عمران قریشی

عمران قریشی

تحریر محمد اظہر حفیظ

سال 1990 نیشنل کالج آف آرٹس لاھور میں ھمارا پہلا سال تھا، ھمارے سیشن میں بہت سے آج کے نامور آرٹسٹ ، ڈیزائنر اور آرکیٹیکٹ تھے، اس میں بہت عمل دخل ھمارے سینئرز کا بھی تھا جو ھمارے لئے انسپائریشن تھے، جن میں آر ایم نعیم، اظہر شیخ، زاھد الحق، راحت سعید، مسعود حمید، مظہر حسین، نوشین سعید، شازیہ سکندر، راشد رانا، زمن ارمغان حاضر، ندیم الحسن، ارم ضیاء ایک لمبی فہرست تھی، اور ھمارے کلاس فیلوز میں عبدالجبار گل، قدسیہ رحیم، احمر رحمن، عمران قریشی، محمد اشرف، احسن رحیم، رضا علی دادا، راشد نور، سعدیہ خان، سردار معروف، آفتاب افضل، فائق مغل، اعجاز حسین، سلجوک تارڑ، بابر بیگ، جواد بشیر، رضوان قدیر، عامر وحید، عمران ظفر، راو دلشاد، مظہر منیر راو، مظہرحسین، ریشم سید، بانی عابدی، معصومہ سید، فریدہ بتول ، سائرہ خان، مہناز سرور، سبرینا رحمن، نوریا شیخ ، عائلہ مشرف، اور بہت سے دوسرے جنہوں نے اپنی اپنی فیلڈ میں بہت نام کمایا اور نیشنل کالج آف آرٹس لاھور کیلئے نیک نامی کا باعث بنے اور دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا، عمران قریشی شروع سے ھی محنتی، کم گو اور شرارتی دوست تھا، ھمارا چوبیس گھنٹے کا ساتھ تھا، کیونکہ ھم ھاسٹل میں بھی ساتھ ھی رھتے تھے، آتے جاتے کھاتے پیتے کام کرتے ملاقات رھتی تھی، عمران قریشی بہت تمیزدار اور محنتی فنکار ھے یہ فائن آرٹ ڈیپارٹمنٹ میں تھا اور اس نے منیچر آرٹ کی فیلڈ چنی اور اس میں بہت نام کمایا، پھر یہ اس کے اندر جدت لانا شروع ھوا اور بہت بڑے پیمانے پر انسٹالیشنز کرتا پر انکی ڈیٹیل دیکھیں تو آپ کو اس کی منیچر آرٹ میں مہارت کا اندازہ ھوجائے گا، پاس ھونے کے ساتھ ھی اس نے نیشنل کالج آف آرٹس لاھور کو بطور لیکچرر جائن کرلیا اور بہت اچھے شاگرد اور آرٹسٹ پاکستان کو دیئے، اس کے ساتھ ساتھ عمران قریشی کو دنیا بھر سے آرٹ کے بہت سے ایوارڈز سے نوازا گیا، اور اب گورنمٹ آف پاکستان نے عمران قریشی کی خدمات کو دیکھتے ھوئے اس سال انکو ستارہ امتیاز دینے کا فیصلہ کیا، جو کہ صدر پاکستان 23 مارچ 2021 کو باقاعدہ تقریب میں عطا کریں گے، اس سلسلے میں ھمارے سینئر محمد عتیق نے ایک پروقار تقریب کا انعقاد 19 ستمبر 2020 کو کیا، جس میں عمران قریشی کے دوستوں اور کلاس فیلوز نے شرکت کی تمام کا تعلق نیشنل کالج آف آرٹس لاھور سے ھی تھا، اس میں شرکت کیلئے کراچی سے ندیم الحسن ، لاھور سے آر ایم نعیم, محمد عاطف، ظفر محمود مروت، جمیل بلوچ اور بہت سے دوست تشریف لائے، بہت عرصے بعد ایک بہت شاندار تقریب میں شرکت کا موقع ملا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ھوا جس کی سعادت مولوی ندیم الحسن نے حاصل کی اور موسیقی میں محمد عتیق، میمونہ، سمعیہ اسلم نے چار چاند لگائے، پھر ڈنر تھا سب انتظامات ھی محمد عتیق نے بہت شاندار کئے تھے، ھمارے کلاس فیلوز میں سے محمد معظم، سلجوک تارڑ، مہناز سرور، سبرینا رحمن نے شرکت کی، اس کے ساتھ ساتھ بہت سے سینئرز اور جونیئرز بھی عمران قریشی کی خوشی میں شامل ھونے آئے ھوئے تھے، ھمارے لئے بھی یہ ستارہ امتیاز ھے کہ ھمارے دوست کو اللہ نے عزت بخشی، امید واثق ھے اور بہت سے قومی اعزازت بھی ھمارے دوستوں کے حصے میں آئیں گے کیونکہ نیشنل کالج آف آرٹس کہتا ھے کسب کمال کن کہ عزیز جہاں شوی، انشاءاللہ ھم سب ثابت بھی کریں گے۔

Prev مقبرہ جہانگیر
Next مکھنا

Comments are closed.