ، وہ سارہ ہو یا نور ہو میں پریشان ہوجاتا ہوں اس معاملے میں سب کیلئے آسانی فرما۔ جلاد بیٹے دینے سے بہتر ہے نہ دے۔ جو دوسروں کی بیٹیوں کو قتل کرتے ہیں ایسے بیٹے کیا کرنے انکی ھدایت کا معاملہ فرما آمین۔ باتیں بہت سی سوچ رکھی ہیں کہ سب لکھوں گا اپنے رب کو ، پر خط لمبا ہوجائے گا۔ اس لیے خط خالی بھیج رہا ہوں کیونکہ تو سب جانتا ہے اور سب سے بہتر جاننے والا ہے آسانی عطا فرما ہمیں معاف کردے درگزر کردے۔ بے شک تو بہتر معاف کرنے والا غفور و رحیم ہے ۔ ہم تجھے ہی سجدہ کرتے ہیں اور تجھ سے ہی مدد کےطالب ہیں۔

“میں نے خدا کی سمت جو بھیجا ہے خالی خط

کچھ بھی نہیں بتایا کہ سب جانتا ہے وہ !”

Prev خاموش
Next وٹامن لاہور

Comments are closed.